اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )دنیا بھر میں آج خواتین کا عالمی دن منایا جارہا ہے اس دن کی مناسبت سے صدر مملکت آصف علی زرداری نے معاشرے میں خواتین کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے پیغام دیا ہے ۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق صدر آصف زرداری نے اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان خواتین کے حقوق کے فروغ کے لئے پرعزم ہے، خواتین کو تعلیم، معیشت اور قیادت میں آگے لانا پوری قوم کے فائدے میں ہے۔صدر مملکت نے کہا کہ خواتین کو اب بھی تشدد اور امتیازی سلوک جیسے چیلنجز کا سامنا ہے، خواتین کے تحفظ اور معاشی آزادی کے لئے مزید اقدامات کی ضرورت ہے، کاروباری اور نجی شعبے میں خواتین کو محفوظ ماحول اور مساوی اجرت دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لئے کلیدی اقدامات کئے ہیں، خواتین کے تحفظ کے لئے خصوصی عدالتیں اور ہیلپ لائنز قائم کی گئیں، پاکستان نے سیاست، عدلیہ، قانون نافذ کرنے والے اور دیگر سرکاری اداروں میں خواتین کی نمائندگی بڑھانے کے لئے اقدامات کئے ہیں۔
آصف زرداری کا کہنا تھا کہ معاشی سرگرمیوں میں خواتین کی شمولیت کے لئے پالیسیوں پر کام جاری ہے، آج کے دن ہر خاتون کو بااختیار بنانے کے عزم کا اعادہ کریں، پاکستان آئینی دفعات، بین الاقوامی معاہدوں کے مطابق خواتین کے حقوق کے فروغ کے لئے پرعزم ہے۔
خواتین کے عالمی دن پر وزیر اعظم ہاوس اسلام آباد میں خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس سے خطاب میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان میں خواتین کی تعلیم چیلنج تھا، خصوصاً جنوبی پنجاب میں خواتین کی تعلیم کا سنگین مسئلہ تھا، تعلیم کے چیلنج سے نمٹنے کے لئے متعدد اقدامات کئے۔انہوں نے کہا کہ خواتین مردوں کے شانہ بشانہ کام کررہی ہیں اور ملکی معیشت کو مضبوط بنانے میں خواتین کا کردار اہم رہا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ خواتین قوم کی معمار ہیں، کسی بھی معاشرے میں خواتین کا کردار اہمیت کا حامل ہے، خواتین نے پاکستان کی ترقی میں ہمیشہ کلیدی کردار ادا کیا، فاطمہ جناح، شہید بینظیربھٹو، عاصمہ جہانگیر، ارفع کریم اور ملالہ یوسفزئی عزم وہمت کی مثال ہیں۔

میئر برمپٹن مسٹر پیٹرک براؤن کی طرف سے پاکستانی اور دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والے مسلمانوں کے اعزاز میں افطار ڈنر

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: میں خواتین کی خواتین کے خواتین کو نے کہا کہ کے لئے

پڑھیں:

پاکستان کی قیادت میں کئی ملکوں کا "آپریشن سی اسپریٹ" کا آغاز

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان کی قیادت میں قائم کمبائنڈ ٹاسک فورس 151 (CTF 151) نے 21 اپریل سے ایک اہم اور مربوط بحری آپریشن "فوکسڈ آپریشن سی اسپریٹ" کا آغاز کر دیا ہے۔ اس آپریشن کا مقصد صومالیہ کے ساحلی علاقوں، خلیج عدن اور سوکوٹرا گیپ میں بحری قزاقی اور مسلح ڈکیتی کی روک تھام ہے۔

آپریشن میں میری ٹائم پیٹرول ایئرکرافٹ اور ہیلی کاپٹرز کی مدد سے سمندر میں گشت اور مشقیں کی جا رہی ہیں۔ اس میں کئی ممالک کی بحری افواج اور سیکیورٹی ادارے حصہ لے رہے ہیں، جن میں جاپانی میری ٹائم سیلف ڈیفنس فورس، پاک بحریہ، پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی، کوریا کی بحریہ، ہسپانوی بحریہ (EUNAVFOR آپریشن اٹلانٹا کے تحت)، جبوتی کی بحریہ اور کوسٹ گارڈ، اور ترکی کی بحری افواج شامل ہیں۔آپریشن کے دوران انسدادِ قزاقی کی مشقیں اور مشترکہ گشت جاری ہیں، تاکہ سمندری گزرگاہوں کو محفوظ بنایا جا سکے۔علاقائی کوآرڈینیشن سینٹرز جیسے کہ CMF JMIC، JMICC پاکستان، DCOC کینیا، RCOC سیشلز، RMIFC مڈغاسکر، اور UKMTO دبئی اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ یہ ادارے سمندری برادری کے ساتھ حقیقی وقت کی معلومات شیئر کر رہے ہیں، تاکہ ممکنہ خطرات سے بروقت نمٹا جا سکے۔میرٹائم سیکیورٹی سینٹر عمان اور میرٹائم سیکیورٹی سینٹر انڈین اوشن بھی اس مشن میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں اور معلومات کا تبادلہ یقینی بنا رہے ہیں۔"آپریشن سی اسپریٹ" خطے میں امن، تجارت اور سمندری تحفظ کے فروغ کے لیے ایک اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے۔

ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (جمعے) کا دن کیسا رہے گا ؟

مزید :

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کی معیشت مستحکم ہورہی ہے،ورلڈبینک
  • پاکستان کی قیادت میں کئی ملکوں کا "آپریشن سی اسپریٹ" کا آغاز
  • پہلگام واقعہ: نازک موقع پر پوری قوم اور حر جماعت اپنی مسلح افواج کے ساتھ ہے: پیر پگارا
  • حر جماعت افواج پاکستان کے شانہ بشانہ رہیں، پیر پگارا کا حکم
  • کم عمری کی شادی حاملہ خواتین میں موت کا بڑا سبب، ڈبلیو ایچ او
  • بھارتی اقدامات ، نیشنل ایکشن پلان کا اجلاس فورا بلایا جائے جس میں پی ٹی آئی بھی شامل ہو، فیصل واوڈا
  • پاکستان کو ماحولیاتی تبدیلیوں کے زیر اثر غیر متوقع موسموں کا سامنا ہے، بلاول بھٹو زرداری
  • پاکستان سے بےدخلی کے بعد ہزارہا افغان طالبات تعلیم سے محروم
  • پنجاب کے عوام کی زندگیوں میں آسانیاں لانا میرا خواب ہے: مریم نواز
  • ’تعلیم، شعور اور آگاہی کی کمی پاکستانی ماؤں کی صحت مند زندگی کی راہ میں رکاوٹ ہے’