پی ٹی آئی رہنماؤں میں لڑائی؛ عمران خان نے شکایت سن کر اَن سُنی کردی
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
راولپنڈی:
پی ٹی آئی رہنماؤں کے درمیان ہونے والی لڑائی کی شکایت عمران خان نے سن کر بھی اَن سُنی کردی۔
ذرائع کے مطابق شعیب شاہین نے فواد چوہدری کی جانب سے تشدد کی شکایت بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے کی۔ انہوں نے عدالت میں فواد چوہدری کی موجودگی میں عمران خان سے شکایت کی۔
شعیب شاہین نے بتایا کہ مجھے جیل کے گیٹ نمبر 5پر جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ ذرائع کے مطابق شعیب شاہین نے فواد چوہدری سے جھگڑے میں زمین پر گرنے سے ہاتھ پر ہونے والا زخم بھی بانی پی ٹی آئی کو دکھایا۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان نے شکایت سننے کے بعد کہا اوہو! وہ انسانی حقوق کی پٹیشن کا کیا کیا ہے۔ عدالت میں بانی پی ٹی آئی نے شعیب شاہین کی شکایت کو سنی ان سنی کردی۔
واضح رہے کہ اڈیالہ جیل کے گیٹ نمبر پانچ پر شعیب شاہین اور فواد چوہدری کے درمیان لڑائی ہوئی، جس میں فواد چوہدری نے شعیب شاہین کو تھپڑ مارا، جس سے وہ نیچے گر گئے اور انہیں زخم بھی آیا۔
ذرائع کے مطابق دونوں رہنماؤں نے ایک دوسرے کو گالیاں بھی بکیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فواد چوہدری شعیب شاہین پی ٹی آئی
پڑھیں:
پاکستان اور انڈونیشیا کی مشترکہ فوجی مشق شاہین اسٹرائیک ٹو کا انعقاد
تصویر سوشل میڈیا۔پاکستان اور انڈونیشیا کی مشترکہ فوجی مشق شاہین اسٹرائیک ٹو کا انعقاد کیا گیا، جو 8 تا 19 نومبر انسدادِ دہشت گردی کے ڈومین میں منعقدہوئی۔
مسلح افواج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق مشق میں پاک فوج اور انڈونیشین آرمی کی کامبیٹ ٹیموں نے حصہ لیا، مشق میں تمام تربیتی مقاصد کامیابی کے ساتھ حاصل کر لیے گئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق مشق کا باضابطہ اختتام 18 نومبر کو ہوا۔ اختتامی تقریب میں پاکستان کی جانب سے ایک جنرل آفیسر بطور مہمانِ خصوصی شریک ہوئے، جبکہ انڈونیشیا کی جانب سے سینئر عسکری حکام نے نمائندگی کی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق دونوں ممالک کے جوانوں نے پیشہ ورانہ مہارت اور عملی صلاحیتوں کا شاندار مظاہرہ کیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق مشترکہ تربیت کا مقصد انسدادِ دہشت گردی سے متعلق ڈرلز، طریقہ کار اور تکنیکس کو مزید بہتر بنانا تھا، مشق میں گنجان آباد علاقوں میں کارروائیوں اور کاؤنٹر آئی ای ڈی اقدامات پر خصوصی توجہ دی گئی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق شاہین اسٹرائیک نے پاک انڈونیشیا دیرینہ عسکری تعاون کو مزید مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔