الیکشن کمیشن نے ریاست بہار میں انتخابی فہرستوں کی خصوصی گہری نظرثانی (ایس آئی آر ) میں شفافیت کے اپنے دعووں کی حمایت میں دستاویزات کی ایک فہرست کا اشتراک کیا۔ اسلام ٹائمز۔ الیکشن کمیشن آف انڈیا نے نئی دہلی میں ایک احتجاجی مارچ کے دوران کانگریس اور اس کے لیڈر راہل گاندھی کی جانب سے کئے گئے "ووٹ چوری" کے دعووں کو "حقیقت میں غلط" قرار دیا۔ سپریم پول باڈی نے اپوزیشن بلاک "انڈیا" کے دعووں پر "حقائق کی جانچ" کے عنوان سے ایکس پر ٹوئٹ کیا، جس میں بہار میں ایس آر آئی سے متعلق حقائق کا انکشاف کیا گیا جبکہ گذشتہ روز نئی دہلی میں بہار میں انتخابی فہرستوں کی نظرثانی کے خلاف اپوزیشن انڈیا بلاک نے احتجاجی مارچ نکالنے کی کوشش کی۔ الیکشن کمیشن نے ریاست بہار میں انتخابی فہرستوں کی خصوصی گہری نظرثانی (ایس آئی آر ) میں شفافیت کے اپنے دعووں کی حمایت میں دستاویزات کی ایک فہرست کا اشتراک کیا۔ ثبوتوں میں آر جے ڈی، کانگریس اور سی پی آئی جیسی سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کی ویڈیو شہادتیں شامل تھیں۔

پول اتھارٹی نے بہار میں انتخابی فہرستوں کے مسودے کی اشاعت سے پہلے، ایس آئی آر کے دوران اور بعد میں سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کے ساتھ اپنی میٹنگوں کی تفصیلات بھی شیئر کیں اور یہ دعویٰ کیا کہ وہ ایس آئی آر مشق کے دوران زمینی سطح پر شفافیت کو خاص ترجیج دی گئی۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ خالص انتخابی فہرستیں جمہوریت کو مضبوط کرتی ہیں۔ ای سی نے انتخابی فہرستوں کے مسودے کی اشاعت کے بعد سے جاری کردہ روزانہ بلیٹن کا لنک بھی شیئر کیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: بہار میں انتخابی فہرستوں الیکشن کمیشن ایس ا ئی ا ر

پڑھیں:

اراکین پارلیمنٹ کو تعداد زیادہ ہونے پر حراست میں لیا گیا. دہلی پولیس

نئی دہلی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔11 اگست ۔2025 ) بھارت میں حزب اختلاف کے ارکین پارلیمنٹ کی حراست پر دہلی پولیس نے کہا ہے کہ ارکان پارلیمنٹ کی تعداد زیادہ تھی جس کی وجہ سے انہیں حراست میں لیا گیا ہے دہلی پولیس نے لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر اور کانگریس کے رہنما راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی سمیت متعدد سیاسی راہنماﺅں کو حراست میں لیا ہے.

(جاری ہے)

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہول گاندھی کی قیادت میں اپوزیشن کے ارکان پارلیمنٹ ووٹر لسٹ کے معاملے پر پارلیمنٹ سے الیکشن کمیشن کے دفتر تک احتجاج کر رہے تھے، اس دوران پولیس نے انہیں حراست میں لے لیا اپوزیشن ارکان نے چیف الیکشن کمشنر اور دو دیگر الیکشن کمشنرز سے ملاقات کے لیے بھی وقت مانگا تھا. نئی دہلی کے ڈی سی پی دیوش کمار نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے تقریباً 30 ممبران پارلیمنٹ کوملاقات کی اجازت دی تھی، زیادہ تعداد میں ممبران پارلیمنٹ کی وجہ سے انہیں حراست میں لیا گیا ہے میڈیا اہلکاروں کو الیکشن ہاﺅس کے گیٹ کے سامنے جانے کی اجازت نہیں ہے.

رپورٹ میں دہلی پولیس کے ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ پورلیس کو مظاہرین کو حراست میں لینے کی ہدایات ملی ہیں اور میڈیا کو الیکشن کمیشن کے مرکزی دروازے سے دور رکھنے کے لیے کہا گیا تھا قبل ازیں پولیس نے اپوزیشن لیڈر اور کانگریس کے راہنما راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی سمیت متعدد سیاسی راہنماﺅں کو حراست میں لے لیا تھا. نئی دہلی میں پارلیمنٹ ہاﺅس سے الیکشن کمیشن تک مارچ کرنے والے اپوزیشن اتحاد ”انڈیا“ کے اراکین پارلیمنٹ کو روک کر راہل گاندھی سمیت کچھ ممبران کو حراست میں لے لیا صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ وہ بات نہیں کر سکتے سچائی ملک کے سامنے ہے‘ یہ لڑائی سیاسی نہیں ہے یہ لڑائی آئین کے تحفظ کی ہے یہ لڑائی ون مین، ون ووٹ کے لیے ہے‘ ہمیں صاف ستھری ووٹر لسٹ چاہیے.

دہلی پولیس نے ”انڈیا“اتحاد کے اراکین پارلیمنٹ بشمول راہل گاندھی، پرینکا گاندھی واڈرا، سنجے راﺅت، اور ساگاریکا گھوس کو حراست میں لیا جو ”ایس آئی آر“ کے خلاف احتجاج کر تے ہوئے پارلیمنٹ سے الیکشن کمیشن آف انڈیا تک مارچ کر رہے تھے. اپوزیشن کے احتجاج پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے بی جے پی لیڈر دھرمیندر پردھان نے کہا کہ ملک میں اگر کوئی آئین مخالف کام کر رہا ہے تو اس کے لیڈر راہل گاندھی ہیں انہوں نے دہلی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ”ایس آئی آر“ پہلی بار نہیں ہو رہا ہے یہ الیکشن کمیشن کا باقاعدہ عمل ہے یہ ایک مسلسل عمل ہے کانگریس پارٹی پہلے ای وی ایم پر جھوٹ بولتی ہے کبھی مہاراشٹر کا مسئلہ اٹھاتی ہے، کبھی ہریانہ کا اور وہ جھوٹ کا پہاڑ بناتے ہیں.

یاد رہے کہ پچھلے ہفتے انڈین اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے ایک پریس کانفرنس میں الیکشن کمیشن پر سنگین الزامات عائد کیے تھے تھے انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ لوک سبھا انتخابات اور مہاراشٹرا اور ہریانہ کے اسمبلی انتخابات میں ووٹر لسٹ میں بڑے پیمانے پر دھاندلی ہوئی ہے. انہوں نے کہاتھا کہ مشین ریڈ ایبل ووٹر لسٹ فراہم نہ کرنا اس بات کا ثبوت ہے کہ الیکشن کمیشن نے مہاراشٹر میں ووٹ چوری کرنے کے لیے بی جے پی کے ساتھ ملی بھگت کی ہے الیکشن کمیشن نے راہل گاندھی کے الزامات کو ”گمراہ کن“ قرار دیتے ہوئے کہا تھا راہل گاندھی اپنی شکایت کرناٹک کے چیف الیکٹورل آفیسر کو تحریری طور پر دیں. 

متعلقہ مضامین

  • اگر ووٹر لسٹ میں بے ضابطگیاں ہیں تو مودی کو استعفیٰ دے دینا چاہیئے، ابھیشیک بنرجی
  • بی جے پی انتخابی عمل میں دھاندلی کیلئے الیکشن کمیشن کو استعمال کررہی ہے، تیجسوی یادو
  • عمر ایوب نااہل ہو چکے، اب ریفرنس کی سماعت کا کیا فائدہ؟ ممبر الیکشن کمیشن
  • الیکشن کمیشن نے عمر ایوب کی نااہلی ریفرنس کی سماعت 20 اگست تک ملتوی کردی
  • اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ کا الیکشن کمیشن کے خلاف احتجاجی مارچ
  • اراکین پارلیمنٹ کو تعداد زیادہ ہونے پر حراست میں لیا گیا. دہلی پولیس
  • الیکشن کمیشن اور بی جے پی پر سنگین الزامات، دہلی پولیس نے راہول گاندھی کو گرفتار کرلیا
  • بھارت: راہل گاندھی، پرینکا گاندھی، اور دیگر اپوزیشن رہنما دہلی میں گرفتار
  • کانگریس ملک بھر میں "ووٹ چوری" مہم چلائے گی، ملکارجن کھرگے