راولپنڈی:لاہور قلندرز کے اوپنر فخر زمان نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے دسویں ایڈیشن میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف میچ کے دوران ایک اور سنگ میل عبور کرلیا۔

پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں فخر زمان نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی 20ویں پی ایس ایل نصف سنچری مکمل کی۔

اس کارکردگی کے ساتھ وہ پی ایس ایل کی تاریخ میں 20 یا اس سے زائد ففٹیز بنانے والے تیسرے کھلاڑی بن گئے ہیں۔

فخر زمان نے یہ سنگ میل محمد رضوان کے ہمراہ حاصل کیا ہے جنہوں نے بھی پی ایس ایل میں اب تک 20 نصف سنچریاں اسکور کی ہیں۔ دونوں کھلاڑی اب مشترکہ طور پر دوسرے نمبر پر موجود ہیں۔

پی ایس ایل میں سب سے زیادہ ففٹیز بنانے کا اعزاز پشاور زلمی کے کپتان بابر اعظم کے پاس ہے، جنہوں نے 33 نصف سنچریاں اسکور کی ہیں اور وہ لیگ کی تاریخ میں واحد بلے باز ہیں جنہوں نے 30 سے زائد ففٹیز بنائی ہیں۔

پی ایس ایل میں سب سے زیادہ ففٹیز بنانے والے کھلاڑی:

بابر اعظم (پشاور زلمی) – 33

محمد رضوان (ملتان سلطانز) – 20

فخر زمان (لاہور قلندرز) – 20

شعیب ملک (کوئٹہ گلیڈی ایٹرز) – 15

کولن منرو (کراچی کنگز) – 13

Post Views: 3.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: پی ایس ایل

پڑھیں:

ٹینس کی گیند پر ننھے بال کیوں ہوتے ہیں؟

ٹینس کی گیند پر ننھے بال کیوں ہوتے ہیں؟
اگر آپ کبھی ٹینس دیکھتے ہیں یا اس کی گیند سے کرکٹ کھیلی ہے تو شاید آپ نے غور کیا ہوگا کہ ٹینس کی گیند کی سطح پر ننھے بال ہوتے ہیں۔ یہ چھوٹے چھوٹے بال گیند کی پہچان بھی ہیں اور اس کے کھیل پر گہرا اثر بھی رکھتے ہیں۔
جب بھی کوئی ٹینس کھلاڑی نئی گیند لیتا ہے، تو وہ اسے بغور دیکھتا ہے اور خاص طور پر ان ننھے بالوں کو چیک کرتا ہے۔ یہ بال جو “نیپ” (nap) کہلاتے ہیں، درحقیقت پریشرائزڈ ربڑ کی گیند کے اوپر لپٹے ہوتے ہیں۔ یہ ننھے بال اون، نائیلون، کاٹن یا ان سب کے امتزاج سے بنتے ہیں۔
ان بالوں کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ یہ گیند کی سطح پر ہوا کے ساتھ رگڑ پیدا کرتے ہیں، جو گیند کی رفتار کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتی ہے۔ مثال کے طور پر، جب کوئی کھلاڑی گیند کو 150 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سرو کرتا ہے، تو مخالف کھلاڑی کے ریکٹ سے ٹکرا کر یہ رفتار تقریباً 50 میل فی گھنٹہ تک آ جاتی ہے۔ یہ رگڑ گیند کے پیچھے ایسی ہوا کے جھرمٹ بناتی ہے جو بیک اسپن یا ٹاپ اسپن کے دوران گیند کی حرکت کو پیچیدہ اور ناقابلِ پیش گوئی بنا دیتا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ 1800 کی دہائی میں ٹینس کی گیند کو گرم اور نرم کپڑے سے ڈھانپا جاتا تھا، لیکن بعد میں ننھے بالوں والا یہ نیا انداز اپنایا گیا جس نے کھیل کے معیار کو بہتر بنایا۔
تو اگلی بار جب آپ ٹینس کا میچ دیکھیں، تو سمجھ جائیں کہ یہ ننھے بال گیند کو زیادہ کنٹرول اور مزے دار کھیل فراہم کرنے میں کس قدر اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • دبئی:دنیا بھر کی نظریں پاک بھارت مکسڈ مارشل آرٹس مقابلے پر مرکوز
  • اسکواش اسٹار نور زمان عالمی درجہ بندی میں 37ویں نمبر پر آ گئے
  • رضوان کو ون ڈے کی کپتانی سے کیوں ہٹایا گیا؟ راشد لطیف نے بڑا دعویٰ کردیا
  • محمد رضوان کو مذہبی ماحول فروغ دینے پر کپتانی سے ہٹایا گیا، راشد لطیف کا دعویٰ
  • 5 مقدمات میں خرم شیر زمان کی ضمانت منسوخی کا حکم
  • ویسٹ انڈیز نے ون ڈے کرکٹ میں ورلڈ ریکارڈ قائم کردیا
  • کیا فلسطین سے اظہارِ یکجہتی رضوان کی برطرفی کی وجہ بنی؟
  • ون ڈے کرکٹ میں کپتان تبدیل، اب محمد رضوان کو یہ ضرور پوچھنا چاہیے کہ ‘مجھے کیوں نکالا؟’
  • ٹینس کی گیند پر ننھے بال کیوں ہوتے ہیں؟
  • پاکستان کے اشعب عرفان نے وینکوور اوپن 2025 کا ٹائٹل جیت لیا