پشاور میں پولیس موبائل کے قریب خودکش دھماکا،سب انسپکٹر کانسٹیبل شہید
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
خودکش حملہ آور نے پولیس موبائل کے قریب خود کو دھماکے سے اڑا لیا
رنگ روڈ پر پولیس موبائل کے قریب دھماکے میں 3 افراد زخمی ہوئے
خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور کے رنگ روڈ پر پولیس موبائل کے قریب خودکش دھماکا ہوا ہے ، جس میں سب انسپکٹر اور کانسٹیبل شہید ہوگئے ۔تفصیلات کے مطابق رنگ روڈ میں واقع مال منڈی کے قریب خودکش حملہ آور نے پولیس موبائل کے قریب خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔دھماکے کے بعد ریسکیو 1122 اور پولیس کی بھاری نفری جائے وقوعہ پہنچی جہاں سے زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا جبکہ تفتیشی حکام نے شواہد اکھٹے کیے ۔ریسکیو 1122 پشاور کے ترجمان بلال احمد نے بتایا کہ دھماکے میں 3 افراد زخمی ہوئے ہیں جنہیں طبی امداد کیلیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ اسپتال منتقلی کے بعد سب انسپکٹر اور کانسٹیبل شہید ہوگئے ۔ شہید اے ایس آئی کی شناخت لیئق زادہ خان اور کانسٹیبل کی عالم زیب کے ناموں سے ہوئی ہے ۔ جبکہ واقعے میں پولیس اہلکار (ڈرائیور) صداقت زخمی ہوئے ہیں۔پولیس نے تصدیق کی کہ دھماکا پولیس موبائل گاڑی کے قریب ہوا ہے ۔پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے وقوعہ کو سیل کر کے واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہے ۔ وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے پشاور میں پولیس موبائل کے قریب دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے شہید پولیس اہلکاروں کو خراج عقیدت جبکہ لواحقین سے دلی ہمدردی و تعزیت کا اظہار کیا ہے ۔محسن نقوی نے کہا کہ پولیس اہلکاروں نے فرائض کی ادائیگی کے دوران شہادت کا اعلی مرتبہ پایا۔ خیبر پختونخوا پولیس نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں لازوال قربانیاں دی ہیں۔انہوں نے کہا کہ کے پی کے پولیس کے جوانوں کی قربانیاں ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ شہید اہلکاروں کے خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ گورنر اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے بھی دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے شہید پولیس اہلکاروں کو خراج تحسین پیش کیا جبکہ لواحقین کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا ہے ۔صوبائی وزیر مینا آفریدی نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پشاور پولیس اہلکاروں پر دہشت گرد حملہ دشمن کی مذموم مقاصد کو ظاہر کرتی ہے ۔وزیر برائے اعلی تعلیم نے کہا کہ دہشت گرد کسی صورت اپنے مقاصد میں کامیاب نہیں ہوں گے ، شہید پولیس اہلکاروں کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں شہداء و زخمیوں کے لواحقین کے ساتھ ہیں۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
کوئٹہ کے قریب جعفر ایکسپریس پر دھماکا، 5 بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں
2025 کو کوئٹہ کے قریب سپیزند اسٹیشن کے نزدیک ٹریک پر نصب (آئیڈینٹیفائیڈ ایکسپلوسیو ڈیوائس) کے دھماکے سے پشاور جانے والی 39 اپ جعفر ایکسپریس کی 5 بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں۔
ریلوے اور سیکیورٹی اداروں کی فوری ٹیمیں موقع پر پہنچ گئی ہیں اور امدادی کارروائیاں شروع کردی گئی ہیں۔ خوش قسمتی سے جعفر ایکسپریس کے تمام مسافر محفوظ ہیں اور انہیں کسی جانی نقصان کا سامنا نہیں ہوا۔
مزید پڑھیں: سبی میں ریلوے ٹریک پر دھماکہ، جعفر ایکسپریس سانحے سے بال بال بچ گئی
ریلوے انتظامیہ نے سیکیورٹی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے مسافروں کو کوئٹہ واپس لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ٹرین آپریشنز سیکیورٹی کلیئرنس ملنے کے بعد کوئٹہ سے دوبارہ شروع کیے جائیں گے۔
وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی نے اس واقعے کو دہشتگردوں کی بزدلانہ کارروائی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسی سازشیں پاکستان ریلویز کے عزم کو کبھی کمزور نہیں کر سکتیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
5 بوگیاں پٹڑی جعفر ایکسپریس دھماکا وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی