دہلی میں لال قلعہ کے پاس کار میں دھماکہ کی شدت اتنی خطرناک تھی کہ آس پاس موجود دیگر گاڑیوں اور لوگوں کے پرخچے اڑ گئے۔ اب تک اس حادثہ میں مہولین کی تعداد 12 ہوگئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی نے بھوٹان کے دورے کے دوران دہلی میں ہوئے خطرناک حادثہ پر اظہار افسوس کیا اور متاثرہ فیملی کے تئیں اظہار تعزیت کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ بھاری دل سے بھوٹان آئے ہیں کیونکہ گزشتہ شام (10 نومبر) کے حادثہ نے پورے ملک کو گہرے صدمے میں ڈال دیا ہے۔ نریندر مودی نے بتایا کہ وہ پوری رات حادثہ کی جانچ میں مصروف سبھی ایجنسیوں کے ساتھ رابطے میں رہے اور ضروری احکامات دیتے رہے۔ انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ اس سازش کی گہرائی تک پہنچنے کے لئے سبھی وسائل لگائے جائیں گے اور اس کے پیچھے کے سازش کرنے والوں کو بخشا نہیں جائے گا۔

بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ حادثے میں جن اہل خانہ نے اپنے عزیزوں کو گنوایا ہے، پورا ملک ان کے غم میں شریک ہے۔ انہوں نے سوگوار خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا کی۔ سیکورٹی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مکمل اختیار دیا گیا ہے کہ وہ مجرموں کی نشاندہی کریں اور اس دھماکہ میں شامل قصورواروں کے خلاف سخت ترین ممکنہ کارروائی کو یقینی بنانے کے لئے منصفانہ اور فوری تحقیقات کو یقینی بنائیں۔

نریندرمودی نے کہا کہ آج کا دن بھوٹان، اس کے شاہی خاندان اور عالمی امن میں یقین رکھنے والے تمام لوگوں کے لئے بہت اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور بھوٹان کے درمیان صدیوں سے خوشگوار، روحانی اور ثقافتی تعلقات رہے ہیں جو دونوں ممالک کی مشترکہ وراثت کی عکاسی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس تاریخی موقع پر شرکت کرنا نہ صرف ہندوستان کے لئے بلکہ ان کے لئے بھی ایک عزم اور عزم کی علامت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان ہمیشہ بھوٹان کے ساتھ کھڑا رہے گا اور وقت کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔

دہلی میں لال قلعہ کے پاس کار میں دھماکہ کی شدت اتنی خطرناک تھی کہ آس پاس موجود دیگر گاڑیوں اور لوگوں کے پرخچے اڑ گئے۔ اب تک اس حادثہ میں مہولین کی تعداد 12 ہوگئی ہے۔ پولیس نے منگل کو یہ جانکاری دی ہے۔ وہیں 20 سے زیادہ لوگ زخمی ہیں، جن کا اسپتال میں علاج جاری ہے۔ ان میں سے کئی لوگوں کی حالت سنگین ہے۔ واضح رہے کہ لال قلعہ میٹرو کے گیٹ نمبر ایک کے پاس سست رفتار سے چل رہی ایک کار میں زبردست دھماکہ ہوا تھا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ کے لئے

پڑھیں:

مودی نواز اینکر ارنب گوسوامی کا مسلمانوں کے خلاف زہریلا بیان، کشمیری رہنماؤں پر نفرت انگیز الزامات

نئی دہلی: بھارت کے متنازع اور مودی نواز اینکر ارنب گوسوامی ایک بار پھر کشمیری مسلمانوں اور سیاسی رہنماؤں کے خلاف نفرت انگیز بیانات دینے پر تنقید کی زد میں آ گئے۔

ریپبلک ٹی وی پر نشر ہونے والے ایک پروگرام کے دوران ارنب گوسوامی نے کشمیری رہنماؤں پر سنگین الزامات عائد کیے اور اسلام مخالف بیانیہ اپنایا۔

پروگرام میں ارنب گوسوامی نے کہا کہ “بھارت کے تعلیم یافتہ مسلمان ملک دشمن ہیں، ملک میں ایک ’وائٹ کالر جہاد‘ جاری ہے، جس میں مسلمان بھارت کے خلاف سازشوں میں ملوث ہیں۔”

انہوں نے سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ کو “منافق” قرار دیتے ہوئے کہا کہ “ان پر کبھی بھروسہ نہیں کیا جا سکتا۔” مزید برآں انہوں نے محبوبہ مفتی اور دیگر کشمیری رہنماؤں کو “دھوکے باز” اور “فکری فراڈ” جیسے الفاظ سے نشانہ بنایا۔

ارنب نے ایک صحافی پر بھی طنز کیا اور کہا کہ “ایک خاص صحافی ہے جسے حافظ سعید کو صحافت کا آئیڈیل قرار دینے پر داد ملتی ہے۔”

تجزیہ کاروں کے مطابق، ارنب گوسوامی کے پروگرام میں بار بار “وائٹ کالر جہاد” جیسے الفاظ کا استعمال کشمیری مسلمانوں کے خلاف نفرت کے ایک منظم بیانیے کو ہوا دینے کے مترادف ہے۔

ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ رویہ نہ صرف صحافتی اقدار کی توہین ہے بلکہ بھارت میں اقلیتوں کے خلاف بڑھتی اسلاموفوبیا کو مزید تقویت دے رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بھارتی جھوٹ کا پول کھل گیا، عوام نے سوشل میڈیا پر مودی سرکار کے فالس فلیگ ڈرامے کا پردہ فاش کر دیا
  • مودی نواز اینکر ارنب گوسوامی کا مسلمانوں کے خلاف زہریلا بیان، کشمیری رہنماؤں پر نفرت انگیز الزامات
  • ہندوتوا کی آگ میں جلتا بھارت سیکولر ازم کا جنازہ
  • عامر رشید کبھی کشمیر سے باہر گیا ہی نہیں، دہلی کار دھماکہ کیساتھ اسکا کوئی تعلق نہیں، اہل خانہ
  • دہلی کی زہریلی فضا پر جونٹی رہوڈز کا ردعمل سامنے آ گیا، سوشل میڈیا پر پوسٹ وائرل
  • نئی دہلی دھماکہ: بھارتی سیاسی رہنما اور صحافیوں نے واقعہ کو “انتخابی فالس فلیگ” قرار دے دیا
  • نئی دہلی دھماکا، عینی شاہد نے مودی سرکار کی کہانی جھوٹی ثابت کردی
  • مودی حکومت مشکل میں؟ کانگریس کا دہلی کار دھماکے کی تحقیقات پر عدم اعتماد کا اظہار
  • راہل گاندھی نے دہلی میں بڑھتی ہوئی آلودگی پر مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا