معیشت میں بہتری کے اشارے، حکومت نے اکنامک اپ ڈیٹ آؤٹ لک رپورٹ جاری کر دی WhatsAppFacebookTwitter 0 25 March, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(آئی پی ایس) بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا تعمیر وطن میں اہم کردار جاری ہے، جولائی تا فروری ترسیلات زر میں 32.5 فیصد اضافہ ہوگیا۔ ترسیلات زر 23.96 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں۔ وفاقی حکومت کی ماہانہ اکنامک اپ ڈیٹ آؤٹ لک رپورٹ جاری کر دی۔

وفاقی حکومت نے مارچ کی ماہانہ اکنامک اپ ڈیٹ آؤٹ لک رپورٹ جاری کر دی، جس میں معیشت کے مختلف شعبوں میں بہتری کے اعداد و شمار سامنے آئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق جولائی تا فروری ترسیلات زر میں 32.

5 فیصد اضافہ ہوا، جس کے بعد ان کا حجم 23.96 ارب ڈالر تک پہنچ گیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ملکی برآمدات میں 7.2 فیصد اضافہ ہوا، جس کے بعد برآمدات کا حجم 21.82 ارب ڈالر ہو گیا، جبکہ درآمدات میں 11.4 فیصد اضافے کے ساتھ ان کا حجم 38.32 ارب ڈالر تک پہنچ چکا ہے۔ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 691 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔

براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں 41 فیصد اضافہ ہوا، تاہم پورٹ فولیو سرمایہ کاری منفی 211 ملین ڈالر رہی۔ زر مبادلہ کے ذخائر 11.14 ارب ڈالر تک پہنچ گئے ہیں۔

ٹیکس وصولیوں میں 25.9 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جو جولائی تا فروری 7344 ارب روپے رہی، جبکہ نان ٹیکس ریونیو میں 75.8 فیصد اضافے کے بعد اس کا حجم 3763 ارب روپے ہو گیا۔

صنعتی شعبے میں کچھ مشکلات سامنے آئیں، جہاں لارج اسکیل مینوفیکچرنگ کی گروتھ منفی 1.22 فیصد رہی۔ تاہم، مہنگائی کی شرح میں بہتری دیکھنے میں آئی، جہاں فروری میں مہنگائی سالانہ بنیادوں پر 1.5 فیصد کم ہوئی، جبکہ ماہانہ بنیادوں پر 0.8 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

مالیاتی خسارہ 1.7 فیصد کم ہوا، جبکہ پرائمری سرپلس جی ڈی پی کا 2.8 فیصد رہا۔ رپورٹ کے مطابق، مالیاتی نظم و نسق کے مستحکم ہونے کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں، اور تمام اقتصادی اشاریے حوصلہ افزا ہیں۔

دوسری جانب معاشی میدان سے مثبت خبر یہ بھی ہے کہ وزیرستان میں کنوئیں سے تیل و گیس کی پیداوار شروع ہوگئی ہے۔ ماڑی انرجیز لمیٹڈ کے مطابق یومیہ 26 ملین میٹر اسٹینڈرڈ کیوبک فٹ گیس کی پیداوار حاصل ہو رہی ہے۔ جبکہ یومیہ 244 بیرل خام تیل بھی حاصل ہو رہا ہے۔

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: ارب ڈالر تک پہنچ فیصد اضافہ میں بہتری کا حجم

پڑھیں:

ایلون مسک اور ٹرمپ میں لفظی جنگ، ٹیسلا کو 152 ارب ڈالر کا تاریخی نقصان

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ٹیسلا کے سربراہ ایلون مسک کے درمیان لفظی جنگ شدت اختیار کر گئی ہے، جس کے باعث ٹیسلا کے شیئرز میں 14 فیصد کمی دیکھی گئی، اور کمپنی کو 152 ارب ڈالر کا نقصان برداشت کرنا پڑا جو اس کی تاریخ کا سب سے بڑا جھٹکا ہے۔

ٹرمپ نے جمعرات کو اوول آفس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایلون مسک کی کمپنیوں سے سرکاری معاہدے واپس لینے پر غور کر رہے ہیں۔ انہوں نے مسک پر الزام عائد کیا کہ وہ بجٹ بل میں الیکٹرک گاڑیوں (EV) کے لیے دی جانے والی سبسڈی کے خاتمے پر ناراض ہیں۔

ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹروتھ سوشل پر لکھا کہ ایلون مجھے برداشت نہیں کر پا رہا تھا، میں نے اسے عہدے سے ہٹا دیا، میں نے اس کا EV مینڈیٹ بھی ختم کر دیا جس سے لوگوں کو وہ گاڑیاں خریدنی پڑ رہی تھیں جو وہ لینا ہی نہیں چاہتے تھے۔

ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ ایلون اور میری دوستی اچھی تھی، لیکن اب شاید ایسا نہ رہے۔

ایلون مسک نے اس پر فوری ردعمل دیتے ہوئے X (سابقہ ٹوئٹر) پر لکھا کہ اگر میں نہ ہوتا تو ٹرمپ الیکشن ہار جاتے، ڈیموکریٹس ایوان نمائندگان میں قابض ہوتے، اور سینیٹ میں ریپبلکنز کا تناسب 51-49 ہوتا۔

مزید پڑھیں: ایلون مسک امریکی صدر کے خلاف ہوگئے، ڈونلڈ ٹرمپ کے بجٹ بل کو ’قابل نفرت‘ قرار دے دیا

مسک نے بجٹ بل کو قابل نفرت گھناؤنا بل قرار دیا اور کہا کہ جو ارکانِ کانگریس اس کے حق میں ووٹ دیں گے، انہیں پرائمری انتخابات میں چیلنج کریں گے۔ یاد رہے کہ حال ہی میں مسک نے ڈیپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشنسی (DOGE) کے سربراہ کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریاں مکمل کی تھیں، جو صدر ٹرمپ نے قائم کیا تھا۔

این بی سی نیوز کے مطابق، مسک نے بجٹ بل میں سے EV اور سولر انرجی ٹیکس کریڈٹس ختم کیے جانے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے، کیونکہ یہ سہولتیں ٹیسلا کی آمدنی کا بڑا ذریعہ ہیں۔ مجوزہ قانون میں الیکٹرک گاڑیوں کے مالکان پر سالانہ 250 ڈالر کا نیا ٹیکس بھی شامل ہے۔

ماہِ مئی میں کمزور فروخت کے باوجود ٹیسلا کے شیئرز میں 22 فیصد اضافہ ہوا تھا، لیکن اب رواں ہفتے میں ان میں 18 فیصد کی کمی آ چکی ہے، اور سال 2025 میں مجموعی طور پر 30 فیصد کا نقصان ہو چکا ہے۔ دسمبر 18 کو کمپنی کے شیئرز کی قیمت 488.54 ڈالر کی بلند ترین سطح پر تھی، جب کہ اب کمپنی کی مارکیٹ ویلیو 1 ٹریلین ڈالر سے کم ہوکر 916 ارب ڈالر پر آ گئی ہے۔

ایلون مسک کے سوانح نگار والٹر آئزکسن نے CNBC کو بتایا کہ ایلون اگر کسی چیز پر ناراض ہو جائے تو وہ پوری شدت سے ردعمل دیتا ہے۔ وہ اس وقت بہت سنجیدگی سے نالاں ہے۔

اب یہ دیکھنا باقی ہے کہ یہ سیاسی و تجارتی جنگ کس طرف جاتی ہے، اور آیا اس سے نہ صرف ٹیسلا بلکہ امریکی ٹیکنالوجی انڈسٹری کو بھی مزید دھچکا لگے گا یا کوئی درمیانی راستہ نکلے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ایلون مسک ٹرمپ ٹیسلا

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ اور ایلون مسک آمنے سامنے: سیاست، معیشت اور خلائی پروگرام پر لرزہ طاری
  • ہر کوئی مان رہا ہے کہ ملکی معیشت میں بہتری آچکی ہے، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
  • حکومت معاشی شرح نمو کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام، قومی اقتصادی سروے کل جاری کیا جائے گا
  • وفاقی حکومت کئی معاشی اہداف حاصل کرنے میں ناکام،قومی اقتصادی سروے کل جاری کیا جائے گا
  • اکنامک سروے کو حتمی شکل دیدی گئی، اہداف اور کارکردگی کیا رہی؟
  • کس شعبے کی گروتھ کیا رہی؟ اکنامک سروے کو حتمی شکل دیدی گئی
  • معیشت کی بہتری، مہنگائی پرقابو پانے کے حکومتی دعوے ہوا میں تحلیل ہو رہے ہیں، امیر جماعت اسلامی
  • قربانی کے بعد معیشت کا خزانہ
  • خیبرپختونخوا حکومت کا آئندہ بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نافذ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں
  • ایلون مسک اور ٹرمپ میں لفظی جنگ، ٹیسلا کو 152 ارب ڈالر کا تاریخی نقصان