پاکستانیوں سمیت 119 تارکین وطن امریکا سے ملک بدر
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
واشنگٹن : امریکا نے پاکستانیوں سمیت مختلف ملکوں کے 119 افراد کو ملک بدر کرتے ہوئے فوجی طیارے کے ذریعے پانامہ بھیج دیا ہے۔
لاطینی امریکا کے ملک پاناما کے صدر ہوزے رال ملینو نے تصدیق کی ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ نے پاکستان سمیت متعدد ایشیائی ممالک سے تعلق رکھنے والے امریکا میں مقیم 119 تارکین وطن کو ملک بدر کرتے ہوئے پاناما بھیج دیا ہے، صدر ہوزے رال مولینو نے کہا ہے کہ امریکی فضائیہ کا ایک طیارہ دارالحکومت پاناما سٹی کے مغرب میں ہاورڈ ایئرپورٹ پر اترا، اور اس میں سوار 119 تارکین وطن کو ہوٹلوں میں منتقل کیا گیا۔
صدر مولینو نے کہا کہ ملک بدر ہونے والوں میں چین، پاکستان اور دیگر ایشیائی ممالک کے شہری شامل ہیں۔ اسی سلسلے میں جلد ہی امریکا سے مزید طیارے بھی پہنچیں گے۔امریکی صدر کی حیثیت سے حلف اٹھانے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے جنوبی امریکی سرحد پر قومی ایمرجنسی کا اعلان کیا تھا اور لاکھوں تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: تارکین وطن ملک بدر
پڑھیں:
ایران نے جوابی وار کیا تو امریکا اسرائیل کا دفاع کرے گا: ڈونلڈ ٹرمپ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ میں ایران پر حملوں کے بارے میں پہلے سے آگاہ تھا، اس بات کا یقین دلاتا ہوں کہ امریکا اس میں ملوث نہیں تاہم ضرورت پڑنے پر اسرائیل کے دفاع میں مدد فراہم کرے گا۔
واشنگٹن:عالمی میڈیا ذرائع کے مطابق امریکی میڈیا سے گفتگو میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ میں اسرائیل کے منصوبوں سے پہلے ہی آگاہ تھا، امریکی فوج نے آپریشن میں کوئی کردار ادا نہیں کیا، امید ہے کہ ایران اپنے جوہری پروگرام کو روکنے کے لیے امریکا کے ساتھ مذاکرات جاری رکھے گا۔
ٹرمپ نے دوٹوک انداز میں کہا ہے کہ علاقائی کشیدگی میں امریکا اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے اور ایران نے جوابی کارروائی کی تو امریکا اسرائیل کا دفاع کرے گا، ایران کو جوہری ہتھیاروں سے روکنا امریکا کی ترجیح ہے، جوہری طاقت بننے سے روکنا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران کے پاس جوہری بم نہیں ہو سکتا اور ہم مذاکرات کی میز پر واپس آنے کی امید کر رہے، امریکہ نے تصدیق کی ہے کہ حملے میں متعدد ایرانی رہنما ہلاک ہوئے ہیں۔
امریکی انتظامیہ نے ہڑتال سے پہلے مشرق وسطیٰ کے ایک اہم اتحادی سے رابطہ کیا تاکہ انہیں بھی آگاہ کیا جا سکے، انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ یہ کون سا ملک ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حالات کا جائزہ لینے کے لیے کابینہ کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے، امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ اجلاس اسرائیل کے ایران پر حملے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کے پیش نظر بلایا گیا ہے۔
اس کے علاوہ امریکی وزیر خارجہ نے واضح کیا ہے کہ اسرائیل نے ایران کے خلاف یکطرفہ کارروائی کی ہے، اور اس میں امریکہ کا کوئی عمل دخل نہیں ہے، ہم ایران پر حملے میں شامل نہیں ہیں، ہماری پہلی ترجیح خطے میں امریکی افواج اور عملے کا تحفظ ہے، اسرائیل کا مؤقف ہے کہ اس نے دفاعی بنیادوں پر کارروائی کی۔
امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران کو امریکی مفادات یا عملے کو نشانہ نہیں بنانا چاہئے۔