پاکستان نے امریکا کے ساتھ تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے ایک اہم پیشکش کرتے ہوئے زیرو ٹیرف کی بنیاد پر دو طرفہ تجارتی معاہدہ کرنے کی تجویز دی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدر کے پاکستان کے ساتھ تجارت بڑھانےکے جواب میں پاکستان نے یہ تجویز دی، پاکستان منتخب ٹیرف لائنز پر زیرو ٹیرف کے ساتھ باہمی مفادات کی بنیاد پر دوطرفہ معاہدہ کرنا چاہتا ہے۔

پاکستان امریکا کے ساتھ متعدد شعبوں میں دوطرفہ تجارت کو توسیع دینا چاہتا ہے۔

یہ پیشکش امریکی صدرکی طرف سے پاک بھارت فائر بندی کا معاہدہ کرنے کے بعد کی گئی، جنگ بندی کے بعد امریکی صدر نے کہا کہ وہ دونوں ملکوں کے ساتھ “ بہت سی تجارت“ کریں گے۔

خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ماہ متعدد ممالک پر بھارتی جوابی ٹیرف عائد کیا تھا جس کے بعد دنیا بھر کی اسٹاک مارکیٹیوں میں افراتفری مچ گئی تھی۔

بعد ازاں صدر ٹرمپ نے جوابی ٹیرف میں 90 روز کے وقفے اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ کئی ممالک امریکا کے ساتھ مذاکرات پر راضی ہیں۔

یاد رہے کہ پاکستان اور بھارت، جو دونوں ایٹمی طاقتیں ہیں، نے حالیہ برسوں کی بدترین فوجی کشیدگی کے بعد ہفتہ کے روز جنگ بندی کا اعلان کیا۔ اس کشیدگی سے عالمی سطح پر خدشہ پیدا ہوا تھا کہ یہ تنازعہ مکمل جنگ کی صورت اختیار کرسکتا تھا۔

یہ جنگ تب شروع ہوئی تھی جب بھارت نے بدھ کے روز پاکستان میں ایک مسجد اور معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا تھا جس کے جواب میں پاک فوج نے آپریشن بُنیان مرصوص لانچ کیا اور بھارتی فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا۔

پاک فضائیہ نے بھارت کے 3 رافیل طیارے سمیت 6 طیارے مار گرائے تھے جن میں ایک ڈرون طیارہ بھی شامل تھا۔

Post Views: 5.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: امریکی صدر کے ساتھ کے بعد

پڑھیں:

جوہری پروگرام چھوڑ دو، 30 ارب ڈالر لے لو، ٹرمپ انتظامیہ کی ایران کو پیشکش

امریکی میڈیا کے مطابق سرمایہ کاری کی یہ پیشکش غیر ملکی امریکی حمایت یافتہ ممالک کے ذریعے کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سی این این ٹرمپ انتظامیہ کا نیا منصوبہ سامنے لے آیا، کہا ایران کو اقتصادی پابندیاں ختم کرنے کی پیش کش کی جاسکتی ہے، نیٹو اجلاس کے موقع پرٹرمپ نے کہا تھا کہ اگلے ہفتے ایران سے بات ہوگی، معاہدے پر دستخط بھی ہوسکتے ہیں تاہم ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی نے امریکا سے مذاکرات کی تردید کردی۔ امریکی میڈیا کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ ایران کو سویلین نیوکلیئر پلانٹ کے لیے 30 بلین ڈالر کی ڈیل آفر کرسکتی ہے، سرمایہ کاری کی یہ پیشکش غیر ملکی امریکی حمایت یافتہ ممالک کے ذریعے کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔   ایران کو غیرملکی بینک اکاؤنٹس سے ان کے 4 ارب ڈالر استعمال کرنے کی اجازت بھی دی جا سکتی ہے. تاہم ایران کو یورینیم افزودگی کی اجازت نہیں ہوگی۔ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے امریکا سے مذاکرات کی تردید کردی، دو ٹوک الفاظ میں کہہ دیا کہ ہم نے امریکا سے کوئی معاہدہ نہیں کیا نہ ہی دوبارہ کوئی بات چیت ہوئی ہے، اس وقت عوام کے مفاد پر غور کررہے ہیں جوہ ایک الگ بات ہے،   عباس عراقچی نے ایران کے سرکاری ٹی وی کو انٹرویو میں مزید کہا کہ صیہونی حکومت یہ جان لے کہ ایران لبنان نہیں ہے، اگر اسرائیل نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی تو بھرپور جواب دیں گے اور امید ہے کہ یہ بات اب ان پر بھی واضح ہوچکی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ نے ایران کے ساتھ 30 ارب ڈالر کے جوہری معاہدے کی تردید کردی
  • مودی کی ناکام پالیسیاں؛ بھارت امریکا تجارتی مذاکرات ڈیڈلاک کا شکار
  • مودی حکومت کی معاشی پالیسیوں کو بڑا دھچکا، بھارت-امریکا تجارتی مذاکرات تعطل کا شکار
  • جوہری پروگرام چھوڑ دو، 30 ارب ڈالر لے لو، ٹرمپ انتظامیہ کی ایران کو پیشکش
  • چین کی امریکا سے تجارتی معاہدے کی تصدیق
  • چین اور امریکا کے درمیان تجارتی معاہدہ طے پاگیا، صدر ٹرمپ کا اعلان
  • تجارتی محاذ پر برف پگھل گئی:امریکا اور چین کے درمیان تاریخی معاہدہ طے
  • برف پگھل گئی؛ امریکا اور چین کے درمیان تجارتی معاہدہ طے پا گیا
  • امریکا اور چین کے درمیان تجارتی معاہدہ طے پا گیا
  • چین نے ا مر یکہ کے ساتھ تجارتی معاہدے کی تصدیق کردی