اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 مئی2025ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب خان نے بھارتی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایل او سی پر بھارتی بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری ناقابل قبول ہے۔ بھارت کا یہ طرز عمل نہ صرف خطہ بلکہ عالمی امن کے لئے خطرہ ہے ۔ جمعہ کو ایک بیان میں انہوں نے معصوم شہریوں کے زخمی ہونے پر اظہار ہمدردی کیا اور کہا کہ بھارتی میزائل حملے غیر ذمہ دارانہ، بلاجواز اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔

بھارتی حملے نے خطے کے امن و استحکام کو شدید خطرے سے دوچار کر دیا ہے۔بھارتی جارحیت صرف پاکستان نہیں، عالمی امن کے لیے بھی بڑا خطرہ ہے، اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ بھارت جوہری خطے میں مہم جوئی کرکے تباہ کن راستے پر گامزن ہے۔

(جاری ہے)

بھارت کو نہ انسانی جانوں کی پرواہ ہے، نہ عالمی اصولوں کی پاسداری۔ شہری فضائی حدود کو نشانہ بنا کر بھارت نے خود کو خطرناک ملک ثابت کیا ہے۔

عالمی برادری بھارت کے جھوٹے بیانیے کے پیچھے چھپی حقیقت کو سمجھے۔یہ وقت ہے کہ دنیا کی بڑی طاقتیں امن، انصاف کے لیے کھڑی ہوں۔ اگر بھارت کی مہم جوئی نہ روکی گئی تو پورا خطہ نئی جنگ کی لپیٹ میں آ سکتا ہے۔بھارتی جارحیت پر پاکستان کو عالمی فورمز پر بھرپور آواز بلند کرنی چاہیے۔بھارتی حملوں پر حکومت کو اقوام متحدہ اور عالمی عدالت انصاف سے رجوع کرنا چاہیے۔

عالمی بینک کو بھی بھارتی جارحیت پر اعتماد میں لینا وقت کی ضرورت ہے۔پاکستان ایک ایٹمی طاقت اور ذمہ دار ریاست ہے۔ہماری فضائیہ فوج دنیا کی بہترین فضائیہ ہے اور وہ کسی جارحیت کا جواب دینا جانتی ہے۔ پہلگام واقعے کے بعد بغیر ثبوتوں کے پاکستان پر الزام ترشی اور جارحیت ریاستی دہشتگردی ہے۔مودی دہشتگرد تنظیم آر ایس ایس کا سربراہ اور فسطائی ذہنیت کا شخص ہے۔ مودی کے ہاتھ بھارتی گجرات کے معصوم مسلمانوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔بھارتی سرکار اس وقت آگ سے کھیل رہا ہے نریندرا مودی کو ہوش کے ناخن لینے چاہئیں۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بھارتی جارحیت

پڑھیں:

قومی اسمبلی میں وزیراعظم کی پیشکش پر تحریک انصاف کا مثبت جواب

قومی اسمبلی اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف نے اپوزیشن کو بات چیت کی پیش کش کرتے ہوئے اتحاد و اتفاق پر زور دیا جس پر تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر بیرسٹر گوہر علی خان نے پیش کش کا خیر مقدم کرتے ہوئے قومی مفاہمت کی حمایت کی۔ دونوں جانب سے مثبت اشاروں کے بعد سیاسی کشیدگی میں نرمی اور بات چیت کی امید پیدا ہو گئی ہے۔

قومی اسمبلی اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے اپوزیشن کو بات چیت کی پیش کش پر تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر بیرسٹر گوہر علی خان نے مثبت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ہم بات چیت کی پیش کش کا خیرمقدم کرتے ہیں، پاکستان ہماری ریڈ لائن ہے، اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو سکتا۔انہوں نے کہا کہ بھارت اپنے ہندوتوا بیانیے سے پاکستان کو تقسیم نہیں کر سکتا، پوری قوم متحد ہے، اور پانچ بھارتی طیارے گرانا اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان ہر جارحیت کا فوری جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ بیرسٹر گوہر نے کہا کہ عمران خان پہلے ہی واضح کر چکے تھے کہ بھارت اگر کوئی حرکت کرے گا تو پاکستان سوچے بغیر جواب دے گا۔

بھارت کی خود کو معاشی پناہ گاہ کے طور پر پیش کرنے کی کوشش ناکام ہونے لگی، تہلکہ خیز رپورٹ آگئی

ان کا کہنا تھا کہ جعفر ایکسپریس پر حملے کی بھارت نے مذمت تک نہیں کی، اور ہم مسلسل شہداء کے جنازے اٹھا رہے ہیں، لیکن اب مزید خاموشی نہیں برتی جائے گی۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ”تالی ایک ہاتھ سے نہیں بجتی“، قومی اتحاد کے لیے سب کو آگے آنا ہو گا۔بیرسٹر گوہر نے وزیراعظم کی جانب سے اپنے چیمبر میں ملاقات کی پیشکش کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہم بات چیت کے لیے تیار ہیں، مگر یہ عمل صرف الفاظ نہیں، عملی اقدامات کا تقاضا کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان ملک کے سب سے بڑے عوامی لیڈر ہیں، ان کی اور دیگر سیاسی اسیران کی رہائی قومی مفاہمت کی سمت پہلا قدم ہوگی۔

رحیم یار خان: بس اور ٹرالر میں تصادم، 8 افراد جاں بحق

مزید :

متعلقہ مضامین

  • اچھا ہوا ہم ہندو پاکستان چھوڑ کر بھارت نہیں گئے: سنجے پروانی
  • بلوچستان بھر میں یکجہتی ریلیاں؛ پاک افواج کی حمایت اور بھارتی جارحیت کی مذمت
  • پاکستان پر حملہ : بھارت عالمی برادری کو قائل کرنے میں ناکام
  • قومی اسمبلی میں وزیراعظم کی پیشکش پر تحریک انصاف کا مثبت جواب
  • حکومت اے پی سی اور بانی پی ٹی آئی کو بلائے، زرتاج گل
  • پاکستان نے بھارت کو جواب دے کر تاریک رات کو چاندنی رات بنادیا،وزیراعظم کا قومی اسمبلی میں خطاب
  • بھارتی جارحیت کیخلاف پنجاب اسمبلی میں مذمت قرارداد جمع کروا دی گئی
  • پوری قوم افواج پاکستان کے پیچھے کھڑی، عطا تارڑ: سندھ طاس معاہدہ معطلی انسانی کیخلاف جرم، بلاول
  • بھارتی جارحیت قابل مذمت ہے، عالمی برادری بھارت کو فوراً روکے، علی رضا سید