بھارتی کرکٹرز کے سینٹرل کنٹریکٹس کا اعلان، کئی نئے چہرے شامل
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
نیو دہلی:
بھارتی کرکٹ بورڈ نے 2024-25 کے لیے سینٹرل کنٹریکٹس حاصل کرنے والے کھلاڑیوں کی فہرست جاری کر دی۔
مجموعی طور پر 34 کھلاڑیوں کو سینٹرل کنٹریکٹ دیا گیا جس میں شریاس آئیر اور ایشان کشن نے واپسی کی ہے جبکہ متعدد نئے چہروں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
شریاس آئیر نے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھارت کے لیے سب سے زیادہ رنز بنائے تھے جنہیں گریڈ 'بی' میں شامل کیا گیا ہے۔
دوسری جانب وکٹ کیپر بلے باز ایشان کشن جو گزشتہ سیزن میں کنٹریکٹ سے محروم ہوگئے تھے اس بار گریڈ 'سی' میں واپس آگئے ہیں۔
بی سی سی آئی کی جانب سے جاری کردہ فہرست کے مطابق روہت شرما، ویرات کوہلی، جسپریت بمراہ اور رویندرا جڈیجا کو سب سے اعلیٰ کیٹیگری یعنی گریڈ 'اے پلس' میں برقرار رکھا گیا ہے۔ ان کھلاڑیوں کو سالانہ 7 کروڑ بھارتی روپے معاوضہ ملے گا۔
فہرست میں رشبھ پنت کو گریڈ 'اے' میں ترقی دی گئی ہے جبکہ سینئر آف اسپنر روی چندرن اشون کو فہرست سے نکال دیا گیا ہے کیونکہ وہ گزشتہ سال آسٹریلیا کے خلاف سیریز کے بعد بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائر ہو چکے ہیں۔
دیگر چار کھلاڑیوں جتیس شرما، کے ایس بھارت، آویش خان اور شاردل ٹھاکر کو بھی اس سال سینٹرل کنٹریکٹ نہیں دیا گیا۔
کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑیوں میں شامل نئے چہرے دُھروو جُوریل، سرفراز خان، نِتیش کمار ریڈی، اَبھشیک شرما، آکاش دیپ، ورن چکرورتی اور ہرشت رانا شامل ہیں جنہیں گریڈ 'سی' میں رکھا گیا ہے۔
واضح رہے کہ بی سی سی آئی سینٹرل کنٹریکٹ کی بنیاد پر کھلاڑیوں کو چار درجات میں تقسیم کرتا ہے جس کے مطابق انہیں سالانہ معاوضہ دیا جاتا ہے۔
بورڈ کی پالیسی کے مطابق وہ کھلاڑی جو قومی ٹیم کا حصہ نہ ہوں ان کے لیے ڈومیسٹک کرکٹ میں شرکت کو لازمی قرار دیا گیا ہے تاکہ ان کی کارکردگی کا تسلسل برقرار رہے۔
مکمل فہرست:
گریڈ اے پلس
روہت شرما، ویرات کوہلی، جسپریت بمراہ، رویندرا جڈیجا
گریڈ اے
محمد سراج، کے ایل راہول، شبمن گل، ہاردک پانڈیا، محمد شامی، رشبھ پنت
گریڈ بی
سوریا کمار یادو، کلدیپ یادو، اکشر پٹیل، یشسوی جیسوال، شریاس آئیر
گریڈ سی
رنکو سنگھ، تلک ورما، رُتُراج گائیکواڑ، شِوَم دوبے، روی بشنوی، واشنگٹن سندر، مُکیش کمار، سنجو سیمسن، اَرشدیپ سنگھ، پرسدھ کرشنا، رَجت پَٹیدار، دُھروو جُوریل، سرفراز خان، نِتیش کمار ریڈی، ایشان کِشن، اَبھشیک شرما، آکاش دیپ، ورن چکرورتی، ہرشت رانا
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سینٹرل کنٹریکٹ دیا گیا گیا ہے
پڑھیں:
ہائی پاور سلیکشن بورڈ میں گریڈ 22میں ترقی سے متعلق کیس میں فریقین سے دلائل طلب
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)اسلام آباد ہائیکورٹ نے ہائی پاور سلیکشن بورڈ میں گریڈ 22میں ترقی سے متعلق کیس میں فریقین سے دلائل طلب کر لئے اور وفاقی حکومت سے افسران کی گریڈ22 میں ترقیوں سے متعلق ریکارڈ طلب کرلیا۔عدالت نے استفسار کیا کہ کیا وزیراعظم پاکستان اعلیٰ ترین افسران کی تعیناتی کسی اور کے سپرد کر سکتے تھے؟ اگر افسران کی فائلز پرانے رولز کے تحت تیار کی گئیں تو نئے قوانین کا اطلاق کیسے ہوگا؟نئے رولز میں ترامیم کا اطلاق پرانی ترقیوں پر کیسے ہو سکتا ہے؟
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق ہائی پاور سلیکشن بورڈ میں گریڈ22میں ترقی سے متعلق فیصلوں کو چیلنج کرنے کے کیس کی سماعت ہوئی،گریڈ22میں ترقی سے متعلق فیصلوں کی آئینی قانونی حیثیت کو چیلنج کیا گیا ہے،اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس انعام امین منہاس نے سماعت کی،سابق سیکرٹری اطلاعات سہیل علی خان، شاہ بانوغزنوی اور دیگر افسران کی درخواستوں پر سماعت ہوئی،درخواست گزاروں کے وکلا بیرسٹر عمر اعجاز گیلانی، شعیب شاہین اور دیگر عدالت میں پیش ہوئے۔
پاکپتن،شادی سے انکار پر نوجوان نے خاتون کو قتل کردیا،ملزم فرار
عدالت نے استفسار کیا کہ کیا وزیراعظم پاکستان اعلیٰ ترین افسران کی تعیناتی کسی اور کے سپرد کر سکتے تھے؟اگر افسران کی فائلز پرانے رولز کے تحت تیار کی گئیں تو نئے قوانین کا اطلاق کیسے ہوگا؟نئے رولز میں ترامیم کا اطلاق پرانی ترقیوں پر کیسے ہو سکتا ہے؟کیا بورڈ نے ترقیوں سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلوں کی روشنی میں اختیارات استعمال کیا، بورڈ افسران کی قابلیت کو کس پیمانے پر جانچنا ہے؟عدالت نے فریقین سے دلائل طلب کرتے ہوئے سماعت جمعہ 30مئی تک ملتوی کردی اور وفاقی حکومت سے افسران کی گریڈ22 میں ترقیوں سے متعلق ریکارڈ طلب کرلیا۔
معید پیرزادہ کے پاکستان سے بھاگنے اور امریکہ میں جائیدادوں کی کہانی لیکن یہ پیسہ کہاں سے آیا؟ سینئر تحقیقاتی صحافی نے بھانڈا پھوڑ دیا
مزید :