ریلوے اسٹیشنز پر وائی فائی کی سہولیات فراہم کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT
لاہور:
ملک کے تمام بڑے ریلوے اسٹیشنز پر مسافروں کے لیے وائی فائی کی سہولیات فراہم کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔
وفاقی وزیر حنیف عباسی اور پی آئی ٹی بی کے چئیرمین کی ملاقات ہوئی جس میں وائی فائی کی سہولیات کے حوالے سے مذاکرات ہوئے۔
ریلوے ملازمین کی حاضری بائیو میٹرک ہوگی، ریلوے کے تمام شعبوں کو ڈیجیٹل لائزیشن کی طرف لے جایا جائے گا۔
وفاقی وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی نے لاہور ریلوے اسٹیشن کا اچانک دورہ کرتے ہوئے صفائی ستھرائی کا معیار اور کھانے کی کوالٹی چیک کی۔
انہوں نے ویٹنگ ایریا اور بزنس لاؤنج کو 60 دن میں مکمل اَپ گریڈ کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ ویٹنگ ایریا میں اے سی لگانے کا کام جلد نمٹایا جائے۔
وزیر ریلوے نے لاہور ریلوے اسٹیشن کے پلیٹ فارم ایسکیلیٹر لگانے کی پیش رفت کا جائزہ بھی لیا۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ رابطہ ایپلی کیشن کو آسان بنایا جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سیلاب سے نقصانات، فی الحال عالمی امداد نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے، وفاقی وزیر خزانہ
پشاور میں پاکستان بزنس سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ اس وقت سیلاب کے دوران عالمی امداد کے لیے نہیں جائیں گے، جب مکمل نقصانات کا اندازہ ہو تب عالمی برادری کے پاس تعمیر نو کے لیے رجوع کریں گے۔ سیلاب میں صوبوں نے امدادی اور بحالی سرگرمیوں میں اہم کردار ادا کیا۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ سیلاب کے نقصانات سے متعلق فیصلہ کیا ہے کہ فوراً امداد نہیں مانگیں گے، کوشش ہے کہ پہلے سیلاب متاثرہ علاقوں میں اپنے زور بازو معاملات ٹھیک کریں۔ پشاور میں پاکستان بزنس سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ اس وقت سیلاب کے دوران عالمی امداد کے لیے نہیں جائیں گے، جب مکمل نقصانات کا اندازہ ہو تب عالمی برادری کے پاس تعمیر نو کے لیے رجوع کریں گے۔ سیلاب میں صوبوں نے امدادی اور بحالی سرگرمیوں میں اہم کردار ادا کیا۔ محمد اورنگزیب نے کہا کہ وزیر اعظم، فیلڈ مارشل، نائب وزیر اعظم اور وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال اور دیگر وفود نے نیویارک، بیجنگ اور دیگر ممالک کے دورے کیے۔ ان دوروں سے ملک میں سرمایہ کاری اور تجارت کو فروغ ملے گا اور معشیت مضبوط ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ تین عالمی ریٹنگ ایجنسیوں نے ہمیں اَپ گریڈ کیا ہے تو اس سے کمرشل بینکوں اور عالمی اداروں کے ساتھ فنڈز کے معاملات میں مدد ملے گی۔ اگر ہم نے اپنے وسائل پر صحیح کام کیا تو 2047 تک عالمی بینک کے مطابق تین ٹریلین معشیت بن سکتے ہیں۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ آبادی اور موسمیاتی تبدیلی کنٹرول ہو تو آگے جا سکتے ہیں۔ وزیر اعظم نے 300 روزہ پلان بنانے کا کہا ہے، جس پر وزارت خزانہ، وزرات موسمیاتی تبدیلی اور دیگر ادارے کام کر رہے ہیں۔ معاشی استحکام کے لیے شارٹ ٹرم اور لانگ ٹرم اقدامات کر رہے ہیں۔