سبی( آئی این پی ) کمانڈنٹ سبی اسکاؤ ٹس ایف سی نارتھ بلوچستان بریگیڈیئر عمر الطاف نے کہا ہے کہ درخت پھول زمین کا حسن اور ہماری زندگی کا قیمتی سرمایہ ہے درخت جہاں ماحولیاتی آلودگی کے خاتمہ کا سبب بنتے ہیں وہاں ہمیں آکسیجن پھل پھول سایہ بھی فراہم کرنے کا زریعہ ثابت ہوئے ہیں سبی سمیت بلو چستان کو گرین بنانے کے لیے عوام اور افسران مل کر درخت لگائیں تاکہ ہمارا بلو چستان چیف آف آرمی کے ویژن کے مطابق گرین پاکستان میں شمار ہو۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نمائش گاہ میں پودہ لگا نے کے موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کیا اس موقع پر صوبائی وزیر صنعت وحرفت تمندار اقوام ڈومکی سردار کوہیار خان ڈومکی صوبائی وزیر لائیواسٹاک سردارزادہ میر فیصل خان جمالی چیئرمین ضلع کونسل سبی سردارزادہ میر بجار خان ڈومکی کمشنر سبی ڈویژ ن ڈاکٹر سید زاہد شاہ ڈپٹی کمشنر سبی جہانزیب شیخ ڈی آئی جی سبی عبدلحمید کھوسہ ایس ایس پی سبی میر دوستین خان دشتی ڈی جی لائیواسٹاک ڈاکٹر فاروق ترین ، ڈپٹی ڈائریکٹر لائیواسٹاک ڈاکٹر فاروق احمد لونی ، ، سپریٹنڈ نٹ حاجی محمد انور خجک ،بابو ممتاز احمد خجک پاکستان مسلم لیگ ن لیبر ونگ کے صوبائی صدر منیر احمد مسوری بگٹی سبی پریس کلب کے صدر حاجی سعید الدین طارق ، آل پاکستان جرنلسٹس کونسل کے مرکزی جنرل سیکرٹری سید طاہرعلی میر ظہور احمد مگسی کے علاوہ محکمہ جنگلات و لائیواسٹاک کے دیگر آفیسران بھی موجود تھے قبل ازین بریگیڈیئر عمر الطاف نے پودہ لگا کر قومی شجر کاری مہم کا باقاعدہ افتتاح بھی کیا موقع پرکمانڈنٹ سبی اسکاؤٹس ایف سی نار تھ بلوچستان بریگیڈیئر عمرالطاف نے کہا کہ مہم کے دوران سبی بھر میں زیادہ سے زیادہ پودے لگا کر شجر کاری مہم کو کامیاب بنایا جائے تاکہ ہمارا صوبہ سر سبز و شاداب بنے انہوں نے کہاکہ درختوں کی اہمیت و افادیت وہی لوگ جانتے ہیں جو درختوں کے پھلوں اور سایہ سے محروم ہوتے ہیں درخت انسانی جان کے لئے بے حد مفید ہوتے ہیں اس قدر وہ لوگ جانتے ہیں جو درختوں کے سایہ سے محروم ہوتے ہیں انہوں نے کہا کہ سرسبز وشاداب پاکستان مہم کا مقصد ماحولیاتی آلودگی کا خاتمہ ہے ماحول کی بہتری کے لئے شجر کاری اہمیت کی حامل ہے انہوں نے کہا کہ ہمارا فرض بنتا ہے کہ ہم اپنی صلاحیتوں کو استعمال میںلاکر عوام کو وہ تمام سہولیات فراہم کریں جو ہماری ذمے داریوں میں شامل ہے ہرشخص ایمانداری سے درخت لگائے اور اسکی حفاظت کرے تو کوئی وجہ نہیں ایک پودا کل تناور درخت بن سکتا ہے ۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

ہماری خودمختاری پر حملہ ہوا تو ہر قیمت پر دفاع کریں گے، چاہے کوئی بھی ملک ہو، اسحاق ڈار

عرب ٹی وی کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اگر مسلم دنیا نے صرف بیانات پر اکتفا کیا تو 2 ارب مسلمانوں کی نمائندگی کرنے والے ممالک اپنی عوام کی نظروں میں ناکام ٹھہریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے  کہا ہے کہ پاکستان جوہری طاقت ہے، خودمختاری پر حملہ ہوا تو ہر قیمت پر دفاع کریں گے، چاہے کوئی بھی ملک ہو۔ قطری دارالحکومت دوحا میں  عرب اسلامی ہنگامی سربراہ کانفرنس کے موقع پر عرب ٹی وی کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں اسحاق ڈار نے قطر پر حالیہ اسرائیلی حملے کو بین الاقوامی قوانین، اقوامِ متحدہ کے چارٹر اور مسلم دنیا کی خودمختاری کے خلاف سنگین اقدام قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر مسلم دنیا نے صرف بیانات پر اکتفا کیا تو 2 ارب مسلمانوں کی نمائندگی کرنے والے ممالک اپنی عوام کی نظروں میں ناکام ٹھہریں گے۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ اسرائیل ایک بے قابو ریاست بن چکی ہے جو ایک کے بعد دوسرے مسلم ملک کی خودمختاری کو چیلنج کر رہی ہے۔ آپ نے لبنان، شام، ایران اور اب قطر پر حملہ دیکھا۔ یہ روش ناقابلِ قبول ہے۔ انھوں نے واضح کیا کہ قطر اس حملے کے وقت امریکی اور مصری ثالثی کے ساتھ امن مذاکرات میں مصروف تھا اور اسی عمل کو سبوتاژ کرنے کے لیے یہ حملہ کیا گیا۔

اسحاق ڈار نے 57 رکنی اسلامی تعاون تنظیم کے اجلاس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ صرف قراردادوں اور بیانات کا وقت نہیں ہے، اب ایک واضح لائحۂ عمل درکار ہے کہ اگر اسرائیل اپنی جارحیت نہ روکے تو کیا اقدامات کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے فوری طور پر صومالیہ اور الجزائر کے ساتھ مل کر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں خصوصی اجلاس طلب کروایا اور جنیوا میں انسانی حقوق کونسل کو بھی متحرک کیا ہے۔ انٹرویو میں اسحاق ڈار نے کہا کہ فوجی اقدام آخری راستہ ہوتا ہے جب کہ پاکستان کی ترجیح ہمیشہ امن، بات چیت اور سفارتکاری رہی ہے، تاہم اگر بات چیت ناکام ہو جائے اور جارحیت رکنے کا نام نہ لے تو پھر مؤثر عملی اقدامات ضروری ہوں گے، جن میں اقتصادی پابندیاں، قانونی چارہ جوئی، یا علاقائی سکیورٹی فورس کی تشکیل بھی شامل ہو سکتی ہے۔

پاکستان کی جوہری طاقت کے تناظر میں سوال پر اسحاق ڈار نے کہا کہ ہماری جوہری طاقت محض دفاعی صلاحیت ہے، کبھی استعمال نہیں کی اور نہ ہی ارادہ رکھتے ہیں، لیکن اگر ہماری خودمختاری پر حملہ ہوا، تو ہم ہر قیمت پر دفاع کریں گے، چاہے وہ کوئی بھی ملک ہو۔ اسرائیل کی طرف سے قطر پر حملے کو بن لادن کے خلاف امریکی کارروائی سے تشبیہ دینے پر اسحاق ڈار نے اسے ایک  توجہ ہٹانے کی ناکام کوشش قرار دیتے ہوئے کہا کہ دنیا جانتی ہے کہ وہ آپریشن کیا تھا۔ پاکستان خود دہشتگردی کا سب سے بڑا شکار اور سب سے بڑا فریق رہا ہے۔

بھارت سے متعلق گفتگو میں اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ کشمیر ایک تسلیم شدہ تنازع ہے جس پر اقوامِ متحدہ کی قراردادیں موجود ہیں۔ بھارت کا آرٹیکل 370 کا خاتمہ اور جموں و کشمیر کو بھارت میں ضم کرنا جیسے متنازع اقدامات بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔ انڈس واٹر ٹریٹی سے انخلا کا کوئی اختیار بھارت کو حاصل نہیں۔ اگر بھارت نے پانی کو ہتھیار بنایا تو یہ اعلانِ جنگ تصور کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اس معاملے کو قومی سلامتی کا مسئلہ سمجھتا ہے اور کوئی سمجھوتا نہیں کرے گا۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ 7 تا 10 مئی کے درمیان پاک بھارت جھڑپوں میں پاکستان نے واضح دفاعی برتری دکھائی اور  بھارت کا خطے میں سکیورٹی نیٹ کا دعویٰ دفن ہو گیا۔

افغانستان کے ساتھ تعلقات پر گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے بتایا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات میں بہتری آئی ہے۔ تجارت، معاہدوں اور ریلوے منصوبوں میں پیش رفت ہوئی ہے، لیکن افغانستان میں ٹی ٹی پی، بی ایل اے اور مجید بریگیڈ جیسے عناصر کی موجودگی ناقابلِ قبول ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ یا تو ان دہشتگردوں کو پاکستان کے حوالے کیا جائے یا افغانستان سے نکالا جائے۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ فلسطین اور کشمیر جیسے تنازعات کی عالمی قراردادوں پر عمل نہیں ہو رہا، اگر اقوام متحدہ کے فیصلے محض کاغذی بن کر رہ جائیں تو پھر عالمی ادارے کی ساکھ کہاں بچتی ہے؟ انہوں نے زور دیا کہ سلامتی کونسل میں اصلاحات اور ایسے ممالک کے خلاف سخت اقدامات ضروری ہیں جو اس کے فیصلے نظرانداز کرتے ہیں۔ انٹرویو کے اختتام پر وزیر خارجہ نے زور دیا کہ اس وقت سب سے اہم اور فوری اقدام  غیر مشروط جنگ بندی اور غزہ میں انسانی امداد کی آزادانہ فراہمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ہر لمحہ قیمتی ہے، ہر جان کی حفاظت اولین ترجیح ہونی چاہیے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں 6 ہزارسے زیادہ ادویاتی پودے پائے جاتے ہیں، ماہرین
  • فشریز ڈیپارٹمنٹ کی پہلی خاتون چیئرپرسن فاطمہ مجید
  • دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی جنگ دنیا کو محفوظ بنانے  کے لیے ہے، وفاقی وزیر اطلاعات
  • ہماری خودمختاری پر حملہ ہوا تو ہر قیمت پر دفاع کریں گے، چاہے کوئی بھی ملک ہو، اسحاق ڈار
  • سید علی گیلانیؒ… سچے اور کھرے پاکستانی
  •  صنعتکاروں کی پالیسی ریٹ 11فیصد برقرار رکھنے پر کڑی تنقید
  • ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لئے صوبائی حکومتوں کے اشتراک سے 300 یومیہ منصوبہ
  • 15 لاکھ آسٹریوئ شہری خطرے میں: سمندر کی سطح میں خطرناک اضافے کی پیشگوئی
  • ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے صوبائی حکومتوں کے اشتراک سے 300 یومیہ منصوبہ
  • میجر عدنان کی شہادت پر اہل خانہ کو فخر، پورے پاکستان کے بیٹے تھے: سسر