— فائل فوٹو 

پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان سے ملاقات کے لیے پارٹی رہنماؤں کی فہرست اڈیالہ جیل کے حکام کو بھجوا دی گئی ہے۔

عمران خان سے ملاقات کا دن، وکلاء اور فیملی ممبرز کی فہرست سامنے آگئی

پی ٹی آئی نے ملاقات کے لیے وکلاء کی فہرست جیل حکّام کو گزشتہ روز بھجوا دی تھی۔

ذرائع کے مطابق تحریک انصاف نے 6 رہنماوں کی فہرست جیل حکام کو بھجوائی ہے۔

اس فہرست میں احمد چٹھہ، فردوس شمیم نقوی اور اسامہ حمزہ کا نام شامل ہے۔

ان کے علاوہ، میاں غوث، فیصل جاوید اور رانا عاطف کے نام بھی فہرست میں شامل ہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: کی فہرست

پڑھیں:

یہ وقت نوجوانوں کو متحد کرنے کا ہے

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 14 مئی2025ء) عمران خان کا کہنا ہے کہ یہ وقت نوجوانوں کو متحد کرنے کا ہے، 9مئی کے واقعات میں اپنے بچوں کو سزائیں دینے کے بجائے توجہ ہندوستان سمیت دیگر اندرونی و بیرونی مسائل پر مرکوز ہونی چاہیے۔ تفصیلات کے مطابق اڈیالہ جیل میں قید بانی تحریک انصاف عمران خان کا پیغام سامنے آیا ہے۔ عمران خان کا کہنا ہے کہ " پاکستانی قوم کو بیرونی اور اندرونی دونوں طرح کے چیلنجز کا سامنا ہے۔

چھبیسویں آئینی ترمیم نے ہمارے انصاف کے نظام کا جنازہ نکال دیا ہے اور ملک اس وقت مکمل ڈکٹیٹر شپ میں جا چکا ہے- سویلینز کا ملٹری ٹرائل قانونی قرار دینا اسی ترمیم کا نتیجہ ہے۔ ایوانوں میں اس ترمیم کے حق میں ووٹ دینے والے تو صرف کٹھ پتلی تھے اور احکامات کی پاسداری کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

دنیا کی کسی جمہوریت میں اپنے شہریوں کے ساتھ ایسا مذاق نہیں ہوتا کہ انہیں احتجاج کرنے پر ملٹری کورٹس کے حوالے کر دیا جائے۔

اس طرح کے فیصلوں سے پاکستان کی جگ ہنسائی ہوتی ہے۔ نو مئی کے واقعات میں اپنے بچوں کو سزائیں دینے کے بجائے توجہ ہندوستان سمیت دیگر اندرونی و بیرونی مسائل پر مرکوز ہونی چاہیے۔ یہ وقت نوجوانوں کو متحد کرنے کا ہے۔ جن نوجوانوں کو ملٹری کورٹس سے دس ، دس سال کی سزائیں دلوائی گئی ہیں ان کا جرم صرف احتجاج کرنا ہے۔ بارہا کہتا ہوں کہ نو مئی کی سی سی ٹی وی فوٹیج نکلوائی جائے تا کہ معلوم ہو سکے کہ اصل مجرمان کون ہیں اور سزائیں کن کو ملنی چاہئیں ۔

یوں کسی آرمی افسر کے کہنے پر قوم کے نوجوانوں کے مستقبل کو برباد کرنا ظلم ہے۔ چھبیسویں آئینی ترمیم کا دوسرا نتیجہ یہ ہے کہ ججز اب صرف ایک سرکاری ملازم کی حیثیت رکھتے ہیں اور کوئی آزادانہ فیصلہ نہیں لے سکتے۔ ججز کو ایک فرد واحد سب فیصلے لکھ کر دیتا ہے جو کہ نظام انصاف کی موت ہے۔ میرے خلاف جھوٹے اور بوگس مقدمات اسی لیے چل رہے ہیں کیونکہ عدلیہ آزاد نہیں ہے۔

القادر ٹرسٹ کیس سمیت میرے خلاف بنائے گئے تمام کیسز بوگس ہیں اس لیے مرضی کے ججز لانے کے باوجود میری اپیلیں مسلسل التوا میں رکھی جا رہی ہیں- جس دن میرے مقدمات میرٹ پر سنے گئے سب کا خاتمہ ہو جائے گا۔ میرا تمام پارٹی عہدیداران کے لیے واضح پیغام ہے کہ وہ تحریک چلانے پر اپنی توجہ مرکوز رکھیں۔ میری پہلی ترجیح تحریک اور پارٹی کی تنظیمِ نو ہے۔ جنید اکبر پر مجھے پورا اعتماد ہے۔ اگر وہ تنظیمی ذمہ داریوں پر فوکس رکھنے کے ساتھ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی بھی چلا سکتے ہیں تو یہ اچھی بات ہے۔"

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی رہنماؤں کو اڈیالہ جیل میں قید بانی سے ملاقات کی اجازت نہیں مل سکی
  • عمران خان سے ملاقات کیلئے پارٹی رہنمائوں کی فہرست جیل حکام کے حوالے
  • یہ وقت نوجوانوں کو متحد کرنے کا ہے
  • عمران خان سے جیل میں ملاقات کرنے والوں کی فہرست سے علی امین گنڈا پور کا نام خارج
  • عمران خان سے جیل میں ملاقات کرنے والوں کی فہرست سے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کا نام خارج
  • حمید حسین کی اسمبلی سیشن کے دوران بیرسٹر گوہر علی خان اور اسد قیصر سے ملاقات
  • عمران خان کاجنگ کے موقع پراے پی سی میں شرکت سے انکار،مفاہمت کا موقع گنوابیٹھے
  • عمران خان کی جنید اکبر کو پی اے سی کی چیئرمین شپ چھوڑے کی ہدایت
  • عمران خان سے ملاقات کا دن، وکلاء اور فیملی ممبرز کی فہرست سامنے آگئی