پاک بھارت جنگ کے دنوں میں نواز شریف نے بولڈ فیصلے کیے، عظمیٰ بخاری
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ پاک بھارت جنگ میں سابق وزیراعظم و صدر مسلم لیگ ن نواز شریف نے بولڈ فیصلے کیے ہیں، جنگ کے دنوں میں نواز شریف وزیر اعظم ہاؤس میں تھے اور انہوں نے بھارتی دھمکیوں کا سود سمیت جواب دیا۔
وی نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ’میں جنگ والے دن دفتر میں تھی یا گھر پر تھی اور جو میرا کام ہے، میں جنگ میڈیا اور سوشل میڈیا پر لڑ رہی تھی ، میں جنگ کے لیے پرجوش تھی، ہم نے سوشل میڈیا پر میمیز بنا بنا کر بھارت کو ماردیا، ہم نے بھارت کو مِیمز کی نوک پر رکھا۔‘
یہ بھی پڑھیں: پاک بھارت جنگ کے روز مسلم لیگ ن کے صدر میاں نواز شریف کہاں تھے؟
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ میں نے اپنی زندگی میں جنگ دیکھ لی ،اور اس جنگ میں ہم نے بہت سی کامیابی سمیٹی، ہم نے بڑے مارجن سے بھارت سے یہ جنگ جیتی۔
انہوں نے کہا کہ میرے بچے میں کہہ رہے تھے کہ ماما ہمیں جنگ لڑنے جانا چاہیے، وہ اس پاک ،بھارت جنگ کے حوالے سے بڑے پرجوش تھے، میں نے اپنے بچوں کو کہا کہ ابھی جنگ لڑنے نہیں جانا، جب ہماری ضرورت پڑے گی تو ہم ضرور جنگ لڑنے جائیں گے، ہمارے محافظوں نے ہمیں سکون سے سونے کے قابل رکھا، پاکستان کے ہر شہر میں نارمل زندگی گزر رہی ہے۔
صوبائی وزیراطلاعات نے کہا کہ ہمیں اپنی فوج، اپنی ریاست اور اپنے وزیراعظم پر اعتماد تھا کہ وہ ہمیں کچھ ہونے نہیں دیں گے، میرے بچے تیار تھے کہ بارڈر پر کب جانا ہے تو میں نے کہا جب کال آئے گی تو ضرور جائیں گے ۔
’وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے جنگ کے دنوں 48 گھنٹے لگاتار کام کیا‘ایک سوال کے جواب میں عظمی بخاری کا کہنا تھا کہ جب ڈرون حملے ہوئے تو مریم نواز چونکہ چیف منسٹر ہیں پنجاب کی۔ ان کے پاس بہت سی انفارمیشن آرہی ہوتی تھی، انہیں اس پر فیصلے کرنا ہوتے تھے ،وہ 48 ،48 گھنٹے کام کررہی تھیں، دن میں شاید ایک، ڈیرھ گھنٹہ وہ سوئی ہوں گی، ان کے پاس ایک ذمہ دار پوسٹ ہے وہ اس لحاظ سے سب چیزوں کو دیکھ رہی تھیں۔
’جنگ کے دنوں میں نواز شریف وزیر اعظم ہاؤس میں تھے ،اور بھارتی دھمکیوں کا سود سمیت جواب دیا ہے‘صوبائی وزیر اطلاعات پنجاب کا کہنا تھا کہ جس دن جنگ لگی ہوئی تھی، میاں نواز شریف وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں تھے، جتنی بھی جنگ کی تیاری تھی میاں نواز شریف اس کا حصہ تھے، ہمارے ملک میں ان سے بڑا اور سینئیر سیاستدان ہے نہیں، جس نے اپنے دور میں جنگیں بھی دیکھی ہیں اور پریشر بھی برداشت کیے ہیں ،اس لیے بھارتی دھمکیوں کا سود سمیت جواب دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف ہر محاذ پر جنگ لڑ رہے تھے، نواز شریف کو کسی پوسٹ کی ضرورت نہیں ہے، جو لوگ یہ کہہ رہے ہیں کہ مریم نواز نے نریندر مودی پر تنقید نہیں کی وہ اندھے، کانے اور بہرے ہیں۔
’مریم نواز نے نریند مودی پر بھرپور تنقید کی ہے ‘عظمیٰ بخاری نے کہا ’میری چیف منسٹر جس جس ایونٹ پر گئی ہیں انہوں نے تقریبات میں نریند مودی کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے، جو لوگ یہ کہہ رہے ہیں کہ مریم نواز نے نریند مودی پر تنقید نہیں کی وہ اندھے ،کانے اور بہرے ہیں ،مریم نواز نے نریند مودی کے خلاف بھر ہور تقریر کی ہیں،جتنا مضبوط مؤقف مریم نواز نے پیش کیا ہے وہ شاید کسی چیف منسٹر نے دیا ہو۔ مریم نواز کو کسی سے محب وطنی کا سرٹیفکیٹ نہیں چاہیے۔
’پاک بھارت جنگ نواز شریف کی مشاورت سے لڑی گئی ،انہوں نے بولڈ فیصلے لیے‘ایک سوال کے جواب میں صوبائی وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا کہ پاک ،بھارت جنگ نواز شریف کی مشاورت سے لڑی گئی ، وزیراعظم شہباز شریف جو فیصلے لیے وہ نواز شریف کی مشاورت سے لیے، پوری پارٹی نواز شریف سے مشاورت کرتی رہی۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے بولڈ فیصلے لیے، ان کی رہنمائی میں شہباز شریف نے فیصلے کیے، جس کے نتجے میں آج پاکستانی قوم خوش ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news بھارت پاکستان جنگ مسلم لیگ ن نواز شریف وزیراعظم ہاؤس.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھارت پاکستان مسلم لیگ ن نواز شریف وزیراعظم ہاؤس مریم نواز نے نریند نواز شریف وزیر میاں نواز شریف پاک بھارت جنگ بخاری نے کہا جنگ کے دنوں نے کہا کہ انہوں نے شریف نے
پڑھیں:
ایک خاندان کے 18 افراد بہہ گئے، پختونخوا حکومت سوتی رہی، عظمیٰ بخاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے خیبر پختونخوا میں دریائے سوات میں ایک ہی خاندان کے 18 افراد کے ڈوبنے پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک ہی خاندان کے 18 افراد پانی میں بہہ گئے اور خیبر پختونخوا صوبائی حکومت سوتی رہ گئی۔
دریائے سوات میں پیش آنے والے افسوسناک واقعے پر اپنے رد عمل میں صوبائی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا کے وسائل، مشینری اور ریسکیو ٹیمیں صرف وفاق اور پنجاب پر چڑھائی کرنے کے لیے ہیں۔
عظمیٰ بخاری نے خیبرپختونخوا حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پانی میں بہنے والے سیاح ڈیڑھ سے 2 گھنٹے تک امداد کے منتظر رہے لیکن خیبر پختونخوا حکومت سیاحوں کی مدد کو نہیں پہنچی اور نہ ہی علی امین گنڈا پور کا ہیلی کاپٹر موقع پر پہنچ سکا۔
واضح رہے کہ خیبرپختونخوا میں موسلادھار بارش کے باعث دریائے سوات بپھر گیا جس کے نتیجے میں 7 مقامات پر خواتین اور بچوں سمیت 75 سے زائد افراد دریا میں بہہ گئے۔
بعد ازاں، 8 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں اور 55 سے زاید افراد کو ریسکیو کرلیا گیا ہے جبکہ دیگر افراد کی تلاش جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق سیالکوٹ اور مردان سے تعلق رکھنے والے 3 خاندان دریا کے کنارے بجری کے ایک ٹیلے پر ناشتہ کر رہی تھیں، جو غیر قانونی طور بنایا گیا تھا۔
عینی شاہیند نے بتایا کہ اچانک دریا میں پانی کی سطح بلند ہوئی اور وہ ٹیلہ چاروں طرف سے پانی میں گھِر گیا، وہ لوگ دریا کے کنارے تک نہیں پہنچ سکے کیونکہ درمیان میں گہرے گڑھے تھے اور پانی کا بہاؤ بہت تیز تھا۔