آئی پی ایل میں چیئرلیڈر، ڈی جیز کو نہ بلایا جائے، مگر کیوں؟
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
پاکستان مخالف جذبات کیلئے مشہور سابق بھارتی کرکٹر سنیل گواسکر نے انڈین پریمئیر لیگ (آئی پی ایل) کے دوبارہ آغاز پر چیئرلیڈرز اور ڈی جیز کو نہ بلانے کا مطالبہ کردیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق بھارتی کرکٹر سنیل گواسکر نے کہا کہ بورڈ کو عوامی جذبات کا خیال رکھنا چاہیے اور لیگ میں ڈی جیز کے شور شرابے اور لڑکیوں کے ڈانس سے اجتناب کرنا چاہیے۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کے بعد بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے 17 مئی سے آئی پی ایل کو دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم غیرملکی کرکٹر سیکیورٹی خدشات کے باعث بھارت کا رخ کرنے سے انکاری ہیں۔
مزید پڑھیں: آئی پی ایل میچ کی منسوخی! چیئرلیڈر نے بھی سیکیورٹی پر سوال اٹھادیا
سوشل میڈیا پر صارفین سوال اٹھارہے ہیں کہ کیا چیئرلیڈر کی وائرل ویڈیو نے بھارت کے سیکیورٹی پلان کی قلعی کھول دی تھی، اس وجہ سے انہیں نہیں بلایا جارہا ہے یا پاکستان کیخلاف اپنی شکست تسلیم کرلی ہے۔
قبل ازیں انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) میں 8 مئی کو شیڈول پنجاب کنگز اور دہلی کیپٹلز کے درمیان کھیلے جارہے میچ کو اچانک منسوخ کردیا گیا تھا جس پر ایک چیئر لیڈر کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی۔
مزید پڑھیں: "نامور کرکٹرز کا آئی پی ایل کھیلنے سے انکار؛ بھارتی بورڈ کو ہضم نہ ہوا"
چیئر لیڈر کی جانب سے شیئر کردہ ویڈیو میں انہیں شدید خوف میں مبتلا دیکھا گیا تھا، انکا کہنا تھا کہ اچانک پورا اسٹیڈیم خالی کروایا گیا، سب چیخ رہے تھے! شاید میں ابھی تک صدمے میں ہوں، کچھ سمجھ نہیں آرہا ہے کہ رو کیوں نہیں رہی۔
مزید پڑھیں: آسٹریلوی کرکٹرز بھارت جانے سے کترانے لگے، وارنر پاکستان واپسی کو تیار
واضح رہے کہ پہلگام واقعے کے بعد بھارتی جارحیت پر پاکستان نے منہ توڑ جواب دیا تھا جس کے باعث فوجی چوکیوں سمیت 3 رافیل، 2 لڑاکا طیاروں سمیت درجنوں ڈرونز تباہ ہوگئے تھے، جس سے ہندوستانی حکمرانوں کو دنیا بھر میں ہزیمت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ا ئی پی ایل
پڑھیں:
جونا گڑھ پر بھارت کے غاصبانہ قبضے کو 78 سال مکمل، ظلم و جبر کی داستان آج بھی جاری
اسلام آباد: ریاستِ جونا گڑھ پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کو 78 برس مکمل ہو گئے۔
تاریخ کے اس سیاہ باب کی یاد آج بھی مظلوم کشمیریوں اور جونا گڑھ کے عوام کے دلوں پر تازہ ہے، جہاں بھارت نے 1947 میں زبردستی قبضہ کر کے پاکستان سے الحاق کے فیصلے کو پامال کیا۔
تفصیلات کے مطابق ریاست جونا گڑھ نے آزادی کے بعد باقاعدہ طور پر پاکستان سے الحاق کا فیصلہ کیا تھا، جس کی منظوری جونا گڑھ اسٹیٹ کونسل نے دی تھی۔ تاہم، بھارتی رہنما سردار ولبھ بھائی پٹیل نے نواب آف جونا گڑھ پر دباؤ ڈالا کہ وہ اپنا فیصلہ واپس لیں، مگر ناکامی کے بعد بھارت نے طاقت کے زور پر ریاست پر قبضہ کر لیا۔
تاریخی شواہد کے مطابق بھارتی افواج نے جونا گڑھ میں نہتے مسلمانوں پر مظالم ڈھائے، بڑے پیمانے پر قتل و غارت، خواتین کی عصمت دری اور املاک کی تباہی کی گئی۔ اس کے بعد بھارت نے اپنے قبضے کو جائز ثابت کرنے کے لیے ایک نام نہاد ریفرنڈم بھی کروایا، جسے عالمی برادری نے کبھی تسلیم نہیں کیا۔
ماہرین تاریخ کے مطابق جونا گڑھ پر بھارتی قبضہ اس بات کی واضح مثال ہے کہ بھارت نے آزادی کے بعد کئی شاہی ریاستوں پر زبردستی تسلط قائم کیا، اور آج بھی یہی ہندو انتہا پسندی پورے بھارت کو نفرت اور جبر کی آگ میں جھونک رہی ہے۔
اقلیتوں کے خلاف مظالم، مسلمانوں پر پابندیاں، اور انسانی حقوق کی پامالی — یہ سب بھارت کی 78 سالہ جابرانہ پالیسیوں کی علامت ہیں، جو آج بھی جاری و ساری ہیں۔