لاہور (نوائے وقت رپورٹ+نیوز رپورٹر) مسلم لیگ (ن) کے صدر  نواز شریف اور وزیراعلیٰ مریم نواز سے پنجاب اسمبلی کے ارکان نے ملاقات کی۔ فیصل آباد، چنیوٹ، ٹوبہ ٹیک سنگھ اور جھنگ کے اضلاع سے تعلق رکھنے والے ارکان پنجاب اسمبلی ملاقات کرنے والوں میں شامل تھے۔ ملاقات میں ملک کی مجموعی صورتحال، پنجاب میں ترقیاتی عمل اور عوام کی خدمت کے منصوبوں پر غور کیا گیا۔ نوازشریف نے  کہا کہ نیت ٹھیک ہو گی تو اللہ تعالیٰ کی مدد آئے گی۔ مخلوق خدا کی خدمت سب سے بڑی عبادت ہے۔ عوام کی خدمت کا صلہ اور انعام اللہ تعالیٰ دیتا ہے۔ معاشی بہتری اور مہنگائی میں کمی ملک وقوم کی بہتری کے اشارے ہیں۔ 30 ہزار پر آنے والی سٹاک ایکسچینج آج ایک لاکھ 20 ہزار پوائنٹس کی حدوں کو چھو چکی ہے۔ معاشی ترقی کے تسلسل سے ہی عوام کے حالات بدل سکتے ہیں۔ اللہ کا شکر ہے کہ پاکستان کا تنزلی کی طرف جاری سفر رک گیا۔ شہباز شریف بڑی محنت کر رہے ہیں، اداروں اور نظام کی اصلاح پر ٹھوس پیش رفت جاری ہے۔ مریم نواز نے وزیراعلی پنجاب کے طور پر میرا اور پارٹی کا سر فخر سے بلند کیا ہے۔ نیک نیتی اور محنت سے کام کریں تو اللہ تعالیٰ بھی مدد فرماتا ہے۔ ارکان اسمبلی نے پنجاب میں ترقیاتی کاموں اور عوامی منصوبوں پر وزیراعلی مریم نوازشریف کو خراج تحسین پیش کیا۔ ارکان پنجاب اسمبلی نے کہا کہ مریم نواز شریف نے اپنی محنت اور خدمت سے پنجاب کے عوام کا دل اور اعتماد جیتا ہے۔ قائد آپ کے دور میں، شہباز شریف کے دور میں اور مریم نواز شریف  جس طرح کام کر رہی ہیں اْس کی ماضی اور حال میں مثال نہیں ملتی۔ ایک سال میں پنجاب کے ہر شعبے اور ہر علاقے کی ترقی کے منصوبوں نے عوام کو ایک نیا اعتماد اور حوصلہ دیا ہے۔ ارکان پنجاب اسمبلی نے ستھرا پنجاب، کسان کارڈ، سکالرشپ پروگرام، سڑکوں کی تعمیر و بحالی، دھی رانی پروگرام، بنیادی و دیہی مراکز اور صحت کے پورے نظام کی اپ گریڈیشن کے میگا پروگراموں پر وزیر اعلیٰ کو خراج تحسین پیش کیا۔ ارکان اسمبلی نے کہا کہ آپ کے کاموں پر عوام کا ہر طبقہ بہت خوش اور آپ کو دعائیں دیتے ہیں۔ پنجاب کو آپ جیسی محنتی سی ایم چاہیے تھی، جماعت اور ہمیں آپ پر فخر ہے۔ وزیر اعلیٰ  کی ایک سال کی محنت اور کارکردگی قائد نواز شریف اور میاں شہباز شریف کی عوامی خدمت کا تسلسل ہے۔ وزیراعلی مریم نوازشریف نے ارکان پنجاب اسمبلی سے اظہار تشکر کیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ عوامی خدمت نواز شریف، شہباز شریف اور مسلم لیگ (ن) کی پہچان ہے، یہ معیار اور روایت ہی ہمارا اصل امتحان ہے۔ قیادت کی رہنمائی اور آپ سب کی تائید و حمایت ہماری قوت اور کامیابی کی ضمانت ہے۔ ترقی مسلم لیگ (ن) ہی دیتی ہے۔ ملاقات میں عوامی فلاح کے منصوبوں اور مستقبل کی سیاسی حکمت عملی پر مشاورت بھی کی گئی۔ 

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: ارکان پنجاب اسمبلی شہباز شریف نواز شریف اسمبلی نے مریم نواز مسلم لیگ کہا کہ

پڑھیں:

اسپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ: کیا اپوزیشن کے 26 ارکان کی معطلی کا معاملہ حل ہوگیا؟

بجٹ اجلاس کے دوران ہنگامہ آرائی سے شروع ہونے والا پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کے 26 ارکان کی معطلی کا معاملہ مذاکرات کے ذریعے حل ہو گیا۔

یہ بھی پڑھیں: اسپیکر پنجاب اسمبلی نے 26 اپوزیشن اراکین کی نااہلی کی درخواستیں مسترد کر دیں

اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے ایوان میں اپنی رولنگ سناتے ہوئے ارکان کی نااہلی کی درخواستوں کو مسترد کر دیا اور واضح کیا کہ منتخب نمائندوں کو عدالتی فیصلے کے بغیر نااہل نہیں کیا جا سکتا۔

26 اراکین کی  معطلی کا واقعہ

یہ تنازعہ 27 جون 2025 کو پنجاب اسمبلی کے بجٹ سیشن کے دوران شروع ہوا جب وزیراعلیٰ مریم نواز کی تقریر کے وقت اپوزیشن ارکان نے شدید ہنگامہ آرائی اور نعرے بازی کی، ایجنڈے کے دستاویزات پھاڑ کر حکومتی بینچز پر پھینک دیں اور ایوان کی کارروائی میں خلل ڈالنے کی کوشش کی۔ اسپیکر ملک محمد احمد خان نے اسے ایوان کی حرمت اور نظم و ضبط کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ  اسمبلی رول 210 (3) اور آئین کے آرٹیکل 62 کی اہلیت کے منافی ہے۔

اگلے روز، 28 جون 2025 کو، اسپیکر نے اپنی رولنگ جاری کرتے ہوئے ان 26 ارکان کو 15 اجلاسوں کے لیے معطل کر دیا۔

معطل ارکان میں ملک فہد مسعود، محمد تنویر اسلم، سید رفعت محمود، یاسر محمود قریشی، کلیم اللہ خان، انصر اقبال، علی آصف، ذوالفقار علی، احمد مجتبیٰ چوہدری، امتیاز محمود، علی امتیاز، محمد اعجاز شفیع، سجاد احمد، رانا اورنگزیب، شعیب امیر اور دیگر شامل تھے۔

مزید پڑھیے: پنجاب اسمبلی کے معطل اپوزیشن ارکان کی ایوان میں واپسی کی راہ ہموار

اسپیکر نے عالمی پارلیمانی روایات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ احتجاج کا حق ہے لیکن اس کی حدود آئین اور قواعد کے تابع ہیں۔ اس کے بعد 4 جولائی 2025 کو اسپیکر نے ان ارکان کی نااہلی کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو ریفرنس بھیج دیا جس میں الزام لگایا گیا کہ اراکین کی کارروائی آئینی حلف کی خلاف ورزی ہے۔

اپوزیشن نے اسے سیاسی انتقام قرار دیا اور بحالی تک ایوان کی کارروائی میں شرکت سے انکار کر دیا۔

 بحالی کیسے ہوئی

معطلی کے فوراً بعد حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکراتی کمیٹیوں کا قیام عمل میں آیا۔ جولائی 2025 کو مذاکرات  شروع ہوئے جو ابتدائی طور پر بے نتیجہ رہے لیکن 13 جولائی کو پھر حکومتی اور اپوزیشن کے  درمیان بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق ہوا۔

مذکورہ اجلاس میں کہا گیا کہ ایتھیکس کمیٹی کو فعال کرنا، نازیبا زبان اور نعرے بازی سے گریز اور قائدین کی تقریروں کو خاموشی سے سننا جائے گا ۔

17 جولائی 2025 کو مذاکرات کامیاب ہوئے جہاں 26 ارکان کی بحالی پر اتفاق ہوا۔ اسپیکر جو اس وقت بیرون ملک تھےانہوں نے آڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی اور بحالی کا اعلان رولنگ سے کرنے کا فیصلہ کیا۔

اس کے بعد اسمبلی سیکریٹریٹ نے حکومتی درخواستوں بشمول ای سی پی ریفرنس  کو ڈراپ کرنے کا ڈرافٹ تیار کیا جو سپیکر کی منظوری پر جاری ہوا۔

قائم مقام اسپیکر ظہیر اقبال چنڑ نے فوری بحالی کا حکم دیا اور نوٹیفکیشن جاری کیا جس سے ارکان ایوان میں واپس آ گئے۔

بحالی کے بعد اسپیکر ملک محمد احمد خان نے ایوان میں اپنی حتمی رولنگ سنائی۔

مزید پڑھیں: 26 اراکین پنجاب اسمبلی کی معطلی: حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات بے نتیجہ ختم

رولنگ میں واضح کیا گیا کہ کسی عوامی نمائندے کو نااہل کرنا صرف ایک آواز دبانا نہیں بلکہ عوام کو ان کے حقِ نمائندگی سے محروم کرنا ہے۔

اسپیکر نے ’نہ‘ کہتے ہوئے استدلال کیا کہ منتخب ارکان کو اسپیکر یا ای سی پی کے لیے نااہل نہیں کر سکتے ۔

درخواست گزاران نے آئینی حلف سمیت سنگین قانونی اور آئینی خلاف ورزیوں کے الزامات لگائے ہیں تاہم ان خلاف ورزیوں کو پہلے کسی مجاز عدالت یا ٹربیونل میں ثابت کرنا ضروری ہے، درخواست گزار مجاز عدالت سے فیصلہ حاصل کرنے کے بعد دوبارہ اسپیکر سے رجوع کر سکتے ہیں۔

ایک منتخب ایوان صرف قانون سازی کا ادارہ نہیں بلکہ عوام کی آواز اور اعتماد کا مظہر ہے۔ عدالتی فیصلے کے بغیر اسے خاموش کرنا جمہوری اصولوں کی توہین ہے۔ رولنگ میں مزید کہا گیا کہ یہ معاملہ آئین کے آرٹیکل 63(2) کے تحت نااہلی کا سوال پیدا نہیں کرتا۔

یہ بھی پڑھیے: پنجاب اسمبلی کے معطل ارکان سے اظہارِ یکجہتی کے لیے خیبرپختونخوا کا قافلہ لاہور روانہ

اسپیکر نے واضح کیا کہ ہنگامہ آرائی جیسے مسائل آئینی اہمیت کے ہیں لیکن نااہلی جیسا سنگین قدم عدالتی عمل کے بغیر نہیں اٹھایا جا سکتا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پنجاب اپوزیشن اراکین کی معطلی پنجاب اپوزیشن ارکان بحال پنجاب اسمبلی پنجاب اسمبلی اپوزیشن اراکین

متعلقہ مضامین

  • مریم نواز شریف نے وزیر آباد کے لئے الیکٹرک بس پراجیکٹ کا افتتاح کر دیا
  • وزیرآباد میں پہلی بار الیکٹرک بس سروس کا آغاز،گوجرانوالہ میٹروبس منصوبہ جلد شروع ہوگا،مریم نواز
  • ویٹ پالیسی پر صوبوں سے مشاورت شروع، اوزون بچانا انسانیت کا فریضہ: مریم نواز
  • زمین کو بچوں کیلئے محفوظ بنانا اولین ترجیح ہے : مریم نواز شریف
  • نواز شریف کی بیٹی ہوں، کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاؤں گی، مریم نواز
  • عوام کی خدمت پر تنقید کی جارہی ہے، ایسا کرنے والوں کی بے بسی سمجھتی ہوں، مریم نواز
  • اسپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ: کیا اپوزیشن کے 26 ارکان کی معطلی کا معاملہ حل ہوگیا؟
  • پاکستان کی جانب سے غزہ کے لیے 22واں امدادی سامان روانہ
  • لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے حکم پر غزہ کے عوام کے لیے امدادی سامان روانہ
  • پی ٹی آئی کے 3 ارکان قومی اسمبلی کی ضمانت کی درخواستیں خارج