Express News:
2025-11-20@08:50:07 GMT

بارش کا سسٹم پاکستان میں داخل، بادل کہاں کہاں برسیں گے؟

اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT

بارش برسانے والا سسٹم پاکستان میں داخل ہوگیا۔ پنجاب کے بیشتر اضلاع میں بارش کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق لاہور سمیت پنجاب کے بیشتراضلاع میں بارش برسانے والا سسٹم ہوگیا۔ پنجاب کے مختلف شہروں میں آج سے 16 مارچ تک بارش کا امکان ہے۔

بارش کا سسٹم داخل ہونے سے لاہور میں ہلکی بارش کا امکان ہے۔ لاہور کے ساتھ  وسطی اپر پنجاب کے بیشتر اضلاع میں بھی بارش کی توقع ہے۔ لاہور سمیت پنجاب کے مختلف اضلاع میں کئی روز سے خشک موسم کا سلسلہ جاری تھا۔ خشک موسم کے باعث درجہ حرارت میں بتدریج اضافہ ہوا۔

محکمہ موسمیات کے مطابق لاہور میں کم سے کم درجہ حرارت 17 ڈگری جبکہ زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 29 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ پی ڈی ایم اے کی جانب سے  9 مارچ سے 16 مارچ تک بارشوں کی پیشن گوئی کی گئی  ہے تاہم اج بارش کے امکانات ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پنجاب کے بارش کا

پڑھیں:

لاہور میں فضائی آلودگی برقرار، حکومت نے وجہ بھارت سے آنیوالی ہوائیں قرار دے دیں

لاہور میں فضائی آلودگی برقرار، حکومت نے وجہ بھارت سے آنیوالی ہوائیں قرار دے دیں۔

لاہور آج بھی دنیا کے بڑے اور اہم آلودہ شہروں کی فہرست میں دوسرے نمبر پر  ہے جبکہ بھارتی دارالحکومت نئی دہلی پہلی پوزیشن پر برقرار ہے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق لاہور میں صبح کے وقت  اے کیو آئی 450 تک ریکارڈ ہوا جو شدید آلودگی کی نمائندگی کرتا ہے، جبکہ پنجاب کے دیگر شہروں میں بھی صورتحال معمول سے کہیں زیادہ خراب رہی۔

ائیرکوالٹی انڈکس پنجاب کے مطابق گوجرانوالہ میں ائیرکوالٹی انڈکس (اے کیوآئی) 434، نارووال میں 385، فیصل آباد میں 379، قصور میں 378 اور شیخوپورہ میں 350 اے کیو آئی نوٹ کیا گیا، جبکہ جنوبی پنجاب میں آلودگی نسبتاً کم رہی جہاں ملتان میں 303 اور رحیم یار خان میں 248 ریکارڈ کیا گیا۔

لاہور کے اندر بعض مقامات پر فضائی آلودگی حد سے تجاوز کر گئی اور برکی روڈ، شاہدرہ، کاہنہ نو، ملتان روڈ، ڈیفنس اور جی ٹی روڈ پر اے کیو آئی 500 تک پہنچا۔ سفاری پارک میں 353، پنجاب یونیورسٹی میں 349 اور ایجرٹن روڈ پر 344 ریکارڈ ہوا۔

ادارہ تحفظ ماحولیات پنجاب کے مطابق فضائی آلودگی میں اس اضافے کی اہم وجہ مشرقی ہوائیں ہیں جو بھارت کے سرحدی علاقوں امرتسر، جالندھر اور لدھیانہ سے آلودہ ہوا کو لاہور، قصور، شیخوپورہ اور گوجرانوالہ کی جانب لے آئی ہیں۔ ہوا کی رفتار 0 سے 2 میل فی گھنٹہ کے درمیان رہی جس کے باعث آلودہ ذرات زمین کے قریب پھنسے رہے۔

تیزی سے گرتا درجۂ حرارت، انورژن لیئر، نمی اور بادلوں نے عمودی مکسنگ کو روک دیا جس سے وسطی پنجاب کے شہروں میں دھوئیں کے جمع ہونے کا رجحان بڑھ گیا۔ اس کے برعکس مغربی پنجاب بشمول ملتان، بہاولپور اور ڈیرہ غازی خان  میں فضائی ڈسپیرشن نسبتاً بہتر رہی۔

فضائی آلودگی کی اس شدت کا توڑ کرنے کے لیے صوبائی حکومت نے اقدامات مزید سخت کر دیئے ہیں۔ پنجاب کی سینیئر وزیر مریم اورنگزیب کا کہنا ہے وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی ہدایت پر پنجاب میں صنعتی ریزوننگ اور ایمیشنز مینجمنٹ کا نیا نظام مکمل طور پر فعال ہو چکا ہے۔ 

مریم اورنگزیب کے مطابق 7889 صنعتی یونٹس کی ای میپنگ کی جا چکی ہے اور ڈرون سرویلنس کے دوران 2654 یونٹس کو خلاف ورزی پر سیل کیا گیا۔ ایکو واچ کے تحت 949 انسپکٹرلیس انسپیکشن کیے گئے جن میں مجموعی طور پر 224 ملین روپے جرمانے عائد ہوئے۔

مزید یہ کہ صوبے بھر میں 7891 بھٹوں کو جیو ٹَگ کیا گیا، 2312 سیل کیے گئے، 2027 کو منہدم کیا گیا اور 245 ملین روپے جرمانے عائد کیے گئے۔ سموگ کنٹرول آپریشن کے دوران 82 پیرولسز یونٹس منہدم کیے گئے، 30 سیل ہوئے اور 28 ٹن ٹائرز ضبط کیے گئے۔

صنعتی شعبے میں ای سی ایس ریٹروفٹس اور سافٹ لون سپورٹ پروگرام کے ذریعے 96 فیصد فیکٹریوں میں ماحول دوست ای سی ایس سسٹم نصب ہو چکا ہے۔ سیل شدہ بھٹوں اور فیکٹریوں کو مکمل کمپلائنس کے بغیر دوبارہ کھولنے کی اجازت نہیں دی جا رہی اور ان کی مسلسل ڈیجیٹل نگرانی جاری ہے۔

لاہور، فیصل آباد، گوجرانوالہ اور سیالکوٹ میں ریزوننگ کے عمل کو تیز کیا گیا ہے اور فیکٹریوں کو آبادی سے باہر صنعتی زونز میں منتقل کیا جا رہا ہے۔ سیالکوٹ میں بیس سال بعد پہلی بار 80 فیکٹریوں کو ٹینریز علاقے میں شفٹ کیا گیا ہے۔ زرعی شعبے میں سپر سیڈرز ٹیکنالوجی نے اس سال ریکارڈ کارکردگی دکھائی ہے۔

تازہ رپورٹ کے مطابق صوبے میں 4765 سپر سیڈرز موجود ہیں جن میں سے 4036 فیلڈ میں کام کر رہے ہیں۔ اب تک 6 لاکھ 85 ہزار ایکڑ رقبے پر گندم کی کاشت سپر سیڈرز کے ذریعے مکمل ہوئی جس سے 95 فیصد رقبہ جلنے سے بچ گیا۔

صوبائی حکومت کے مطابق ٹرانس باؤنڈری آلودگی کے باوجود پنجاب کا سموگ کنٹرول ماڈل مؤثر ثابت ہو رہا ہے۔ ڈرون مانیٹرنگ، ڈیجیٹل چیکنگ، گاڑیوں کی ای فٹنس سرٹیفکیشن، فائر فری ڈمپ سائٹس اور رات بھر پانی کے چھڑکاؤ جیسے اقدامات فضائی آلودگی میں کمی کا باعث بن رہے ہیں۔

شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ صبح اور رات کے کم مرئیّت والے اوقات میں باہر نکلنے سے گریز کریں، ماسک کا استعمال کریں اور سانس یا آنکھوں میں جلن کی صورت میں فوری مشورہ لیں۔ بچوں، بزرگوں اور سانس کے مریضوں کو خصوصی احتیاط کی ہدایت دی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بلوچستان : سردی کی شدت میں اضافہ، درجہ حرارت 1 ڈگری تک گر گیا
  • انڈونیشیا میں آتش فشاں پھٹ پڑا، راکھ کے بادل فضا میں 13 کلومیٹر تک بلند
  • 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف دسمبر میں وکلا کے لانگ مارچ کی تیاریاں شروع
  • لاہور میں فضائی آلودگی برقرار، حکومت نے وجہ بھارت سے آنیوالی ہوائیں قرار دے دیں
  • صنعتی آلودگی کیخلاف کارروائیاں، انڈسٹریل ری زوننگ اور ایمیشنز مینجمنٹ سسٹم فعال
  • محکمہ موسمیات نے دسمبر میں بارشوں کی پیشگوئی کردی
  • عالمی فوجی طاقت کی نئی درجہ بندی: 2025ء کا منظرنامہ
  • سندھ حکومت کے تحت آن لائن ای اسپورٹس مقابلے حتمی مرحلہ میں داخل
  • 9 مئی جلاؤ گھیراؤ کیس: سابق گورنر پنجاب عمر چیمہ کی ضمانت منظور
  • کراچی میں موسم سرد، درجہ حرارت میں نمایاں کمی