ٹرمپ کی جانب سے سیزفائر کے اعلان پر بھارتی سیاستدان بھڑک اٹھے
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے 10 مئی کو پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری کشیدگی کے بعد جنگ بندی (سیز فائر) کے اعلان کو بھارت نے کھلے عام مسترد کر دیا ہے۔
اس اعلان کے بعد بھارت میں سیاسی اور صحافتی حلقوں میں شدید ردعمل دیکھنے میں آیا ہے، جب کہ مودی سرکار پر زبردست تنقید کی جا رہی ہے۔
بھارتی سیاستدان پرکاش امبیڈکر نے کہا کہ: "امریکہ نے سیزفائر کا اعلان کیا اور بھارت کو خبر تک نہ ہوئی۔ یہ مودی حکومت کی سفارتی ناکامی ہے۔"
انہوں نے مزید کہا کہ مودی اور بھارتی دفتر خارجہ اس معاملے پر خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں، جبکہ ٹرمپ نے بھارت کی قومی سلامتی کو مذاق بنا دیا ہے۔
کانگریس کے رہنما پون کھھیڑا نے کہا: "اگر مودی کو سیز فائر کا علم نہیں تھا تو کم از کم قوم کو اعتماد میں لینا چاہیے تھا۔"
انہوں نے دعویٰ کیا کہ:"بھارت کی خارجہ پالیسی اب دہلی سے نہیں، بلکہ واشنگٹن سے چلائی جا رہی ہے۔"
معروف صحافی ارناب گوسوامی نے ٹرمپ کے بیان کو سختی سے رد کرتے ہوئے کہا: "یہ ہمارا اندرونی معاملہ ہے، ٹرمپ کو اس پر بیان دینے کا کوئی حق نہیں۔ ہم صرف اپنی حکومت اور افواج کی بات مانیں گے، باہر والوں کی نہیں۔"
دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ: "آپریشن بنیان مرصوص کے بعد مودی نے خاموشی سے امریکہ سے سیز فائر کی اپیل کی اور پھر اس سے انکاری ہو گیا۔"
ان کے مطابق، سیزفائر کا فیصلہ دہلی میں نہیں بلکہ واشنگٹن میں ہوا، اور مودی کی خاموشی اس کی سب سے بڑی دلیل ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
امریکا اور بھارت نئے اقتصادی و سکیورٹی معاہدے کے قریب، صدر ٹرمپ کا انکشاف
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر کے روز کہا کہ امریکا بھارت کے ساتھ ایک ایسے معاہدے کے قریب پہنچ گیا ہے جو دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی اور سیکیورٹی تعلقات کو مزید فروغ دے گا۔
صدر ٹرمپ کے مطابق متوقع معاہدہ امریکی توانائی کی برآمدات میں اضافہ کرے گا اور امریکا کے اہم شعبوں میں سرمایہ کاری کو فروغ دے گا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا نے بھارت کو چابہار بندرگاہ پر 6 ماہ کی پابندیوں سے چھوٹ دیدی
صدر ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس کے اوول آفس میں بھارت کے لیے اپنے نئے سفیر سرجیو گور کی حلف برداری کی تقریب کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک منصفانہ معاہدہ متوقع ہے۔
’ہم ایک منصفانہ معاہدہ کر رہے ہیں، صرف ایک منصفانہ تجارتی معاہدہ۔ ہم بھارت کے ساتھ ایک نیا معاہدہ کر رہے ہیں، جو ماضی کے معاہدوں سے بالکل مختلف ہے۔‘
President Trump said he “at some point” would reduce the tariff rate on Indian goods, saying the US was getting “pretty close” to a trade deal with New Delhi.
“Right now they don’t love me, but they’ll love us again,” he said. “We’re getting a fair deal” https://t.co/KH5utMIvpt pic.twitter.com/L5yywAw3wn
— Bloomberg (@business) November 10, 2025
صدر ٹرمپ نے کہا کہ وہ کسی مرحلے پر بھارتی مصنوعات پر عائد درآمدی محصولات کی شرح میں کمی پر غور کرسکتے ہیں۔
مزید پڑھیں: امریکااور بھارت میں 10 سالہ دفاعی معاہدہ، کیا یہ چین کی بڑھتی طاقت کا خوف ہے؟
ان کا کہنا تھا کہ امریکا نئی دہلی کے ساتھ ایک تجارتی معاہدے کے کافی قریب پہنچ چکا ہے۔
’فی الحال وہ (بھارتی حکام) مجھ سے زیادہ خوش نہیں ہیں، لیکن وہ دوبارہ ہم سے خوش ہوں گے، ہم ایک منصفانہ معاہدہ حاصل کر رہے ہیں۔‘
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اقتصادی امریکا بھارت بھارتی مصنوعات تجارتی معاہدے ٹریڈ ڈیل ٹیرف درآمدی محصولات سیکیورٹی تعلقات صدر ٹرمپ نئی دہلی