قرونِ وسطیٰ کے کیمیا دانوں کا خواب جدید سائنس نے سچ کر دکھایا۔ دنیا کے سب سے بڑے پارٹیکل کولائیڈر ”لارج ہیڈرون کولائیڈر“ (ایل ایچ سی) میں سائنس دانوں نے لیڈ (سیسہ) کو سونے (گولڈ) میں تبدیل ہوتے دیکھا ہے، حالانکہ یہ عمل نہایت مختصر وقت کے لیے اور انتہائی کم مقدار میں وقوع پذیر ہوا۔

2015 سے 2018 کے دوران، سی ای آر این (CERN) کی تجربہ گاہ ”ایلیس“ (ALICE) میں کیے گئے تجربات کے دوران تیز رفتار لیڈ کے ذرات سے تقریباً 86 ارب سونے کے ایٹمی ذرات (nuclei) پیدا ہوئے، مگر ان کی مقدار صرف 29 پیکوگرام (یعنی ایک گرام کا کھربواں حصہ) رہی، جو لمحوں میں تحلیل بھی ہوگئی۔

یہ ”نیوکلیئر ٹرانسمیوٹیشن“ اس وقت واقع ہوتی ہے جب دو لیڈ ایٹم، روشنی کی رفتار کے قریب، ایک دوسرے کے پاس سے گزرتے ہیں اور ان کے برقیاتی میدان فوٹونز خارج کرتے ہیں جو نیوکلئیس سے پروٹونز اور نیوٹرونز کو نکال باہر کرتے ہیں، اور یوں کبھی کبھار سونا، تھالیم یا مرکری کے ایٹمز وجود میں آجاتے ہیں۔

یہ عمل انتہائی توانائی طلب اور پیچیدہ ہے، اور سونا حاصل کرنے کا سب سے مہنگا اور غیر مؤثر طریقہ سمجھا جاتا ہے، لیکن سائنس دانوں کے مطابق یہ تجربہ سائنسی لحاظ سے ایک زبردست کامیابی ہے۔ایلیس تجربہ گاہ کے سربراہ مارکو فان لیووین کے مطابق، ’ہماری ڈیوائسز ہزاروں ذرات کی ٹکر بھی سنبھالتی ہیں اور چند ذرات کی نایاب تخلیق کو بھی ناپ سکتی ہیں، جو سائنس میں ایک بڑی پیش رفت ہے۔‘

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

پورا فلسطین، فلسطینی عوام ہے اسرائیل کا غزہ میں قبضے کے منصوبہ قابل مذمت ہے، حاجی حنیف طیب

ایک بیان میں سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ غزہ کے بحران پر بات چیت کے لیے سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کرنا اچھا اقدام ہے لیکن ضرورت اس امر کی ہے کہ 1947ء میں اقوام متحدہ میں قرارداد منظور ہوئی جس میں طے ہوا کہ فلسطینی آزاد ریاست کا قیام عمل لایا جائے لیکن اس پر آج تک اقوام متحدہ عمل درآمد کروانے میں ناکام رہی۔ اسلام ٹائمز۔ نظام مصطفیٰ پارٹی کے چیئرمین سابق وفاقی وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر حاجی محمد حنیف طیب نے کہا کہ پورا فلسطین، فلسطینی عوام ہے، نیتن یاہو کا اسرائیلی کابینہ کے اجلاس میں غزہ میں بڑے پیمانے پر نئے فوجی آپریشن شروع کرکے غزہ پر فوجی قبضہ کرنے کی منظوری کا فیصلہ قابل مذمت ہے، اسرائیل کا یہ اقدام اقوام متحدہ کی قراردادوں کے منافی اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف وزری ہے۔ حاجی حنیف طیب نے کہا کہ پاکستان سمیت آسٹریلیا، جرمنی، اٹلی، نیوزی لینڈ، برطانیہ، ساؤتھ افریقہ کے وزرائے خارجہ نے قابض اسرائیل کی کابینہ کی جانب سے غزہ میں وسیع فوجی جارحیت کے فیصلے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بھی اسرائیل کی جانب سے غزہ شہر کو قبضے میں لینے کے فیصلے پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور اس فیصلے کو خطے میں امن و استحکام کے لیے سنگین خطرہ قرار دے رہے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ غزہ کے بحران پر بات چیت کے لیے سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کرنا اچھا اقدام ہے لیکن ضرورت اس امر کی ہے کہ 1947ء میں اقوام متحدہ میں قرارداد منظور ہوئی جس میں طے ہوا کہ فلسطینی آزاد ریاست کا قیام عمل لایا جائے لیکن اس پر آج تک اقوام متحدہ عمل درآمد کروانے میں ناکام رہی، اقوام متحدہ اپنی منظور کردہ قرارداد پر عمل درآمد یقینی بنائے، انسانی حقوق کی تنظیموں اور عالمی برادری اسرائیل کو اس طرح کے اقدام سے باز رکھیں۔ ڈاکٹر حاجی محمد حنیف طیب نے کہا کہ غزہ کی عوام امت مسلمہ کی جانب دیکھ رہے ہیں، مسلم حکمران او آئی سی کا سربراہی اجلاس بلاکر اسرائیلی اقدام کو روکنے کیلئے متفقہ جرأت مندانہ مؤقف اپنائے یہ ہمارا دینی انسانی، اخلاقی فریضہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سائنسدانوں نے لیبارٹری میں ننھا مگر مکمل ’انسانی دماغ‘ تیار کر لیا
  • ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ کام کرنا ’مشکل اور ناخوشگوار‘ تجربہ تھا ، سشمیتا سین کے انکشافات
  • ماں باپ کی علیحدگی میں پھنسے خواب: کراچی کی ماہ نور کا شناختی کارڈ نہ ملنے پر عدالت سے رجوع
  • کیموتھراپی کی تاثیر بڑھانے والی دوا کا کامیاب تجربہ
  • وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے ماتحت 4 اہم اداروں کو بند کرنے کا فیصلہ
  • ایران نے نئے جوہری سائنس دان روپوش کردیے، اسرائیل کی نئی ہٹ لسٹ تیار
  • ایران کے جوہری سائنس دان خفیہ مقامات پر منتقل، اسرائیل کی نئی ہٹ لسٹ تیار
  • سائنسدانوں نے ملبے میں پھنسے افراد کی تلاش کے لیے جدید بھنورے تیار کرلیے
  • پورا فلسطین، فلسطینی عوام ہے اسرائیل کا غزہ میں قبضے کے منصوبہ قابل مذمت ہے، حاجی حنیف طیب
  • سائنسدانوں نے امریکا میں کم سن بچوں کے بالغ ہونے کی وجہ کا سراغ لگا لیا