لاہور (خبرنگار) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سموگ کیس کی گزشتہ سماعت کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔ 3 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ وکیل ایل ڈی اے نے عدالت کو آگاہ کیا کہ گرے واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس سے متعلقہ رولز منظور ہو چکے ہیں، رولز بن چکے ہیں ری سائیکلنگ پلانٹ کے بغیر کوئی بھی کمرشل بلڈنگ تعمیر شروع نہیں کر سکتی، ممبران جوڈیشل کمیشن کی سی ٹی او لاہور کے ساتھ کرکٹ میچز میں ٹریفک کی صورتحال کے حوالے سے میٹنگ ہوئی، عدالت نے ہدایت کی کہ ٹریفک کے رش والی جگہ پر مناسب پولیس اہلکار ٹریفک کو سنبھالنے کے لیے موجود ہونے چاہیے، جوڈیشل کمیشن نے پانی کو محفوظ بنانے اور ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کے حوالے سے بھی رپورٹ پیش کی، رپورٹ میں سولڈ ویسٹ کو ضائع کرنے کے پراجیکٹس اور گیسز کے استعمال کے حوالے بھی تحریر کیا گیا ہے، پنجاب بھر میں 400 فلوٹنگ تالاب کی تجویز بھی سامنے آئی ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ یہ تمام اقدامات قابل تعریف ہیں، پنجاب میونسپل ڈویلپمنٹ فنڈ کمپنی جوڈیشل کمیشن کے ممبران کو اپنی رپورٹس جمع کرواتی رہے، ایک کنال یا اس اسے زائد رقبے کے گھروں میں گرے واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کا ہونا لازمی شرط ہے، ممبران جوڈیشل کمیشن نے ماحولیاتی آلودگی اور پانی کی حفاظت کے لیے قابل ستائش کام سر انجام دیے ہیں۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: جوڈیشل کمیشن

پڑھیں:

شہری لاپتا کیس: چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس مس عالیہ نیلم کا بڑا فیصلہ

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس مس عالیہ نیلم نے مبینہ پولیس مقابلے کیس میں بڑا حکم دیتے ہوئے شہری کے لاپتہ ہونے پر دونوں جیلوں کے سپرنٹینڈنٹس کو 29جولائی کو طلب کرلیا۔ 

چیف جسٹس مس عالیہ نیلم  نے کہا کہ کوٹ لکھپت جیل اور کیمپ جیل کے سپرنٹینڈنٹ 29جولائی کو پیش ہوں، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مس عالیہ نیلم نے سائرہ بی بی کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار نے اپنے شوہر تنویر کی بازیابی کے لیے عدالت سے رجوع کیا۔

وکیل درخواست گزار  نے کہا کہ درخواست گزار کے شوہر کے خلاف 30 مقدمات درج ہیں، 
پولیس نے خاتون کے شوہر کو گرفتار کر کے 17 جولائی کو جیل بھیجا،  ملزم جیل سے وہاں سے رہا ہوا، اب اس کا کچھ پتہ نہیں۔

چیف جسٹس نے وکیل سے مکالمہ   کیا کہ آپ جیل جا کر پتہ کریں، وکیل درخواست گزار  نے جواب دیا کہ  دونوں جیلوں سے معلوم کر چکے ہیں،  درخواست گزار کے شوہر کو مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک کر دیا جائے گا۔


چیف جسٹس مس عالیہ  نیلم  نے کہا کہ خدشات کی بنیاد پر کوئی حکم نہیں دے سکتے، پہلے دونوں جیلوں کے سپریٹینڈنٹس کو طلب کرتے ہیں،   جیل سپرنٹینڈنٹس کا موقف آنے کے بعد کوئی ارڈر پاس کریں گے۔

عدالت عالیہ نے سماعت 29 جولائی نوں ملتوی کردی۔

متعلقہ مضامین

  • حیفا ریفائنری پر ایرانی حملے کی ایک اور ویڈیو آ گئی
  • اسلام آبادہائیکورٹ نے توہین مذہب کے الزامات پرکمیشن تشکیل دینے کے فیصلے پر عملدرآمد روک دیا
  • یو ای ٹی لاہور ، عالمی رینکنگ میں شاندار کارکردگی دکھانے پرمختلف شعبہ جات اور فیکلٹی ممبران کو ایوارڈز سے نوازنے کیلئے تقریب
  • توہینِ مذہب کے الزامات: اسلام آباد ہائیکورٹ نے کمیشن کی تشکیل پر عملدرآمد روک دیا
  • سندھ ہائیکورٹ نے سندھ پبلک سروس کمیشن کیخلاف نیب انکوائری ختم کردی
  • شہری لاپتا کیس: چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس مس عالیہ نیلم کا بڑا فیصلہ
  • کراچی، شاہراہِ بھٹو کے قیوم آباد سے کراچی بندرگاہ تک نئے کوریڈور کی تعمیر کا اعلان
  • چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ایک ہی طرز کے مبینہ پولیس مقابلوں پر سوالات اٹھادیے
  • لاہور ہائیکورٹ: ‏فواد چوہدری کی 9 مئی کے 4 مقدمات میں بری کرنے کی درخواستیں مسترد
  • (سندھ بلڈنگ ) ماڈل کالونی سویٹ ہوم میں کمرشل تعمیرات کی چھوٹ