پہلگام سے متعلق ترجمان بھارتی وزارت خارجہ کے اعتراف نے عالمی قوانین کی خلاف ورزی ثابت کردی
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
بھارت نے پہلگام واقعے کی تحقیقات مکمل ہوئے بغیر ہی پاکستان پر حملہ کر کے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے، اس بات کا شرمناک اعتراف آج اُس وقت ہوا جب بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال پریس کانفرنس کررہے تھے۔
بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال سے صحافی نے پہلگام واقعے کی تحقیقات سے متعلق سوال کیا جس پر اُن کا جواب تھا کہ 22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہونے والے حملے کی تحقیقات تاحال جاری ہیں اور ابھی تک کسی حتمی نتیجے پر نہیں پہنچا گیا۔
رندھیر جیسوال نے کہا کہ تحقیقات مکمل کرنے اور کسی نتیجے پر پہنچنے کے بغیر بھارت نے 6 سے 10 مئی کے درمیان پاکستان کی فضائی حدود میں درجنوں سپرسونک میزائل اور عسکری ڈرونز فائر کیے اور معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا جو کہ بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی واضح خلاف ورزی ہے۔
پاک فوج کے ترجمان کی جانب سے آج منگل کو جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ آپریشن کے دوران معصوم بچوں، بزرگوں اور خواتین سمیت 40 بے گناہ شہری شہید جبکہ 11 جوانوں نے بھی مادر وطن کا دفاع کرتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پاکستانی پیشکش کا افغانستان نے عملی جواب نہیں دیا، ترجمان خارجہ
اسلام آباد(نیوزڈیسک) پاکستانی ترجمان دفتر خارجہ نے واضح کیا ہے کہ افغانستان نے پاکستان کی تجارتی اور انسانیت دوست پیشکش کا عملی جواب نہیں دیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان اور افغانستان کے مذاکرات کا تیسرا دور استنبول میں7 نومبر کو ختم ہوا، طالبان نے اس دوران اکثر غلط بیانی یا لاتعلقی کا حوالہ دیا۔
دفتر خارجہ کے ترجمان طاہر اندرابی کے مطابق مذاکراتی عمل کے دوران پاکستان نے ترکیہ اور قطر کے مخلصانہ ثالثی کے مثبت اقدامات کو سراہا۔
ترجمان کے مطابق پاکستان نے بار بار دہشت گردوں کی حوالگی کا مطالبہ کیا، طے شدہ دورانیے کے باوجود افغان حکومت نے دہشت گرد عناصرکے خلاف ٹھوس کارروائی نہیں کی۔
دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق گزشتہ 4 سال میں افغان سر زمین سے پاکستان پر حملوں میں نمایاں اضافہ ہوا، پاکستان نے ہر بار تحمل کا مظاہرہ کیا۔
ترجمان کے مطابق پاکستان نے تجارتی اور انسانیت دوست پیشکش کی مگر عملی جواب نہیں ملا، طالبان حکومت نے دہشت گرد عناصر کو پناہ دے کر ان کی سرگرمیوں کو فروغ دیا۔
طاہر اندرابی کے مطابق یہ مسئلہ انسانی ہمدردی کا معاملہ نہیں، طالبان نے اکثر غلط بیانی یا لاتعلقی کا حوالہ دیا، مذاکرات میں افغان فریق نے بحث کو خلل انداز موضوعات کی طرف موڑ کر اصل مسئلے کو دھندلا کیا۔
دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق مؤدبانہ مذاکرات کےحامی ہیں مگر دہشت گردانہ سرگرمیوں کے خلاف قابلِ عمل اور قابلِ تصدیق اقدامات ضروری ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان اپنی سرحدوں اور عوام کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گا، دہشت گرد عناصر اور ان کے مددگار دوست شمار نہیں کیےجائیں گے۔