رولز بن چکے، ری سائیکلنگ پلانٹ کے بغیر کمرشل بلڈنگ تعمیر نہیں ہوسکتی، ہائیکورٹ
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
لاہور (خبرنگار) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سموگ کیس کی گزشتہ سماعت کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔ 3 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ وکیل ایل ڈی اے نے عدالت کو آگاہ کیا کہ گرے واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس سے متعلقہ رولز منظور ہو چکے ہیں، رولز بن چکے ہیں ری سائیکلنگ پلانٹ کے بغیر کوئی بھی کمرشل بلڈنگ تعمیر شروع نہیں کر سکتی، ممبران جوڈیشل کمیشن کی سی ٹی او لاہور کے ساتھ کرکٹ میچز میں ٹریفک کی صورتحال کے حوالے سے میٹنگ ہوئی، عدالت نے ہدایت کی کہ ٹریفک کے رش والی جگہ پر مناسب پولیس اہلکار ٹریفک کو سنبھالنے کے لیے موجود ہونے چاہیے، جوڈیشل کمیشن نے پانی کو محفوظ بنانے اور ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کے حوالے سے بھی رپورٹ پیش کی، رپورٹ میں سولڈ ویسٹ کو ضائع کرنے کے پراجیکٹس اور گیسز کے استعمال کے حوالے بھی تحریر کیا گیا ہے، پنجاب بھر میں 400 فلوٹنگ تالاب کی تجویز بھی سامنے آئی ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ یہ تمام اقدامات قابل تعریف ہیں، پنجاب میونسپل ڈویلپمنٹ فنڈ کمپنی جوڈیشل کمیشن کے ممبران کو اپنی رپورٹس جمع کرواتی رہے، ایک کنال یا اس اسے زائد رقبے کے گھروں میں گرے واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کا ہونا لازمی شرط ہے، ممبران جوڈیشل کمیشن نے ماحولیاتی آلودگی اور پانی کی حفاظت کے لیے قابل ستائش کام سر انجام دیے ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: جوڈیشل کمیشن
پڑھیں:
شہری لاپتا کیس: چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس مس عالیہ نیلم کا بڑا فیصلہ
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس مس عالیہ نیلم نے مبینہ پولیس مقابلے کیس میں بڑا حکم دیتے ہوئے شہری کے لاپتہ ہونے پر دونوں جیلوں کے سپرنٹینڈنٹس کو 29جولائی کو طلب کرلیا۔
چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے کہا کہ کوٹ لکھپت جیل اور کیمپ جیل کے سپرنٹینڈنٹ 29جولائی کو پیش ہوں، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مس عالیہ نیلم نے سائرہ بی بی کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار نے اپنے شوہر تنویر کی بازیابی کے لیے عدالت سے رجوع کیا۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ درخواست گزار کے شوہر کے خلاف 30 مقدمات درج ہیں،
پولیس نے خاتون کے شوہر کو گرفتار کر کے 17 جولائی کو جیل بھیجا، ملزم جیل سے وہاں سے رہا ہوا، اب اس کا کچھ پتہ نہیں۔
چیف جسٹس نے وکیل سے مکالمہ کیا کہ آپ جیل جا کر پتہ کریں، وکیل درخواست گزار نے جواب دیا کہ دونوں جیلوں سے معلوم کر چکے ہیں، درخواست گزار کے شوہر کو مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک کر دیا جائے گا۔
چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے کہا کہ خدشات کی بنیاد پر کوئی حکم نہیں دے سکتے، پہلے دونوں جیلوں کے سپریٹینڈنٹس کو طلب کرتے ہیں، جیل سپرنٹینڈنٹس کا موقف آنے کے بعد کوئی ارڈر پاس کریں گے۔
عدالت عالیہ نے سماعت 29 جولائی نوں ملتوی کردی۔