ڈیوڈ وارنر نے بھارتی فلم میں اپنے ڈیبیو کیلئے کتنا معاوضہ وصول کیا؟
اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT
تیلگو کامیڈی فلم رابن ہڈ جو حال ہی میں سینما گھروں کی زینت بنی ہے، شائقین کی جانب سے خوب توجہ حاصل کر رہی ہے۔ اس فلم سے اسٹریلوی کرکٹر ڈیوڈ وارنر نے بھی اداکاری کی دنیا میں اپنا ڈیبیو دیا ہے۔
مرکزی اداکاروں نیتین اور سریلیلا کے علاوہ یہ فلم آسٹریلوی کرکٹر ڈیوڈ وارنر کی خصوصی شرکت کی وجہ سے بھی خبروں کا حصہ رہی ہے تاہم اب اس فلم کیلئے ڈیوڈ نے کتنا معاوضہ لیا ہے یہ خبر بھی سامنے آگئی ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق کرکٹر سے اداکار بننے والے ڈیوڈ وارنر نے اس فلم کیلئے بھاری معاوضہ وصول کیا ہے۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ ڈیوڈ وارنر کو اس فلم میں اپنے مختصر رول کیلئے 3 کروڑ روپے کا معاوضہ دیا گیا ہے۔ مزید یہ انکشاف بھی ہوا ہے کہ کرکٹر نے 2024 میں انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے آخری سیزن کے دوران اس فلم کی شوٹنگ مکمل کی تھی۔
یاد رہے کہ فلم رابن ہڈ 2024 میں اس وقت کے حل نہ ہونے والے مسائل کی وجہ سے ریلیز نہیں ہوسکی تھی۔ جس کے بعد یہ آخر کار 28 مارچ کو سینما گھروں میں ریلیز کی گئی۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: ڈیوڈ وارنر اس فلم
پڑھیں:
گھوٹکی میں سیلاب، 60 سالہ خاتون ہنر کی بدولت اپنے بچوں کا سہارا بن گئیں
گھوٹکی میں دریائے سندھ کے اونچے درجے کے سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کو نقل مکانی کے بعد شدید مشکلات کا سامنا ہے، جہاں ایک خاتون نے حالات سے ہار ماننے کے بجائے اپنے روایتی ہنر کو سہارا بنالیا ہے۔
سیلاب کی تباہ کاریاں بہت سے گھروں کو اجاڑ گئیں، مگر حوصلے اور ہنر کے ساتھ جینے کی جستجو آج بھی زندہ ہے۔ سیلاب سے متاثر دریائے سندھ میں واقع ضلع گھوٹکی کے گاؤں ابرو لکھن کی 60 سالہ مائی ڈاتول نے اپنے ہاتھوں کی محنت سے نہ صرف اپنے بچوں بلکہ اپنے پالتو جانوروں کا بھی سہارا بن کر سب کیلئے ایک مثال قائم کر دی ہے۔
جلال پور پیروالا سے پانی نہ نکالا جاسکا، ایم فائیو موٹروے پر شگاف ڈالنے کی تجویزمحکمہ انہار نے پر موٹروے پر شگاف ڈالنے کو انتہائی ضروری قرار دیا، چیئرمین نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) اور متعلقہ حکام پر مشتمل کمیٹی آج جائزہ لے گی۔
یہ بہادر خاتون مختلف رنگوں کے دھاگوں اور شیشہ کا استعمال کرکے سندھی ٹوپیاں بنا کر فروخت کرتی ہیں۔
خاتون کا کہنا ہے کہ سیلاب نے سب کچھ بہا دیا، مگر میرے ہاتھوں کا ہنر میرے ساتھ ہے۔ میں چاہتی ہوں کہ میرے بچے بھوکے نہ سوئیں اور جانور بھی زندہ رہیں۔ مشکل حالات کے باوجود ان کے عزم میں کوئی کمی نہیں آئی۔
حالیہ سیلاب میں غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹی کے تمام گھر سیلابی پانی میں ڈوب گئے تھے، روڈا اور ایل ڈی اے سے دریائے راوی کی زمین پر غیر قانونی سوسائٹیوں کا ریکارڈ طلب کرلیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب میں گھر بہہ گیا، مجبوری ہے اب یہاں بیٹھے ہیں، بچیوں کیلئے ٹینٹ ملا ہے مگر کھانا خوراک کچھ نہیں دیا ابرو کے گاؤں سے آئے ہیں۔
خاتون نے مزید کہا کہ ٹوپیاں بناتی ہوں، اس میں ایک سے دو ہفتے لگ جاتے ہیں اور 500 سے ایک ہزار میں فروخت ہوتی ہے، سات بچے ہیں ان کا کھانا پورا کروں یا مال مویشی کا چارہ پورا کروں۔
مقامی لوگ بھی اس خاتون کے حوصلے کو سراہتے ہیں اور انہیں ایک جیتی جاگتی مثال قرار دیتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ اگر حکومت اور سماجی ادارے ایسے باہمت سیلاب متاثرین کی مدد کریں تو یہ نہ صرف اپنے گھر بلکہ اس عارضی خیمہ بستی میں مکین خاندانوں کیلئے روشنی کا ذریعہ بن سکتی ہیں۔