UrduPoint:
2025-07-24@20:12:44 GMT

یورپی یونین کا روس کے خلاف پابندیوں کے 16ویں پیکج پر اتفاق

اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT

یورپی یونین کا روس کے خلاف پابندیوں کے 16ویں پیکج پر اتفاق

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 19 فروری 2025ء) یورپی یونین نے روس کے خلاف پابندیوں کے 16ویں پیکج پر اتفاق کر لیا ہے۔ برسلز کی جانب سے یہ اقدام ایک ایسے وقت پر کیا گیا ہے، جب 24 فروری کو ماسکو کے کییف پر حملے کا تیسرا سال مکمل ہو نے والا ہے۔

یورپی یونین روسی تیل کے ٹینکروں کے اس ''شیڈو فلیٹ‘‘ کا مقابلہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے، جو روسی توانائی کے شعبے پر عائد پابندیوں سے بچنے کے لیے استعمال کی جا رہی ہے۔

تازہ پابندیوں میں روسی ایلومینیم کی پیداوار کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔ یورپی یونین کی صدارت کرنے والے ملک پولینڈ کے وزیر خزانہ آندریج ڈومانسکی نےکہا کہ یوکرین کے خلاف اس جارحیت کی تیسری برسی کے موقع پر ان اقدامات کی منظوری ''لازمی‘‘ تھی۔

(جاری ہے)

یورپی کمیشن کی صدر ارزولا فان ڈیر لائن نے ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ پابندیوں کے اس پیکج کو بلاک کے وزرائے خارجہ کے ذریعے باضابطہ طور پر قبول کیا جانا چاہیے، ''ہم کریملن پر دباؤ برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔

‘‘

یوکرین پر نئے مذاکرات پیرس میں

فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں آج بروز بدھ کو یوکرین پر منعقدہ ایک اور اجلاس کی میزبانی کر رہے ہیں، جس میں کئی یورپی اور غیر یورپی ممالک شامل ہوں گے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز نے نامعلوم ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ اس اجلاس میں ناروے، کینیڈا، لتھوانیا، ایسٹونیا، لٹویا، جمہوریہ چیک، یونان، فن لینڈ، رومانیہ، سویڈن اور بیلجیم کو مدعو کیا گیا ہے۔

روئٹرز نے مزید کہا کہ میٹنگ کا فارمیٹ ہائبرڈ ہو گا، جس میں ویڈیو لنک کے ذریعے بھی شرکت کی جا سکتی ہے۔ ماکروں نے اس سے قبل پیر کے روز برطانیہ، جرمنی اور اٹلی سمیت کئی دیگر ممالک کی شرکت کے ساتھ یوکرین کی صورتحال پر ایک ہنگامی میٹنگ کی میزبانی کی۔ اس اجلاس میں مغربی ممالک کے فوجی اتحاد نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) اور یورپی یونین کے نمائندے بھی موجود تھے۔

روسی ڈرون حملے کے بعد اوڈیسا کا بیشتر حصہ بجلی سے محروم

اسی دوران یوکرین کے جنوبی بندرگاہی شہر اوڈیسا کے میئر ہینادی تروخانوف نے کہا کہ روسی افواج کے حملے میں شہر کے زیادہ تر رہائشی علاقے بجلی، پانی یا گھروں میں گرمائش کی سہولتوں سے محروم ہو گئے۔ تروخانوف نے میسجنگ ایپ ٹیلی گرام پر لکھا، ''ہسپتال، کلینک اور سماجی انفراسٹرکچر سائٹس کو گرمائش کی سہولت سے محروم کر دیا گیا ہے۔

‘‘

انہوں نے کہا کہ اوڈیسا پر ''بڑے پیمانے پر حملہ‘‘ کیا گیا۔ تروخانوف نے ان عمارتوں کی تصویریں پوسٹ کیں، جن میں کھڑکیاں اڑ گئی تھیں اور ان کی بیرونی سطح کو نقصان پہنچا تھا۔ انہوں نے ہلاکتوں کا کوئی ذکر نہیں کیا اور کہا کہ ماہرین نقصان کا اندازہ لگا رہے ہیں۔

ش ر⁄ ا ا ( اے پی، اے ایف پی، ڈی پی اے، رؤئٹرز)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے یورپی یونین گیا ہے کہا کہ

پڑھیں:

یوکرین کا زیلنسکی-پیوٹن براہِ راست مذاکرات کا مطالبہ، روس کی مختصر جنگ بندی کی تجویز

یوکرین کی جانب سے تجویز دی گئی ہے کہ اس کے صدر ولادیمیر زیلنسکی اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے درمیان آئندہ چند ہفتوں میں براہِ راست مذاکرات کیے جائیں۔

دوسری جانب روس نے استنبول میں ہونے والے تازہ مذاکرات میں کسی بڑی پیشرفت کی امیدوں کو کمزور کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پیٹریاٹ میزائل کیا ہیں، اور یوکرین کو ان کی اتنی اشد ضرورت کیوں ہے؟

روسی میڈیا کے مطابق روسی مذاکرات کار نے کہا کہ ماسکو نے قیدیوں کے تبادلے کے ایک اور مرحلے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے اور جنگی محاذوں پر ہلاک و زخمی فوجیوں کی بازیابی کے لیے مختصر جنگ بندی کی تجویز پیش کی ہے۔

میزبان ملک ترکی نے پائیدار جنگ بندی اور امن معاہدے کی طرف پیشرفت پر زور دیا، تاہم کریملن نے 3 سال سے زائد عرصے پر محیط جنگ کے بعد کسی فوری بریک تھرو کی توقعات کو کم قرار دیا۔

یوکرین کے مرکزی مذاکرات کار رستم عمراؤف نے مذاکرات کے بعد صحافیوں کو بتایا ’ہماری اولین ترجیح دونوں صدور کی ملاقات کا انعقاد ہے‘۔

ان کے مطابق یوکرین نے تجویز دی ہے کہ یہ ملاقات اگست کے اختتام تک ہو، جس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ترک صدر رجب طیب اردوان بھی شریک ہوں۔

روسی مذاکرات کار ولادیمیر میدینسکی نے بتایا کہ دونوں فریقوں کے درمیان طویل گفت و شنید ہوئی، مگر انہوں نے اعتراف کیا کہ فریقین کے مؤقف ایک دوسرے سے خاصے مختلف ہیں۔ ہم نے رابطے جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:یوکرین جنگ پر معاہدہ نہ ہوا تو روس پر سخت ٹیرف نافذ کریں گے، ڈونلڈ ٹرمپ

ان کے مطابق دونوں ممالک نے 12 سع قیدیوں کے تبادلے پر اتفاق کیا، اور روس نے یوکرین کو 3 ہزار ہلاک شدہ فوجیوں کی لاشیں واپس دینے کی پیش کش کی۔

انہوں نے مزید کہا ہم نے ایک بار پھر یوکرینی فریق کو تجویز دی ہے کہ رابطہ لائن پر 24 سے 48 گھنٹوں کی مختصر جنگ بندی کی جائے تاکہ طبی ٹیمیں زخمیوں کو اٹھا سکیں اور کمانڈر اپنے فوجیوں کی لاشیں لے جا سکیں۔

گزشتہ ماہ صدر پیوٹن نے کہا تھا کہ روس اور یوکرین کے امن مطالبات ’بالکل متضاد‘ ہیں، تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ مذاکرات کا مقصد ان اختلافات کو کم کرنا ہے۔

گزشتہ ہفتے صدر ٹرمپ نے روس کو 50 دن کی مہلت دی تھی کہ وہ جنگ ختم کرے، ورنہ اسے پابندیوں کا سامنا ہو گا، لیکن کریملن نے کسی مصالحت کی نیت ظاہر نہیں کی۔

یہ بھی پڑھیں:یوکرین کا اپنی خفیہ ایجنسی کے افسر کو قتل کرنے والے روسی ایجنٹس کو ہلاک کرنے کا دعویٰ

کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے قبل ازیں کہا تھا کہ کسی بڑی پیشرفت کی توقع رکھنا ’غلط فہمی‘ ہو گی، کیونکہ مذاکرات میں کئی پیچیدہ عوامل رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔

پیسکوف نے مزید کہا کہ کوئی بھی آسان مذاکرات کی توقع نہیں کر رہا۔ یہ فطری طور پر ایک نہایت مشکل گفتگو ہو گی، کیونکہ دونوں فریقوں کی تجاویز ایک دوسرے کے بالکل برعکس ہیں۔

دوسری جانب صدر زیلنسکی نے ایک بار پھر پیوٹن سے براہِ راست ملاقات پر آمادگی کا اظہار کیا ہے، لیکن کریملن کا کہنا ہے کہ زیلنسکی کی جانب سے 2022 میں جاری کردہ ایک صدارتی فرمان کے تحت ان کا پیوٹن سے براہِ راست مذاکرات کرنا قانونی طور پر ممنوع ہے۔

یہ بھی پڑھیں:یوکرینی میزائل حملے میں روس کی ایلیٹ میرین یونٹ کا کمانڈر ہلاک

یاد رہے کہ روس اور یوکرین اس سال 2 مرتبہ براہِ راست امن مذاکرات کر چکے ہیں، پہلی بار 16 مئی اور دوسری بار 2 جون کو۔

اگرچہ ان بات چیت کے نتیجے میں قیدیوں کے تبادلے کی پیش رفت ہوئی، لیکن وسیع جنگ بندی یا مکمل جنگ کے خاتمے کے لیے کوئی ٹھوس پیش رفت نہیں ہو سکی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

استنبول امریکا پیوتن پیوٹن ترکیہ جنگ بندی زیلنسکی صدر ٹرمپ یوکرین

متعلقہ مضامین

  • سی جی ٹی این کے سروے میں 65 اعشاریہ 2فیصد  یورپی یونین کے شہری چین کے ساتھ تجارت کو فائدہ مند سمجھتے ہیں
  • چین اور یورپی یونین کے درمیان سفارتی تعلقات میں وافر ثمرات حاصل ہوئے ہیں، چینی صدر
  • آئی ایم ایف نے وزارت توانائی کا 3 سالہ مارجنل انرجی پیکج مسترد کر دیا
  • یورپی یونین اور چین کے درمیان سفارتی تعلقات کے پچاس برس
  • چین اور یورپی یونین نے نتیجہ خیز نتائج حاصل کیے ہیں، چینی صدر
  • یوکرین کا زیلنسکی-پیوٹن براہِ راست مذاکرات کا مطالبہ، روس کی مختصر جنگ بندی کی تجویز
  • کولمبیا یونیورسٹی کا ٹرمپ انتظامیہ سے 221 ملین ڈالر کے تصفیے پر اتفاق
  • یوکرینی اور روسی وفود میں مذاکرات کا تیسرا دور آج
  • اسرائیل کیخلاف تمام آپشنز زیر غور ہیں، یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ
  • چین یورپی یونین سربراہی اجلاس دوطرفہ تعاون اور بات چیت  کو فروغ دےگا،چینی وزارت خارجہ