الیکشن کمیشن نے ریاست بہار میں انتخابی فہرستوں کی خصوصی گہری نظرثانی (ایس آئی آر ) میں شفافیت کے اپنے دعووں کی حمایت میں دستاویزات کی ایک فہرست کا اشتراک کیا۔ اسلام ٹائمز۔ الیکشن کمیشن آف انڈیا نے نئی دہلی میں ایک احتجاجی مارچ کے دوران کانگریس اور اس کے لیڈر راہل گاندھی کی جانب سے کئے گئے "ووٹ چوری" کے دعووں کو "حقیقت میں غلط" قرار دیا۔ سپریم پول باڈی نے اپوزیشن بلاک "انڈیا" کے دعووں پر "حقائق کی جانچ" کے عنوان سے ایکس پر ٹوئٹ کیا، جس میں بہار میں ایس آر آئی سے متعلق حقائق کا انکشاف کیا گیا جبکہ گذشتہ روز نئی دہلی میں بہار میں انتخابی فہرستوں کی نظرثانی کے خلاف اپوزیشن انڈیا بلاک نے احتجاجی مارچ نکالنے کی کوشش کی۔ الیکشن کمیشن نے ریاست بہار میں انتخابی فہرستوں کی خصوصی گہری نظرثانی (ایس آئی آر ) میں شفافیت کے اپنے دعووں کی حمایت میں دستاویزات کی ایک فہرست کا اشتراک کیا۔ ثبوتوں میں آر جے ڈی، کانگریس اور سی پی آئی جیسی سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کی ویڈیو شہادتیں شامل تھیں۔

پول اتھارٹی نے بہار میں انتخابی فہرستوں کے مسودے کی اشاعت سے پہلے، ایس آئی آر کے دوران اور بعد میں سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کے ساتھ اپنی میٹنگوں کی تفصیلات بھی شیئر کیں اور یہ دعویٰ کیا کہ وہ ایس آئی آر مشق کے دوران زمینی سطح پر شفافیت کو خاص ترجیج دی گئی۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ خالص انتخابی فہرستیں جمہوریت کو مضبوط کرتی ہیں۔ ای سی نے انتخابی فہرستوں کے مسودے کی اشاعت کے بعد سے جاری کردہ روزانہ بلیٹن کا لنک بھی شیئر کیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: بہار میں انتخابی فہرستوں الیکشن کمیشن ایس ا ئی ا ر

پڑھیں:

کراچی میں زیرِ زمین سرنگ کے ذریعے تیل چوری کا بڑا اسکینڈل بے نقاب

کراچی:

شہر قائد میں بن قاسم پولیس نے پورٹ قاسم سے پنجاب جانے والی پارکو لائن سے تیل چوری کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔

مقدمہ اسسٹنٹ سیکیورٹی آفیسر اسد اقبال کی مدعیت میں بجرم دفعات 462 بی اور 462 سی کے تحت درج کیا گیا۔

مقدمہ پلاٹ کے مالک سمیت دیگر نامزد و نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کیا گیا ہے۔

مدعی کے مطابق سیکیورٹی اہلکاروں کے ہمراہ پارکو لائن کی حفاظت کے لیے راؤنڈ پر تھا کہ ایک پلاٹ پر گئے تو ہمیں شک ہوا جب اندر جا کر دیکھا تو پلاٹ کے کونے میں ایک گڑھا کیا ہوا تھا جہاں بیلچے اور دیگر سامان موجود تھا جس پر فوری طور پر مدد گار 15 کو اطلاع دی گئی۔

ٹیکنیکل اسٹاف نے چیک کیا تو گڑھے میں 6 فٹ لمبائی میں سرنگ اور پائپ لائن کے ساتھ ہائی پریشر کلیمپ لگے پائے گئے جبکہ کئی فٹ لمبا پائپ بھی لگا ہوا پایا گیا۔

تاہم چلتی ہوئی لائن سے ملزمان کا لگایا ہوا کلیمپ لائن سے اتارنے میں کسی بڑے حادثہ کا اندیشہ ہو سکتا ہے تاہم مین لائن کی سپلائی کو بند کر لگایا گیا کلیمپ ہٹا کر سیٖفٹی کلیمپ لگایا جائیگا۔

متعلقہ مضامین

  • رہبر انقلاب اسلامی کا اہم خطاب
  • حقیقت تو یہی ہے
  • مکہ مکرمہ: ممبر الیکشن کمیشن بابر حسن بھروانہ کی معروف بزنس مین چوہدری محمد افضل جٹ سے ملاقات
  • کھیل رہے تھے تو ہاتھ بھی ملانا چاہیے تھا، کانگریس رہنما ششی تھرور کی بھارتی ٹیم پر تنقید
  • یونیورسٹی آف لیڈز کے پروفیسر پیٹر وھیلَن کا لیکچر
  • شفافیت اداروں کی کامیابی کی ضمانت ہے‘آصف جان صدیقی
  • پیپلز پارٹی ”ڈاکوؤں کی انجمن“ بن چکی، دھاندلی میں  الیکشن کمیشن اور اسٹیبلشمنٹ سہولت کار ہیں، منعم ظفر
  • کراچی میں زیرِ زمین سرنگ کے ذریعے تیل چوری کا بڑا اسکینڈل بے نقاب
  • سفارتی ناکامیوں کیلئے مودی حکومت ذمہ دار ہے، کانگریس
  • عمر ایوب، شبلی فراز کی نا اہلی کیخلاف درخواست، دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ