17 سالہ انڈین پاور لفٹر گردن پر 270 کلو کی راڈ گرنے سے ہلاک، دل دہلادینے والی ویڈیو وائرل
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
بیکانیر: بھارت کی 17 سالہ گولڈ میڈلسٹ پاور لفٹر یاشتیکا آچاریہ ٹریننگ کے دوران ایک ہولناک حادثے میں جان کی بازی ہار گئیں، جب ان کے گلے پر 270 کلو وزنی راڈ گر گئی۔
یہ حادثہ منگل کے روز بیکانیر کے ایک جم میں پیش آیا، جب یاشتیکا آچاریہ اپنے ٹرینر کی نگرانی میں وزن اٹھا رہی تھیں۔ اچانک 270 کلوگرام وزنی بار ان کے گلے پر آ گرا، جس کے نتیجے میں ان کی گردن ٹوٹ گئی۔
فوری طور پر انہیں اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹرز نے ان کی موت کی تصدیق کر دی۔ حادثے میں ٹرینر کو بھی معمولی چوٹیں آئیں، تاہم ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
پولیس کے مطابق، فی الحال یاشتیکا کے اہلخانہ نے کسی قسم کی قانونی کارروائی نہیں کروائی۔ بدھ کے روز ان کا پوسٹ مارٹم مکمل ہونے کے بعد لاش ورثا کے حوالے کر دی گئی۔
یاشتیکا آچاریہ نے اپنے مختصر کیریئر میں کئی نمایاں کامیابیاں حاصل کیں اور قومی سطح پر سونے کا تمغہ جیتا۔ ان کی اچانک موت پر کھیلوں کی دنیا میں افسوس کی لہر دوڑ گئی ہے۔
پاور لفٹنگ ایک طاقت پر مبنی کھیل ہے جس میں اسکواٹ، بینچ پریس اور ڈیڈ لفٹ کے مقابلے ہوتے ہیں۔ یہ کھیل اولمپکس کا حصہ نہیں ہے، لیکن عالمی سطح پر مشہور ہے۔
یہ حادثہ کھیلوں میں پیش آنے والے جان لیوا واقعات میں ایک اور افسوسناک اضافہ ہے۔ اس سے قبل، 2014 میں آسٹریلوی کرکٹر فلپ ہیوز بھی میچ کے دوران گیند لگنے سے ہلاک ہو گئے تھے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
’کسی انسان کی اتنی تذلیل نہیں کی جاسکتی‘، ہوٹل میں خاتون کے رقص کی ویڈیو وائرل
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو تیزی سے وائرل ہو رہی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ چند افراد ایک ہوٹل میں کھانے میں مصروف ہیں جبکہ اُن کے سامنے ایک خاتون رقص کر رہی ہیں۔
ویڈیو منظرِ عام پر آتے ہی سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے سخت ردِعمل سامنے آیا ہے۔ بیشتر صارفین نے اس عمل کو غیر اخلاقی اور معاشرتی اقدار کے منافی قرار دیتے ہوئے شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کچھ صارفین نے سوال اٹھایا ہے کہ عوامی مقامات پر اس قسم کی سرگرمیوں کی اجازت کس بنیاد پر دی جاتی ہے۔
اطہر سلیم نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ یہ اخلاقی پستی کی واضح مثال ہے، جو نہایت افسوسناک اور تکلیف دہ ہے۔ کسی انسان کی اس حد تک تذلیل ناقابلِ قبول ہے۔
انتہائی افسوسناک بہت ہی تکلیف دہ بات ہے کسی انسان کی اتنی تذلیل نہیں کی جاسکتی????
اخلاقی گراوٹ کی مثال pic.twitter.com/9zqmdT6oDH
— Ather Salem® (@Atharsaleem01) September 16, 2025
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو جس میں ایک ہوٹل میں خاتون کو رقص کرتے اور مہمانوں کو کھانے میں مصروف دیکھا جا سکتا ہے پر ایک صارف نے سوال کیا کہ کیا یہ پاکستان ہے اور کون سا ریسٹورنٹ ہے۔
کیا یہ پاکستان میں ہے
کونسا ریستورانٹ ہے ؟
pic.twitter.com/cE1NwteWCw
— RAShahzaddk (@RShahzaddk) September 16, 2025
ایک ایکس صارف نے کہا کہ اس ریسٹورنٹ پر پابندی عائد کرنی چاہیے، پاکستان میں یہ سب کیا ہو رہا ہے؟
should be ban this restaurant what is going here in Pakistan https://t.co/uJt5CQxqxA
— MALIK SAEED SAQIB (سعید ثاقب) (@malikksaeed) September 16, 2025
جہاں کئی صارفین نے ریسٹورنٹ بند کرنے کا مطالبہ کیا وہیں کئی صارفین کا کہنا تھا کہ یہ تو کئی سالوں سے ہو رہا ہے لیکن سوشل میڈیا پر اب وائرل ہوا ہے۔ امتیاز عالم لکھتے ییں کہ اس میں گراوٹ والی کیا بات ہے؟ آپ موسیقی اور رقص کے کیوں خلاف ہیں؟
اس میں گراوٹ والی کیا بات ہے؟ آپ موسیقی اور روص کے کیوں خلاف ہیں؟ https://t.co/c3ksOWz53T
— Imtiaz Alam (@ImtiazAlamSAFMA) September 16, 2025
محمد عثمان نے کہا کہ اس میں اتنی برائی والی کوئی بات نہیں ہے کسی کے ساتھ زور زبردستی نہیں کی گئی، معاشرے میں ہر طرح کے لوگ ہوتے ہیں ایک قاعدے قانون کے تحت سب کو تفریح کا حق ہے، ان کا کہنا تھا کہ اس سے کئی زیادہ سنگین جرائم جن کا اسلامی معاشرہ میں تصور بھی ممکن نہیں سرے عام ہو رہے ہیں۔
https://Twitter.com/Muhamma38929354/status/196797764622418330
کئی صارفین کا کہنا تھا کہ خاتون اپنی مرضی سے یہ کام کر رہی ہں اس لیے کسی کو تنقید کا نشانہ نہیں بنانا چاہیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستانی ریسٹورنٹ خاتون رقص ویڈیو وائرل