Islam Times:
2025-04-25@11:38:45 GMT

کورونا کا سیاسی استعمال: احتجاج دبانے کا نیا ہتھکنڈہ؟

اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT

کورونا کا سیاسی استعمال: احتجاج دبانے کا نیا ہتھکنڈہ؟

اسلام ٹائمز: پاکستان میں سیاسی چالاکیوں کی کوئی کمی نہیں لیکن عوام اب اتنے سادہ نہیں کہ ہر چال کو تسلیم کر لیں۔ اگر "کورونا کی واپسی" کا پروپیگنڈہ محض ایک سیاسی حربہ ہے تو یہ سندھ کے عوام کے ساتھ سنگین زیادتی ہوگی۔ اگر عوامی احتجاج کے خلاف اس قسم کی سازشیں رچی جا رہی ہیں، تو یہ جمہوریت کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔ سندھ کے لوگ اپنے حقوق کے لیے کھڑے ہیں اور اگر حکومت ان کی آواز دبانے کی کوشش کر رہی ہے تو یہ تاریخ کا ایک اور سیاہ باب رقم کرے گا۔ تحریر: سید عباس حیدر شاہ ایڈووکیٹ (سید رحمان شاہ)

پاکستانی سیاست کی تاریخ ہمیشہ سے سازشوں، بحرانوں، بیانیوں کی جنگ حکومتی چالاکیوں اور عوامی احتجاج کو کچلنے کی کہانیوں سے عبارت رہی ہے لیکن جب کسی مخصوص وقت میں حکومتی بیانیہ عوامی ردعمل کو دبانے کے لیے استعمال ہو اور اس کے پیچھے طاقتوروں کا ہاتھ محسوس ہو, تو سوال اٹھنا فطری ہے اور شکوک و شبہات جنم لیتے ہیں۔ آج سابق صدر آصف علی زرداری کے کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کی خبر نے کئی سوالات کھڑے کر دیئے ہیں۔ حیران کن طور پر یہ خبر اس وقت سامنے آئی جب دنیا بھر میں اس وباء کا خاتمہ ہو چکا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ اعلان ایسے وقت میں ہوا جب سندھ کے عوام متنازعہ کینالز کے خلاف سراپا احتجاج ہیں، جس سے یہ خدشہ پیدا ہوتا ہے کہ یہ خبر کسی گہری سیاسی چال کا حصہ ہے۔

سندھ میں احتجاج کی حقیقت
سندھ کے عوام ہمیشہ سے اپنے آبی حقوق کے تحفظ کے لیے سرگرم رہے ہیں۔ دریائے سندھ پر متنازعہ کینالز کی تعمیر ایک دیرینہ مسئلہ ہے، جس پر پہلے بھی مزاحمت کی گئی اور اب یہ ایک بار پھر عوامی تحریک کی صورت اختیار کر چکا ہے۔ حالیہ دنوں میں سندھ کے مختلف شہروں میں مظاہرے اور احتجاجی جلوس ہو رہے ہیں، جو حکومت کے لیے ایک چیلنج بن چکے ہیں۔ ایسے میں، اچانک "کورونا کی واپسی" کا پروپیگنڈہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ یہ ایک سوچا سمجھا حربہ ہو سکتا ہے تاکہ احتجاج کو کمزور کیا جا سکے۔

کورونا کی واپسی: حقیقت یا فریب؟
عالمی سطح پر کورونا وائرس اب ختم شدہ سمجھا جا رہا ہے، عالمی ادارہ صحت (WHO) کے مطابق یہ وائرس اب وبائی شکل میں موجود نہیں اور بیشتر ممالک نے اس سے متعلقہ پابندیاں بھی ختم کر دی ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق، یہ وائرس اب کسی بڑے خطرے کے طور پر موجود نہیں رہا۔ ایسے میں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اچانک خصوصاً سندھ میں، یہ وباء کیسے لوٹ آئی؟ کیا یہ واقعی ایک وبائی مسئلہ ہے یا محض عوام کو خوفزدہ کرنے کی کوشش؟ اگر واقعی سندھ میں کورونا وائرس کے کیسز سامنے آ رہے ہیں، تو حکومت کو ان کے سائنسی شواہد پیش کرنے ہونگے۔

احتجاج دبانے کی روایتی کوششیں
پاکستانی تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی عوام کسی اہم مسئلے پر احتجاج کرتے ہیں، حکومت کی جانب سے مختلف حیلے بہانے تراشے جاتے ہیں تاکہ عوامی تحریک کو روکا جا سکے۔ کبھی سکیورٹی خدشات کا بہانہ بنایا جاتا ہے، کبھی دفعہ 144 نافذ کر دی جاتی ہے اور اب بظاہر "کورونا کی واپسی" کا شوشہ چھوڑا گیا ہے تاکہ احتجاج کو جواز بنا کر روکا جا سکے۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر کورونا واقعی واپس آیا ہے، تو یہ صرف سندھ تک محدود کیوں ہے؟ باقی صوبوں میں اس کا کوئی ذکر کیوں نہیں ہو رہا۔

میڈیا کا کردار: ذمہ داری یا حکومتی آلہ کار؟ کیا حکمران ہنگامی حالات کا ڈرامہ رچائیں گے؟
ایسے حساس موقع پر میڈیا کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ بدقسمتی سے، پاکستان میں کئی بڑے میڈیا ہاؤسز حکومتی بیانیے کو بغیر کسی تحقیق کے نشر کر دیتے ہیں، جس سے سچائی پس پردہ چلی جاتی ہے۔ صحافیوں اور میڈیا اداروں کو درج ذیل سوالات حکومت سے کرنے چاہئیں:

کیا حکومت کے پاس سندھ میں کورونا کے دوبارہ پھیلنے کے کوئی ٹھوس سائنسی شواہد موجود ہیں؟
سندھ کے علاوہ دیگر صوبوں میں کورونا وائرس کیوں نہیں پایا گیا؟
کیا اس خبر کا مقصد سندھ میں جاری احتجاج کو ختم کرنا ہے؟
عالمی ادارہ صحت نے اس کی تصدیق کی ہے ؟
کیا حکومت اس معاملے کو شفاف انداز میں عوام کے سامنے رکھ رہی ہے؟
کیا یہ محض سندھ کے احتجاج کو "لاک ڈاؤن" کے ذریعے کچلنے کی کوشش ہے؟

عوام کو چاہیئے
بیداری اور یکجہتی کا مظاہرہ کریں کیونکہ سندھ کے عوام کو اس وقت دوہری جنگ لڑنی ہے، ایک طرف آبی حقوق کی جدوجہد، دوسری طرف حکومتی پروپیگنڈہ کے خلاف۔ یہ وقت ہے کہ عوام حکومتی پروپیگنڈے کے خلاف بیدار ہوں اور حقیقت کو سمجھیں۔ ہر بیان کو بغیر تحقیق کے تسلیم نہ کریں، خاص طور پر ایسے مواقع پر جب عوامی حقوق کی تحریک اپنے عروج پر ہو۔ اگر یہ سازش احتجاج کو دبانے کے لیے رچی گئی ہے، تو عوام کو مزید مستحکم ہوکر اپنی آواز بلند کرنی چاہیئے۔ سوشل میڈیا اور دیگر ذرائع ابلاغ کے ذریعے اس معاملے کو اجاگر کرنا ضروری ہے تاکہ اصل حقیقت منظرِ عام پر آ سکے۔

* ہر غیر مصدقہ خبر کو شک کی نظر سے دیکھا جائے۔
* احتجاج کو سوشل میڈیا اور بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر اٹھایا جائے۔
* سائنس اور مصدقہ شواہد کی بنیاد پر حکومت کو جواب دہ ٹھرایا جائے۔

پاکستان میں سیاسی چالاکیوں کی کوئی کمی نہیں لیکن عوام اب اتنے سادہ نہیں کہ ہر چال کو تسلیم کر لیں۔ اگر "کورونا کی واپسی" کا پروپیگنڈہ محض ایک سیاسی حربہ ہے تو یہ سندھ کے عوام کے ساتھ سنگین زیادتی ہوگی۔ اگر عوامی احتجاج کے خلاف اس قسم کی سازشیں رچی جا رہی ہیں، تو یہ جمہوریت کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔ سندھ کے لوگ اپنے حقوق کے لیے کھڑے ہیں اور اگر حکومت ان کی آواز دبانے کی کوشش کر رہی ہے تو یہ تاریخ کا ایک اور سیاہ باب رقم کرے گا۔

اختتامیہ: تاریخ کا فیصلہ
اگر "کورونا کی واپسی" محض ایک فریب ہے تو یہ پاکستانی جمہوریت کے لئے ایک اور بدنما داغ ہے۔ سندھ کے عوام نے تاریخ میں کبھی بھی ظلم کو قبول نہیں کیا۔ آج بھی ان کا مطالبہ منصفانہ ہے کہ دریائے سندھ پر ہمارا حق ہے، حکومت کو چاہیئے کہ وہ پروپیگنڈے کے بجائے مکالمے راہ اختیار کرے اور دریائے سندھ پر مزید آبی چوری بند کرے ورنہ تاریخ اسے کبھی معاف نہیں کرے گی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کورونا کی واپسی کورونا وائرس سندھ کے عوام احتجاج کو ہے تو یہ کے خلاف کی کوشش عوام کو رہی ہے کے لیے

پڑھیں:

بھارتی اقدامات، مرکزی مسلم لیگ کاملک گیر احتجاج، مودی سرکار کیخلاف عوام سڑکوں پر، قوم کو متحد و بیدار کریں گے، مقررین

بھارتی اقدامات، مرکزی مسلم لیگ کاملک گیر احتجاج، مودی سرکار کیخلاف عوام سڑکوں پر، قوم کو متحد و بیدار کریں گے، مقررین WhatsAppFacebookTwitter 0 24 April, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (سب نیوز)پاکستان مرکزی مسلم لیگ کے زیر اہتمام بھارتی آبی دہشت گرد، سندھ طاس معاہدہ کی معطلی کیخلاف ملک گیر احتجاج کیا گیا،لاہور، کراچی، اسلام آباد، راولپنڈی ،پشاور، فیصل آباد،گوجرانوالہ،بہاولپور، شیخوپورہ، سرگودھا، چنیوٹ، قصور، ننکانہ، سیالکوٹ، لیہ،خانیوال، سمیت تمام چھوٹے بڑے شہروں میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے،شرکا نے بھارتی ہٹ دھرمی کے خلاف شدید غم و غصہ کا مظاہرہ کیا اور مودی سرکار کے خلاف نعرے بازی کی، لاہور پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرے میں عوام کی بڑی تعداد شریک ہوئی، شرکا نے بینرز ،پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے

لاہورپریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے سے مزمل اقبال ہاشمی،انجینئر حارث ڈار،ذوالفقار اولکھ و دیگر نے خطاب کیا اور کہا کہ پہلگام کا واقعہ بھارتی اسٹیبلشمنٹ کا گھڑا ہوا ڈرامہ ہے، جس کے بعد سندھ طاس معاہدے کی معطلی کھلا اعلان جنگ ہے۔ بھارت پاکستان کی زراعت اور صنعت کو تباہ کرنے کی ناپاک کوششوں میں مصروف ہے، لیکن ہم اس کے ہر عزائم کو ناکام بنائیں گے۔ مرکزی مسلم لیگ بھارتی ہٹ دھرمی اور پروپیگنڈے کے خلاف ملک گیر تحریک کا آغاز کر چکی ہے اور قوم کو متحد اور بیدار کیا جائے گا۔ مرکزی مسلم لیگ اسلام آباد زون کے زیراہتمام نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سامنے ایک بھرپور احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔مظاہرے کی قیادت اسلام آباد زون کے صدر احسان اللہ منصور، اسلام آباد کے صدر انعام الرحمن کمبوہ، جنرل سیکرٹری یاسر عرفات بٹ، اور انجمن تاجران پاکستان کے صدر اجمل بلوچ نے کی۔کراچی میں بھی مرکزی مسلم لیگ کے زیر اہتمام مظاہرے سے احمد ندیم اعوان،شہباز عبدالجبار،ثقلین شاہ، محبوب علی، مہدی اسحاق، و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی جارحیت پر خاموش نہیں رہ سکتے، انڈیا نے پہلگام واقعہ کا رخ غلط طور پر پاکستان کی طرف موڑا، پاکستانی قوم بھارت کے خلاف متحد ہے اور رہے گی.مرکزی مسلم لیگ کے زیر اہتمام ضلع شیخوپورہ میں بھی احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، جس میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور اپنے جذبات کا اظہار کیا۔

مظاہرے کی قیادت پاکستان مرکزی مسلم لیگ ضلع شیخوپورہ کے جنرل سیکرٹری میاں حبیب الرحمن نے کی، جبکہ نائب صدر پاکستان مرکزی مسلم لیگ چوہدری طارق محمود گجر نے خصوصی شرکت کی۔ اس موقع پر جنرل سیکرٹری سٹی شیخوپورہ حافظ انعام اللہ بھی شریک تھے۔فیصل آباد میں ضلع کونسل چوک پر مرکزی مسلم لیگ نے احتجاجی مظاہرہ کیا،مقررین کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان بھارت کی بدمعاشی کا منہ توڑ جواب دے، عالمی ادارے بھارت کی آبی جارحیت کا نوٹس لیں، راولپنڈی میں پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے سے انجینئر مبین صدیقی و دیگر نے خطاب کیا،احتجاج میں بڑی تعداد میں شہریوں، پارٹی کارکنان، طلبا، وکلا اور سول سوسائٹی کے نمائندگان نے شرکت کی۔ شرکا نے بھارت کے خلاف شدید نعرے بازی کی .قصور میں مظاہرے کی قیادت رانا محمد اشفاق، جنرل سیکرٹری پاکستان مرکزی مسلم لیگ ضلع قصور نے کی۔اس موقع پر شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور بھارت مخالف نعرے لگاتے ہوئے اپنے غم و غصے کا اظہار کیا۔ نارووال میں مرکزی مسلم لیگ نے ظفروال بائی پاس چوک پر احتجاج کیا،مقررین کا کہنا تھا کہ پانی کی ایک ایک بوند کا تحفظ ہماری قومی سلامتی کا مسئلہ ہے، پاکستان میں دہشت گردی کی شدید لہر کے بعد بھارت اب معاشی طور پر پاکستان کو قبضہ کرنا چاہتا ہے، مودی کا جنگی جنون خطے کے امن کے لئے خطرہ بن چکا،حکومت سفارتی سطح پر بھی مودی سرکار کی جارحیت ،غیر ذمہ دارانہ رویئے کو بے نقاب کرے.بھارت جس زبان میں بات کرے اسی میں جواب ملنا چاہئے، بھارت کے پاکستان پر الزامات تحریک آزاد ی کشمیر کو سبوتاژ کرنے کی سازش ہے،مودی سرکار کا سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا اعلان پاکستان کے خلاف اعلان جنگ ہے،پانی پاکستان کے لئے قومی سلامتی کا مسئلہ بن چکا، پاکستان کا بچہ بچہ پاکستان کے دفاع کے لئے افواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑا ہے، مرکزی مسلم لیگ بھارتی رویوں کیخلاف قوم کو متحد و بیدار کرے گی۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربھارتی ناظم الامور کی دفتر خارجہ طلبی، احتجاجی مراسلہ تھما دیا گیا، سفارتی ذرائع بھارتی ناظم الامور کی دفتر خارجہ طلبی، احتجاجی مراسلہ تھما دیا گیا، سفارتی ذرائع کینیڈا الیکشن،50سے زائد پاکستانی بھی میدان میں اتر گئے لگتا ہے مودی نے بالا کوٹ کی غلطی سے کچھ نہیں سیکھا ، اسد عمر کا بھارتی بڑھکوں پر ردعمل بھارتی اقدامات کے خلاف اسلام آباد میں انڈین ہائی کمیشن کے باہر احتجاجی مظاہرہ پہلگام واقعہ، واگلہ بارڈر پر روایتی پریڈ محدود کرنے کا فیصلہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی،بھارت خطے کو جنگ کی طرف دھکیل رہا ہے، شرجیل میمن TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • فلسطینی عوام پر ہونے والے مظالم کیخلاف 26 اپریل کو شٹر ڈاؤن ہڑتال اور احتجاج کیا جائے گا، منعم ظفر
  • فطری اور غیر فطری سیاسی اتحاد
  • بھارتی اقدامات، مرکزی مسلم لیگ کاملک گیر احتجاج، مودی سرکار کیخلاف عوام سڑکوں پر، قوم کو متحد و بیدار کریں گے، مقررین
  • اسسٹنٹ کمشنرز کیلئے گاڑیوں کی خریداری،جماعت اسلامی نے فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
  • جماعت اسلامی نے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 138 گاڑیاں خریدنے کے فیصلے پر سپریم کورٹ میں اپیل دائرکردی
  • اپنے ہی پلیٹ فارم سے سیاسی جدوجہد جاری رکھیں گے، اپوزیشن کا باضابطہ اتحاد موجود نہیں، مولانا فضل الرحمان
  • اے سیز کیلئے گاڑیوں کی خریداری: جماعت اسلامی نے فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
  • متنازعہ کینال منصوبوں کے خلاف سندھ کے عوام سراپا احتجاج ہیں، حلیم عادل شیخ
  • چکن کی قیمتیں عام شہری کی پہنچ سے باہر ، عوام کو اربوں روپے کا نقصان
  • عوام سے ناراض پرویز خٹک نے سیاسی سرگرمیاں کا آغاز کردیا، ’کسی کا کوئی کام نہیں کروں گا‘