وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت اہم اجلاس جاری
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
وزیرِ اعظم شہباز شریف—فائل فوٹو
وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت وزیرِ اعظم ہاؤس میں اہم اجلاس جاری ہے۔ اجلاس میں ملک کی سیکیورٹی کے معاملات پر غور کیا جا رہا ہے۔
اجلاس میں وفاقی وزراء اور سیکیورٹی حکام شریک ہیں۔
پاکستان کی مسلح افواج پوری طرح چوکنا ہیں، بھارت مساجد اور شہریوں پر حملوں کا مرتکب ہوا ہے، لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری
واضح رہے کہ منگل اور بدھ کی درمیانی شب بھارتی فوج نے بزدلانہ حملہ کرتے ہوئے آزاد کشمیر کے علاقوں کوٹلی، مظفر آباد اور باغ کے علاوہ مریدکے اور احمدپور شرقیہ میں شہری آبادی کو نشانہ بنایا تھا جس میں 2 مساجد شہید ہوئیں جبکہ حملوں میں 2 بچوں سمیت 31 پاکستانی شہید اور 51 زخمی ہوئے تھے۔
بھارت کی جانب سے رات کی تاریکی میں پاکستان پر بزدلانہ حملے کے بعد پاکستان نے بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دیا۔
پاکستان پر حملہ کرنے والے 3 رافیل، ایک مگ-29 اور ایک ایس یو-30 طیارے کے ساتھ ساتھھ ایک کومبیٹ ڈرون بھی مار گرایا تھا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
وزیرِاعظم شہباز شریف کا ترکیہ میں زلزلے پر اظہارِ افسوس، ہر ممکن مدد کی پیشکش
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے ترکیہ کے صوبے بالکسر میں آنے والے زلزلے پر گہرے رنج و افسوس کا اظہار کیا ہے۔ ایکس پر اپنے تعزیتی پیغام میں وزیرِ اعظم نے کہا کہ ہماری تمام تر دعائیں اور ہمدردیاں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہیں اور ہم ترک بہن بھائیوں کی حفاظت اور جلد صحتیابی کے لیے دعا گو ہیں۔
وزیرِ اعظم نے ترک صدر رجب طیب اردوان سے اس قدرتی سانحے پر دل کی گہرائیوں سے تعزیت کی اور کہا کہ پاکستان اس مشکل گھڑی میں ترکیہ کی ہر ممکن مدد کے لیے تیار ہے۔
Türkiye’nin Balıkesir ilinde meydana gelen depremden dolayı derin üzüntü duyduk. Bu depremden etkilenen herkes için dualarımızı iletiyor, Türk kardeşlerimizin güvenliği ve esenliği için temennilerimizi sunuyoruz. Aziz kardeşim Cumhurbaşkanı Recep Tayyip Erdoğan’a en içten… https://t.co/ycPGjBnk5h
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) August 11, 2025
مزید پڑھیں: ’ترکیہ زلزلہ متاثرین کیلیے ریلیف فنڈ، کابینہ ایک تنخواہ عطیہ کرے گی‘
واضح رہے کہ ترکیہ کے شمال مغربی صوبے بالکسر میں اتوار کی شام 6.1 شدت کا خوفناک زلزلہ آیا جس نے لمحوں میں کئی عمارتوں کو ملبے کے ڈھیر میں بدل دیا۔ زلزلے کا مرکز قصبہ سندرگی تھا، جہاں سے دل دہلا دینے والی خبریں سامنے آئیں۔
ترکیہ کے وزیر داخلہ کے مطابق 81 سالہ خاتون کو ملبے سے زندہ نکالا گیا لیکن چند لمحوں بعد ہی وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئیں۔ زلزلے سے 16 عمارتیں مکمل طور پر زمین بوس ہو گئیں جبکہ 29 افراد زخمی ہوئے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ترکیہ رجب طیب اردوان زلزلہ صوبے بالکسر وزیر اعظم محمد شہباز شریف