وطن کی محبت میں چاہت فتح علی خان نے نیا ملی نغمہ جاری کردیا
اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT
پاک بھارت جنگ میں سیز فائر کے بعد چاہت فتح علی خان بھی پیچھے نہیں رہے اور انھوں نے وطن کی محبت میں ایک نیا نغمہ جاری کرکے جنگ میں اپنا حصہ ڈال دیا ہے۔
چاہت فتح علی خان نے اس بار وطن سے محبت کے اظہار کےلیے نیا ملی نغمہ ’میرے وطن میرے چمن‘ ریلیز کیا ہے۔
اپنے منفرد انداز کی وجہ سے تنقید کا نشانہ بننے والے ’’خود ساختہ گلوکار‘‘ چاہت فتح علی خان نے یہ ملی نغمہ 14 مئی کو اپنے یوٹیوب چینل اور انسٹاگرام پر جاری کیا تھا۔
گانے کی ویڈیو کا دورانیہ چار منٹ 21 سیکنڈ پر مشتمل ہے اور اسے اب تک ہزاروں ویوز حاصل ہوچکے ہیں۔
https://www.instagram.com/reel/DJonvRHo_QA/
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: چاہت فتح علی خان
پڑھیں:
داؤد ابراہیم محبت میں گرفتار؛ ابھرتی ہوئی خوبرو ہیروئن کا کیریئر شروع ہوتے ہی ختم
1988 میں ریلیز ہونے والی رِمسی برادرز کی کلاسک ہارر فلم ’’ویرانہ‘‘ نے جہاں ناظرین کے دلوں پر راج کیا وہیں فلم کی ہیروئن جسمین کی خوبصورتی اور بے باکی نے مداحوں کو اپنا دیوانہ بنالیا تھا۔
تاہم کسے معلوم تھا کہ خوبرو اداکارہ کی یہ بےباکی اور خوبصورتی ہی ان کی کامیابی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بن جائے گی۔
راتوں رات شہرت کی بلندی پر پہنچ جانے کے بعد جسمین اچانک فلمی دنیا نے ایسی غائب ہوئی تھیں کہ پھر ان کا کچھ اتا پتا نہ چل سکا تھا اور وقت کی دھول میں سب انھیں بھول بیٹھے تھے۔
تاہم اداکارہ کے بارے میں ایک حیران کن انکشاف ہوا ہے کہ داؤد ابراہیم جَسمین کی خوبصورتی اور دلکشی کے آگے اپنا دل ہار بیٹھے تھے۔
داؤد ابراہیم نے نہ صرف جسمین کو اپنی محبت کے لیے مجبور کرنے کی کوشش کی بلکہ اداکاہ کے پیچھے اپنے آدمیوں کو بھی لگا دیا تھا۔
یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ داؤد ابراہیم اور جَسمین کے درمیان تعلقات یک طرفہ تھے اور جَسمین اس تمام صورتحال سے سخت پریشان تھیں۔
داؤد ابراہیم کی جانب سے ہراسانی اور دھمکیوں کے باعث اداکارہ نے فلمی دنیا کو خیر باد کہنے کا فیصلہ کیا اور ایک دن وہ اچانک خاموشی سے غائب ہوگئیں۔
جَسمین دھُنّا نے ویرانہ کے بعد کسی بھی فلم میں کام نہیں کیا اور نہ ہی وہ کسی عوامی مقام پر نظر آئیں۔ ان کی ذاتی زندگی اور پس منظر بھی آج تک ایک راز ہی رہا۔
بھارتی میڈیا کی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ جسمین نے اپنی حفاظت کے لیے مکمل طور پر بیرون ملک گوشہ نشین ہوگئی تھیں۔