تجزیہ کار کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ کا دوطرفہ تعلقات کا نقطہ نظر اور خاص انداز پاکستان کی اس اسٹریٹجک اہمیت کے بارے میں دیرینہ دعووں کو بھی نظر انداز کرنے کا سبب بنے گا، جو پاکستان کے جغرافیائی محل وقوع کی بنیاد پر کئے جاتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی تھنک ٹینک ولسن سینٹر کے جنوبی ایشیا شعبہ کے ڈائریکٹر مائیکل کوگل مین نے اپنے تجزیئے میں کہا ہے کہ پاکستان اور امریکا کے تعلقات کا مستقبل بہت زیادہ روشن نہیں کیونکہ ٹرمپ انتظامیہ کے چند اہم عہدیدار پاکستان کے سخت نقاد ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ دوسری جانب ٹرمپ انتظامیہ کا دوطرفہ تعلقات کا نقطہ نظر اور خاص انداز پاکستان کی اس اسٹریٹجک اہمیت کے بارے میں دیرینہ دعووں کو بھی نظر انداز کرنے کا سبب بنے گا، جو پاکستان کے جغرافیائی محل وقوع کی بنیاد پر کئے جاتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ عمومی طور پر وائٹ ہاؤس اپنی توجہ دیگر مسائل اور خطوں پر مرکوز کر دے گا۔ امریکہ کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے اسلام آباد کی کوششوں کا حوالہ دیتے ہوئے کوگل مین نے کہا کہ یہ کوششیں مکمل نتائج حاصل نہیں کر پائیں گی کیونکہ ٹرمپ انتظامیہ پاکستان کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف مکمل شراکت داری قائم کرنے کی کوشش نہیں کرے گی، اس کی ایک وجہ اسلام آباد کے مقابلے میں ٹرمپ انتظامیہ کا امریکہ کو درپیش خطرات کے بارے میں تصور فرق کرتا ہے۔

واضح رہے حالیہ دنوں میں امریکہ میں جنوبی اور وسطی ایشیائی امور بیورو کے سینئر عہدیدار ایرک میئر نے انٹرایجنسی وفد کے ساتھ اسلام آباد کا سفر کیا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ اس دورے کا مقصد "پاکستان مائننگ انویسٹمنٹ کانفرنس" میں شرکت اور معدنیات کے شعبے میں امریکی مفادات کو آگے بڑھانا ہے۔ سینئر پاکستانی حکام کیطرف سے مائر سے ملاقاتوں میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دوطرفہ تعاون اہم موضوع قرار دیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ٹرمپ انتظامیہ پاکستان کے تعلقات کا

پڑھیں:

پاک افغان تعلقات عمران خان دور میں اچھے تھے، ذبیح اللہ مجاہد

سویلین حکومت تعلقات قائم کرنے میں دلچسپی رکھتی ہے، اسٹیبلشمنٹ اس کی اجازت نہیں دیتی،پاکستانی سرزمین پر ہونیوالے واقعات کو روکنے کا اختیار نہیں، ترجمان کا ٹی وی چینل کو انٹرویو

امارت اسلامیہ افغانستان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ پاکستانی سرزمین پر ہونیوالے واقعات کو روکنے کا اختیار نہیں۔ عمران کے دور میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اچھے تھے، خاص طور پر تجارت، ٹی ٹی پی کو کنٹرول کرنے کی کوششوں اور دیگر شعبوں میں، سب کچھ آسانی سے چل رہا تھا۔ پاکستان کی سویلین حکومت افغانستان کے ساتھ باہمی مفادات کی بنیاد پر تعلقات قائم کرنے میں دلچسپی رکھتی ہے لیکن اسٹیبلشمنٹ اس کی اجازت نہیں دیتی۔ایک ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے مجاہد نے کہا کہ افغانستان کے لیے پاکستان کے خصوصی ایلچی صادق خان کابل میں تھے اور انہوں نے افغان حکام سے مثبت بات چیت کی، لیکن اسی عرصے کے دوران پاکستان نے افغان سرزمین پر حملے بھی کیے۔مجاہد نے نوٹ کیا کہ پاکستان کی طرف سے ڈیورنڈ لائن کے ساتھ کراسنگ کی بندش سے دونوں طرف کے تاجروں کو بڑا نقصان ہوا ہے، اور انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایسے معاملات کو سیاست سے الگ رکھنا چاہیے، دوسری طرف پاکستانی سرزمین پر ہونیوالے واقعات روکنا ہمارا اختیار نہیں۔دریائے کنڑ پر ڈیم بننے کی خبروں پر پاکستان کی تشویش سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ افغان سرزمین پر تعمیرات اور دیگر سرگرمیاں مکمل طور پر افغانستان کا حق ہے، اگر دریائے کنڑ پر کوئی ڈیم بنایا جاتا ہے تو اس سے پاکستان کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا، پانی اپنی قدرتی سمت میں بہنا جاری رہے گا، اور اسے مقررہ راستے میں ہی استعمال کیا جائے گا۔ذبیح اللہ مجاہد نے سابق پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کے دور میں افغانستان اور پاکستان کے تعلقات پر بھی تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ عمران کے دور میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اچھے تھے، خاص طور پر تجارت، ٹی ٹی پی کو کنٹرول کرنے کی کوششوں اور دیگر شعبوں میں، سب کچھ آسانی سے چل رہا تھا۔انہوں نے پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ افغان سرزمین پر ہونے والی دہشت گردانہ سرگرمیوں کے بارے میں کسی بھی معلومات کو امارت اسلامیہ کے ساتھ شیٔر کرے تاکہ مناسب کارروائی کی جاسکے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی فریق چاہتا ہے کہ ہم پاکستان کے اندر ہونے والے واقعات کو بھی روکیں، لیکن پاکستانی سرزمین پر ہونیوالے واقعات کو روکنا ہمارے اختیار سے باہر ہے۔ امارت اسلامیہ پاکستان میں عدم تحفظ نہیں چاہتی اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے کہ افغان سرزمین سے کوئی خطرہ پیدا نہ ہو۔افغان ترجمان نے امید ظاہر کی کہ کابل اور اسلام آباد کے درمیان مذاکرات کے اگلے دور میں دو طرفہ مسائل کے دیرپا حل تلاش کرنے کے لیے دیانتدارانہ اور ٹھوس بات چیت ہوگی۔

متعلقہ مضامین

  • بھوک کا شکار امریکہ اور ٹرمپ انتظامیہ کی بے حسی
  • انتظامیہ نے حکومت کی ایماء پر کوئٹہ میں جلسے کی اجازت نہیں دی، تحریک تحفظ آئین
  • پاکستان، چین اور روس خفیہ طور پر ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات کر رہے ہیں، ٹرمپ کا دعوی
  • پاکستان، چین اور روس خفیہ ایٹمی تجربات کر رہے ہیں، ٹرمپ کا دعویٰ
  • پاک افغان تعلقات عمران خان دور میں اچھے تھے، ذبیح اللہ مجاہد
  • افغانستان ثالثی کے بہتر نتائج کی امید، مودی جوتے کھا کر چپ: خواجہ آصف
  • خطرناک تر ٹرمپ، امریکہ کے جوہری تجربات کی بحالی کا فیصلہ
  • افغانستان سے کشیدگی نہیں،دراندازی بند کی جائے، دفتر خارجہ
  • مضبوط و پائیدار پاک امریکہ تعلقات بہتر معاشی روابط اور موثر سرمایہ کاری سے وابستہ ہیں: رضوان سعید شیخ
  • امریکہ نے مستقبل قریب میں وینزویلا پر حملے کی تردید کردی