سیز فائر کا اعلان کیوں کیا؟ سیکریٹری خارجہ وکرم مسری کو بھارتی انتہا پسندوں کی دھمکیاں
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
پاکستان کے ساتھ سیز فائر کے اعلان کے بعد بھارتی انتہا پسندوں کی جانب سے سیکریٹری خارجہ وکرم مسری کیخلاف دھمکیوں میں شدت آگئی اور سوشل میڈیا پر شدید تنقید اور ذاتی حملوں کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہزیمت آمیز شکست کے بعد مذاکرات پر آمادہ بھارت جنگ بندی شرائط سے پیچھے ہٹنے لگا
بھارتی روزنامہ دی ہندو کی رپورٹ کے مطابق، وکرم مسری کے اہلِ خانہ کو بھی دائیں بازو کے ٹرولز نے نشانہ بنایا، جنہوں نے سیز فائر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں ’غدار‘ تک قرار دیا۔ ٹرولز نے نہ صرف سیکریٹری خارجہ کی پرانی سوشل میڈیا پوسٹس کھود نکالیں بلکہ ان کی بیٹی کو بھی نشانہ بنایا، جس نے بیرونِ ملک تعلیم حاصل کی اور روہنگیا مسلمانوں کو قانونی مدد فراہم کی تھی۔
وکرم مسری کو اس نفرت انگیز مہم کے باعث اپنا سوشل میڈیا اکاؤنٹ محدود کرتے ہوئے تبصروں کو بند کرنا پڑا۔
بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس نے اس مہم کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے حامیوں سے جوڑا۔
اپنے ایک بیان میں کانگریس پارٹی نے کہا کہ گزشتہ ہفتے مودی بھگتوں نے ایک شہید کی بیوہ، محترمہ ہیمنشی نروال کے خلاف صرف اس لیے کردار کشی کی مہم چلائی کیونکہ انہوں نے ‘نفرت نہیں، امن چاہیے’ کا پیغام دیا۔ اب وہی ٹرولز سیکریٹری خارجہ وکرم مسری کو نشانہ بنا رہے ہیں، گویا سیز فائر کا فیصلہ انہوں نے انفرادی طور پر کیا ہو، نہ کہ مودی، امیت شاہ، راج ناتھ سنگھ یا جے شنکر نے۔
مزید پڑھیں: ’جنگ نہیں چاہتے‘، انڈیا نے گھٹنے ٹیک دیے،بھارتی فوج کی ترجمان کی پریس کانفرنس
واضح رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ 4 روزہ سرحدی کشیدگی کے بعد دونوں ممالک کے درمیان سیز فائر پر اتفاق ہوا، جس کے دوران 50 سے زائد افراد جان سے گئے۔ پاکستان نے بھارتی افواج کو بھاری نقصان پہنچایا اور متعدد لڑاکا طیارے مار گرائے جسے کئی بین الاقوامی ذرائع ابلاغ نے رپورٹ بھی کیا۔
بھارت نے اس کے جواب میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس سابقہ ٹوئٹر پر کم از کم 8 ہزار ایسے اکاؤنٹس بند کیے جو سرکاری مؤقف سے اختلاف کررہے تھے۔
مزید پڑھیں:’امریکی صدر جنگ بندی کا دعویٰ کرنے والے کون ہوتے ہیں‘، بھارتی میڈیا نے ٹرمپ پر سوال اٹھا دیا
دوسری جانب، بھارت کے چند مرکزی دھارے کے میڈیا چینلز کی جانب سے پھیلائی گئی گمراہ کن معلومات پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے شدید ردِ عمل دیکھنے میں آیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایکس پلیٹ فارم سوشل میڈیا کانگریس وکرم مسری.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایکس پلیٹ فارم سوشل میڈیا کانگریس وکرم مسری سیکریٹری خارجہ سوشل میڈیا وکرم مسری سیز فائر
پڑھیں:
’مجھ پر جھوٹا کیس عائد کیا گیا‘، گرفتاری کے بعد فلک جاوید کا پہلا بیان سامنے آگیا
تحریک انصاف کی رہنما فلک جاوید نے گزشتہ روز گرفتاری کے بعد آج عدالت میں پیشی کے موقع صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہ میرے اوپر جھوٹا کیس کیا ہوا ہے،یہ لوگ کچھ ثابت نہیں کرسکتے۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ میں نے سنا ہے کہ عظمیٰ بخاری نے میری جھوٹی ای آئی ویڈیو لگائی ہے۔اب میں ان پر کیس کروں گی۔
فلک جاوید کو کیوں گرفتار کیا گیا؟ وجہ سامنے آگئینیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سوشل میڈیا ایکٹوسٹ فلک جاوید خان کو پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری کی جعلی ویڈیوز سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرنے کے کیس میں گرفتار کرلیا ہے۔ یہ بات فلک جاوید کے وکیل نے بدھ کو بتائی۔
پی ٹی آئی نے الزام عائد کیا ہے کہ فلک جاوید کو گزشتہ رات اسلام آباد سے گرفتار کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: کیا پی ٹی آئی کارکن فلک جاوید کو سلمان اکرم راجہ کے فلیٹ سے گرفتار کیا گیا ہے؟
فلک جاوید کے وکیل ایڈووکیٹ میاں علی اشفاق نے ڈان ڈاٹ کام سے گفتگو میں گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ان کی قانونی ٹیم کل لاہور ڈسٹرکٹ کورٹ میں پیش ہوگی۔
سوشل میڈیا ایکٹوسٹ فلک جاوید خان کو گرفتار کر لیا گیا، اس غیر قانونی گرفتاری کی بھرپور مزمت کرتے ہیں، فارم 47 کی عسکری حکومت کو ابھی تک سمجھ نہیں آئی کہ ڈنڈے کے زور پر سوچ نہیں بدلی جا سکتی،#PakistanUnderFascism pic.twitter.com/xtVc2dTSbD
— PTI (@PTIofficial) September 23, 2025
انہوں نے کہا کہ فلک جاوید کو ہر ممکن قانونی معاونت فراہم کی جائے گی، اور اگر این سی سی آئی اے جسمانی ریمانڈ کی درخواست کرتی ہے تو اس کی بھرپور مخالفت کی جائے گی۔ ان کے مطابق کیس کے تمام پہلوؤں کا باریک بینی سے جائزہ لیا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کارکن فلک جاوید خان گرفتار، رہائی کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع
خیال رہے کہ گزشتہ سال جولائی میں صوبائی وزیر عظمیٰ بخاری نے ان افراد کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تھا جنہوں نے ان کی ایڈیٹ شدہ تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر پھیلائیں۔ عظمیٰ بخاری نے الزام لگایا تھا کہ فلک جاوید نے یہ مواد تیار کرکے سوشل میڈیا پر شیئر کیا۔
وزیر اطلاعات نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ سوشل میڈیا پر ان کی کردار کشی کی گئی اور ان کے آئینی حقوق کی خلاف ورزی ہوئی۔ انہوں نے اپنی درخواست میں عدالت سے استدعا کی تھی کہ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (FIA) کو فلک جاوید اور دیگر کے خلاف کارروائی کا حکم دیا جائے اور عدالت کو عمل درآمد رپورٹ جمع کرائی جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں