الیکشن کمیشن نے ریاست بہار میں انتخابی فہرستوں کی خصوصی گہری نظرثانی (ایس آئی آر ) میں شفافیت کے اپنے دعووں کی حمایت میں دستاویزات کی ایک فہرست کا اشتراک کیا۔ اسلام ٹائمز۔ الیکشن کمیشن آف انڈیا نے نئی دہلی میں ایک احتجاجی مارچ کے دوران کانگریس اور اس کے لیڈر راہل گاندھی کی جانب سے کئے گئے "ووٹ چوری" کے دعووں کو "حقیقت میں غلط" قرار دیا۔ سپریم پول باڈی نے اپوزیشن بلاک "انڈیا" کے دعووں پر "حقائق کی جانچ" کے عنوان سے ایکس پر ٹوئٹ کیا، جس میں بہار میں ایس آر آئی سے متعلق حقائق کا انکشاف کیا گیا جبکہ گذشتہ روز نئی دہلی میں بہار میں انتخابی فہرستوں کی نظرثانی کے خلاف اپوزیشن انڈیا بلاک نے احتجاجی مارچ نکالنے کی کوشش کی۔ الیکشن کمیشن نے ریاست بہار میں انتخابی فہرستوں کی خصوصی گہری نظرثانی (ایس آئی آر ) میں شفافیت کے اپنے دعووں کی حمایت میں دستاویزات کی ایک فہرست کا اشتراک کیا۔ ثبوتوں میں آر جے ڈی، کانگریس اور سی پی آئی جیسی سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کی ویڈیو شہادتیں شامل تھیں۔

پول اتھارٹی نے بہار میں انتخابی فہرستوں کے مسودے کی اشاعت سے پہلے، ایس آئی آر کے دوران اور بعد میں سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کے ساتھ اپنی میٹنگوں کی تفصیلات بھی شیئر کیں اور یہ دعویٰ کیا کہ وہ ایس آئی آر مشق کے دوران زمینی سطح پر شفافیت کو خاص ترجیج دی گئی۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ خالص انتخابی فہرستیں جمہوریت کو مضبوط کرتی ہیں۔ ای سی نے انتخابی فہرستوں کے مسودے کی اشاعت کے بعد سے جاری کردہ روزانہ بلیٹن کا لنک بھی شیئر کیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: بہار میں انتخابی فہرستوں الیکشن کمیشن ایس ا ئی ا ر

پڑھیں:

بیرونی مداخلت اب کوئی راز نہیں، ایک کھلی حقیقت ہے: جسٹس اطہر من اللّٰہ کا چیف جسٹس کو خط

27ویں آئینی ترمیم پر چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو لکھے گئے خط میں سپریم کورٹ کے جسٹس اطہر من اللّٰہ نے کہا ہے کہ بیرونی مداخلت اب کوئی راز نہیں، ایک کھلی حقیقت ہے۔ جو جج سچ بولتا ہے، وہ انتقام کا نشانہ بنتا ہے۔

اپنے خط میں جسٹس اطہر من اللّٰہ نے کہا کہ سپریم کورٹ اکثر طاقتور کے ساتھ کھڑی رہی، عوام کے ساتھ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کی عدالتی پھانسی عدلیہ کا ناقابل معافی جرم تھا، بےنظیر بھٹو، نواز شریف، مریم نواز کے خلاف کارروائیاں بھی ایک ہی سلسلے کی کڑیاں ہیں۔ بانی پی ٹی آئی کے ساتھ ہونے والا سلوک اسی جبر کے تسلسل کا حصہ ہے۔

جسٹس اطہر من اللّٰہ کا کہنا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کو عوامی اعتماد حاصل کرنے پر نشانہ بنایا گیا، بہادر ججز کے خط اور اعتراف سپریم کورٹ کے ضمیر پر بوجھ ہیں، ‏ہم سچ جانتے ہیں مگر صرف چائے خانوں میں سرگوشیوں تک محدود ہیں۔

سپریم کورٹ کے جج نے یہ بھی کہا کہ جو جج سچ بولتا ہے، وہ انتقام کا نشانہ بنتا ہے، جو جج نہیں جھکتا، اس کے خلاف احتساب کا ہتھیار استعمال ہوتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بھارتی سیاسی رہنماؤں اور صحافیوں نے دہلی دھماکے کو بی جے پی کا انتخابی فالس فلیگ قرار دیدیا
  • بیرونی مداخلت اب کوئی راز نہیں، ایک کھلی حقیقت ہے: جسٹس اطہر من اللّٰہ کا چیف جسٹس کو خط
  • مودی حکومت مشکل میں؟ کانگریس کا دہلی کار دھماکے کی تحقیقات پر عدم اعتماد کا اظہار
  • بہار انتخابات، مودی پر ووٹ خریدنے کے سنگین الزامات
  • بہار انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلی، مودی پر ووٹ خریدنے کے سنگین الزامات
  • غزہ کے سائے میں دنیا: امن معاہدوں سے آگے کی حقیقت
  • 1.5 کروڑ کا لباس ، 2 کروڑ کے زیورات؟ ڈاکٹر نبیحہ نے خود حقیقت بتا دی
  • نریندر مودی کو صرف الیکشن سے مطلب ہے، ملکارجن کھڑگے
  • بہار انتخابات کے پہلے مرحلے میں 65.08 فیصد ووٹ ڈالے گئے، الیکشن کمیشن کے نئے اعداد و شمار
  • اراکین پارلیمنٹ گوشوارے 31 دسمبر تک لازمی جمع کروادیں، ترجمان الیکشن کمیشن