بھارتی جھوٹ کا پول کھل گیا، عوام نے سوشل میڈیا پر مودی سرکار کے فالس فلیگ ڈرامے کا پردہ فاش کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, November 2025 GMT
نئی دہلی: مودی سرکار کے خلاف ایک بار پھر بھارت کے عوام خود ہی اٹھ کھڑے ہوئے۔ سوشل میڈیا پر بھارتی شہریوں نے دہلی دھماکے سے متعلق فالس فلیگ آپریشن کے شبہات ظاہر کرتے ہوئے مودی حکومت کے جھوٹے بیانیے کو مسترد کر دیا۔
بھارتی شہریوں نے ٹوئٹر (ایکس) اور دیگر پلیٹ فارمز پر سوال اٹھائے کہ ہر بار الیکشن کے قریب ہی دھماکے کیوں ہوتے ہیں؟۔ ایک صارف نے لکھا کہ “پلوامہ، اڑی، پٹھان کوٹ، پہلگام اور اب لال قلعہ — یہ سب حملے بی جے پی کے دورِ حکومت میں اور انتخابات سے عین قبل ہی کیوں ہوئے؟”
ایک اور بھارتی شہری نے کہا کہ “بہار انتخابات کے ایک اہم مرحلے سے قبل یہ دھماکا کروایا گیا ہے، تاکہ ہمدردی کا ووٹ حاصل کیا جا سکے۔”
کئی صارفین نے الزام عائد کیا کہ مودی سرکار سیاسی فائدے کے لیے فالس فلیگ آپریشنز کرواتی ہے تاکہ عوام کی ہمدردیاں بی جے پی کے حق میں کی جا سکیں۔ ایک شہری نے لکھا کہ “پہلے مرحلے کے نتائج بی جے پی کو پسند نہیں آئے، تو اب دہلی میں نیا ڈرامہ رچا دیا گیا ہے۔”
تجزیہ کاروں کے مطابق، عوام کے یہ ردعمل اس بات کی علامت ہیں کہ بھارتی شہری اب مودی سرکار کی جھوٹ پر مبنی جنگی سیاست اور میڈیا کے گمراہ کن بیانیے سے واقف ہو چکے ہیں۔
عوام نے اس امر پر بھی زور دیا کہ بغیر کسی شواہد یا تحقیقات کے ہر واقعے کا الزام پاکستان پر عائد کرنا اب ایک سیاسی حربہ بن چکا ہے، جسے بھارتی عوام مسترد کر رہے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مودی سرکار
پڑھیں:
نئی دہلی میں میٹرو اسٹیشن کے قریب دھماکا، 9 افراد ہلاک
دھماکہ لال قلعہ گیٹ نمبر ایک کے قریب گاڑی میں ہوا ، دھماکے کی نوعیت معلوم نہیں ہوسکی
6 گاڑیوں اور 3 رکشوں میں آگ لگ گئی،دہلی میں سکیورٹی ہائی الرٹ جاری ،بھارتی میڈیا
بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں لال قلعہ میٹرو اسٹیشن کے قریب دھماکا ہوا ہے جس میں 9افراد ہلاک ہو گئے ہیں ۔بھارتی میڈیا کے مطابق دھماکہ لال قلعہ میٹرو اسٹیشن کے گیٹ نمبر ایک کے قریب ایک گاڑی میں ہوا ،فوری طور پر دھماکے کی نوعیت معلوم نہیں ہوسکی ہے۔دہلی فائر ڈیپارٹمنٹ کے مطابق دھماکے کے بعد 6 گاڑیوں اور 3 رکشوں میں آگ لگ گئی جنہیں اب بجھادیا گیا ہے۔بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ دھماکے میں اب تک 9افراد کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں جن کی لاشیں ہسپتال لائی گئی ہیں۔