پاکستان نے اپنا مصنوعی ذہانت کا نظام متعارف کرادیا
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
پاکستان نے ٹیکنالوجی کے میدان میں ایک اور تاریخی کامیابی حاصل کرتے ہوئے اپنا مصنوعی ذہانت (AI) کا نظام لانچ کردیا ہے۔
پاکستان میں بنائے گئے اس نظام کو ’’ذہانت اے آئی‘‘ کا نام دیا گیا ہے، جو پاکستانی ماہرین کی محنت اور جدت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
اسلام آباد میں منعقدہ ایک تقریب میں ’’ذہانت اے آئی‘‘ کو باقاعدہ طور پر متعارف کرایا گیا۔ اس موقع پر آئی ٹی ماہرین، ٹیکنالوجی کے شعبے سے وابستہ افراد، اور مختلف شعبہ ہائے زندگی کے نمائندوں نے شرکت کی۔ تقریب میں اس منصوبے کی بانی اور آئی ٹی ماہر مہوش سلیمان علی نے شرکاء کو ’ذہانت اے آئی‘ کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔
مہوش سلیمان نے بتایا کہ یہ منصوبہ کئی مراحل سے گزرنے کے بعد کامیابی سے ہمکنار ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیٹا سینٹرز میں کی گئی محنت اور تحقیق کے بعد یہ خواب حقیقت بن پایا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ کامیابی صرف ان کی ذاتی کوششوں کا نتیجہ نہیں، بلکہ یہ پورے پاکستان کی کامیابی ہے۔
’’ذہانت اے آئی‘‘ ایک جدید چیٹ بوٹ ہے، جو صارفین کو مختلف زبانوں میں خدمات فراہم کرے گا۔ یہ نظام پاکستانی صارفین کو مقامی ڈیٹا سرورز کے ذریعے استعمال کرنے کی سہولت دے گا، جس سے ڈیٹا کی حفاظت اور تیز رفتار خدمات کو یقینی بنایا جائے گا۔ مہوش سلیمان نے زور دیا کہ ’’ذہانت اے آئی‘‘ کو عالمی معیار کے مطابق تیار کیا گیا ہے، اور یہ پاکستان کو ٹیکنالوجی کے میدان میں ایک نئی پہچان دلائے گا۔
تقریب میں شریک ماہرین اور شرکاء نے ’’ذہانت اے آئی‘‘ کو پاکستان کےلیے ایک بڑی کامیابی قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ منصوبہ نہ صرف پاکستان کی ٹیکنالوجی کی صلاحیتوں کو اجاگر کرتا ہے، بلکہ یہ ملک کو عالمی سطح پر بھی ایک مضبوط مقام دلانے میں مددگار ثابت ہوگا۔
مہوش سلیمان نے بتایا کہ ’’ذہانت اے آئی‘‘ کو مزید بہتر بنانے کےلیے مسلسل کام جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں اس نظام کو مزید زبانوں اور خصوصیات کے ساتھ اپ گریڈ کیا جائے گا، تاکہ یہ پاکستانی صارفین کی ضروریات کو بہتر طریقے سے پورا کرسکے۔
یہ خبر اس لیے اہم ہے کہ یہ پاکستان کی ٹیکنالوجی کی صلاحیتوں کو اجاگر کرتی ہے۔ ’’ذہانت اے آئی‘‘ کا لانچ نہ صرف ملک میں مصنوعی ذہانت کے شعبے کو فروغ دے گا، بلکہ یہ پاکستان کو عالمی ٹیکنالوجی کے میدان میں ایک اہم کھلاڑی کے طور پر متعارف کروائے گا۔
یہ کامیابی پاکستان کے لیے ایک نئے دور کا آغاز ہے، جس میں ٹیکنالوجی کی طاقت کو بروئے کار لاتے ہوئے ملک کو ترقی کی نئی راہوں پر گامزن کیا جائے گا۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ٹیکنالوجی کے ذہانت اے آئی مہوش سلیمان یہ پاکستان
پڑھیں:
مصنوعی ذہانت سے لیس لال بیگ میدانِ جنگ میں اترنے کے لیے تیار
امریکا کی سوارم بایوٹیکٹکس کمپنی نے ایک منفرد قسم کی روبوٹک ٹیکنالوجی تیار کر رہی ہے جو زندہ حشرات الارض، خاص طور پر لال بیگوں کو مخصوص بیک پیک سے لیس کر کے انہیں زندہ روبوٹ کے طور پر استعمال کرتی ہے۔
یہ بیک پیک کنٹرول سینسرز، اور محفوظ مواصلاتی نظام سے آراستہ ہوتا ہے جو خطرناک، تنگ یا ناقابلِ رسائی علاقوں میں مشن مکمل کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ان زندہ بایو-روبوٹکس سسٹمز کو دفاعی، سیکیورٹی اور ہنگامی حالات کے ردعمل میں استعمال کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: بنا انسانی مداخلت روبوٹک سرجری سے پِتّے کا کامیاب آپریشن اہم سنگ میل قرار
کمپنی کے سی ای او اسٹیفن وِلہلم کا کہنا ہے کہ دنیا ایک ایسے دور میں داخل ہو رہی ہے جہاں خودمختاری اور رسائی جغرافیائی برتری کا تعین کریں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ روایتی ڈرونز یا زمینی روبوٹس ایسے علاقوں میں ناکام ہو جاتے ہیں جہاں انفراسٹرکچر تباہ ہو چکا ہو یا حالات سیاسی طور پر پیچیدہ ہوں۔ ‘سوارم’ ایسی جگہوں کے لیے مصنوعی ذہنیت سے لیس بایولوجیکل اور بڑے پیمانے پر تعیناتی کے قابل نظام فراہم کر رہی ہے۔
کمپنی نے منصوبے میں یورپ اور امریکا میں دفاعی اداروں کے ساتھ پائلٹ پروگرامز، سسٹمز کی بڑے پیمانے پر تیاری، اور ماہر عملے کی بھرتی شروع کردیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ٹیکنالوجی ڈرون روبوٹ سائنس