دہشتگردی کو پوری قوم کے اتحاد سے ہی شکست دی جا سکتی ہے؛ آرمی چیف
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
سٹی 42 : آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہاہے کہ بیرونی پشت پناہی سے چلنے والی دہشتگردی بلوچستان کے امن کی سب سے بڑی رکاوٹ ہے، بلوچ شناخت کے نام پر دہشتگردی پھیلانے والے عناصر بلوچ قوم کی بدنامی کا سبب ہیں ۔
آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے نیشنل ورکشاپ بلوچستان کے شرکا سے جی ایچ کیو میں ملاقات کی۔ ورکشاپ میں بلوچستان سے تعلق رکھنے والے مختلف شعبہ ہائے زندگی کے افرادنے بھرپور شرکت کی، ورکشاپ کا مقصد مستقبل کی قیادت کو قومی و صوبائی امور سے روشناس کرانا ہے۔
اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں ایک فیصد کمی کردی
آرمی چیف نے اس موقع پر شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ حکومت بلوچستان کی سماجی و معاشی ترقی پر مسلسل توجہ دے رہی ہے،بلوچستان کے ترقیاتی منصوبوں کے ثمرات عوام تک پہنچنا شروع ہو گئے ہیں،بلوچ نوجوانوں میں شعور اجاگر کرنے پر سول سوسائٹی کا کردار قابلِ تحسین ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیرونی پشت پناہی سے چلنے والی دہشتگردی بلوچستان کے امن کی سب سے بڑی رکاوٹ ہے، بلوچ شناخت کے نام پر دہشتگردی پھیلانے والے عناصر بلوچ قوم کی بدنامی کا سبب ہیں۔
یہ اپریل ہسٹری کا گرم ترین اپریل کیوں تھا
جنرل عاصم منیر نے کہا کہ پاکستان کے امن کا عزم برقرار، لیکن خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، دہشتگردی کو پوری قوم کے اتحاد سے ہی شکست دی جا سکتی ہے، پاکستانی افواج اور ادارے عوام کی حمایت سے دہشتگردی کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے۔
ورکشاپ کااختتام سوال و جواب کے سیشن کے ساتھ ہوا۔
سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ
سورس : آئی ایس پی آر
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: بلوچستان کے
پڑھیں:
بلوچ رہنما سمی دین بلوچ کا بلوچستان کے ایشو پر تفصیلی انٹرویو
اپنے خصوصی انٹرویو میں رہنما بلوچ یکجہتی کمیٹی سمی دین نے کہا ہے کہ اگر ہم ریاست کو تسلیم نہ کرتے تو یہاں پرامن سڑکوں پر نہیں بیٹھتے، آج ہمارے ہاتھ میں بھی بندوق ہوتی، بندوق اٹھانا آسان آپشن ہوتا ہے، اس طرح اسلام آباد کی سڑکوں پر بیٹھ کر آئین اور قانون کی بات کرنا جرات اور ضمیر کی بات ہے، اگر آج ہم پرامن احتجاج کر رہے ہیں تو ریاست کو چاہیے کہ ہمارے اس احتجاج کو سنے، اگر اس طرح ہمیں دہشتگرد بنایا گیا تو پھر وہ جو پرامن سیاسی جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں اُن کا بھی اعتبار اٹھ جائے گا۔ متعلقہ فائیلیںسمی دین بلوچ یکجہتی کمیٹی کی معروف رہنما ہیں جو بلوچ عوام کے حقوق اور سیاسی آزادی کے لیے سرگرم عمل ہیں۔ وہ بلوچ یکجہتی اور بلوچ قوم کی سیاسی، سماجی اور انسانی حقوق کی جدوجہد میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہیں۔ سمی دین بلوچ یکجہتی کمیٹی کی آواز کو مضبوطی سے بلند کرتے ہوئے بلوچستان میں پائیدار امن اور انصاف کے قیام کے لیے کوشاں ہیں اور مختلف فورمز پر بلوچ عوام کے مسائل اور مطالبات کی نمائندگی کرتی ہیں۔ سمی دین کے اپنے والے سولہ سال سے لاپتہ ہیں، وہ اسلام آباد میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے احتجاج میں شریک ہیں، اس موقع پر سینئر صحافی نادر بلوچ نے ان سے انٹرویو کیا ہے جو پیش خدمت ہے۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial