حوثیوں کی چلائی گئی ہر ایک گولی کا جواب ایران سے لیا جائے گا؛ ٹرمپ کی دھمکی
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یمن میں حوثیوں کی کارروائیوں کا ذمہ دار ایران کو ٹھہراتے ہوئے سنگین نتائج کی دھمکی دی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سوشل میڈیا پر جاری کیے گئے اپنے بیان میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ یمن کے حوثیوں کے ایک ایک حملے کا ذمہ دار ہے اور اُسے ہی جوابدہ ہونا پڑے گا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی آمیز لہجے میں کہا کہ یمن کے حوثیوں کی چلائی جانے والی ہر ایک گولی کا ذمہ دار ایران ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ کسی کو بے وقوف نہیں بنایا جا سکتا، حوثی ایران کی پیداوار ہیں اور اب انھیں ہم ختم کردیں گے۔
امریکی صدر نے الزام عائد کیا کہ ایران ہی حوثیوں کو اسلحہ فراہم کر رہا ہے اور تمام عسکری کارروائیوں میں معاونت کرتا ہے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ایران جنگ کو بڑھاوا دے رہا ہے اور متاثرین کو ڈھال بناکر مظلومیت کا رونا بھی روتا ہے۔
خیال رہے کہ امریکی نے یمن میں حوثیوں پر فضائی حملے کیے جس میں 50 سے افراد جاں بحق ہوگئے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
جس کے جواب میں حوثیوں نے امریکا سے بدلہ لینے کی دھمکی دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ امریکا جوابی کارروائی کے لیے تیار رہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ڈونلڈ ٹرمپ نے صدر ڈونلڈ
پڑھیں:
ایران نے اپنے جوہری پروگرام پر امریکا کو ٹکا سا جواب دیدیا
ایران نے امریکا کے ساتھ ممکنہ مذاکرات اور جوہری پروگرام سے متعلق واضح پالیسی بیان جاری کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ امریکا کے ساتھ براہِ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں البتہ بالواسطہ بات چیت کے لیے تیار ہیں۔
الجزیرہ کو دیئے گئے انٹرویو میں انھوں نے مزید کہا کہ ہم ایک منصفانہ معاہدے کے لیے تیار ہیں لیکن امریکا نے ایسی شرائط پیش کی ہیں جو ناقابلِ قبول اور ناممکن ہیں۔
انھوں نے دو ٹوک انداز میں کہا کہ اپنے جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں کریں گے۔ کوئی بھی سمجھدار ملک اپنی دفاعی صلاحیت ختم نہیں کرتا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ جو کام جنگ کے ذریعے ممکن نہیں وہ سیاست کے ذریعے بھی حاصل نہیں کیا جا سکتا۔
انھوں نے کہا کہ ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق مخالفین کے خدشات دور کرنے کے لیے تیار ہے لیکن یورینیم افزودگی نہیں روکیں گے۔
عباس عراقچی نے مزید کہا کہ جون میں اسرائیل اور امریکا کے حملوں کے باوجود جوہری تنصیبات میں موجود مواد تباہ نہیں ہوا اور ٹیکنالوجی اب بھی برقرار ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ جوہری مواد ملبے کے نیچے ہی موجود ہے، اسے کہیں اور منتقل نہیں کیا گیا۔ اسرائیل کے کسی بھی جارحانہ اقدام کا جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔