قومی اسمبلی اجلاس، انکم ٹیکس ترمیمی بل 2024 کثرت رائے سے منظور، پی ٹی آئی کی مخالفت WhatsAppFacebookTwitter 0 16 May, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(سب نیوز )قومی اسمبلی میں بجٹ سے متعلق اہم انکم ٹیکس ترمیمی بل 2024 کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا جبکہ پی ٹی آئی کی جانب سے مخالفت کی گئی۔انکم ٹیکس ترمیمی بل 2024 منظوری کے لیے قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا تھا۔اس کے بعد، فرحہ ناز اکبر نے ایف بی آئی ایس ای ترمیمی بل 2024 منظوری کے لیے قومی اسمبلی میں پیش کیا۔
وفاقی وزیر پارلیمانی امور طارق فضل چوہدری نے بل کی شق 3، 4 اور 6 میں ترامیم پیش کیں جو کثرت رائے سے منظور کی گئیں۔ ایف بی آئی ایس ای ترمیمی بل 2024 بھی کثرے رائے سے منظور کر لیا گیا۔قومی اسمبلی میں تحویل ملزمان ترمیمی بل 2025، عطائے شہریت ترمیمی بل 2024، سول سرونٹ ترمیمی بل 2025 اور انسداد اغراق و محصولات ترمیمی بل 2025 بھی منظور کر لیا گیا۔
پاکستان شہریت ایکٹ میں مزید ترمیم سے متعلق دو بل قومی اسمبلی سے منظور کیے گئے۔ قومی اسمبلی سے منظور قوانین کے تحت پاکستان شہریت ایکٹ کی سیکشن 14اے اور سیکشن چار میں ترمیم کی گئی۔دوران اجلاس قومی اسمبلی رولز معطل ہوگئے اور حکومت سپلمنٹری ایجنڈا لے آئی۔
علی موسی گیلانی نے ٹریڈ آرگنائزیشن ترمیمی بل 2025 قومی اسمبلی میں پیش کیا جسے منظور کر لیا گیا۔قومی اسمبلی رول 288 میں ترمیم کثرت رائے سے منظور کر لی گئی۔پیپلز پارٹی کی شرمیلا فاروقی کی جانب سے پیش کیا گیا چائلڈ میرج پر پابندی سے متعلق بل بھی قومی اسمبلی سے منظور ہوگیا۔
سی ایس ایس امتحانات میں عمر کی حد 5 سال بڑھانے کی قرارداد قومی اسمبلی سے منظور کرلی گئی۔ قرارداد مسلم لیگ ن کی رکن اسمبلی نوشین افتخار نے پیش کی۔قرارداد کے مطابق کسی بھی امیدوار کو پانچ مرتبہ مقابلے کے امتحان میں حصہ لینے کی اجازت دی جائے۔ سی ایس ایس امتحانات میں حصہ لینے والے امیدوار کی زیادہ سے زیا دہ عمر کی حد 30 کے بجائے35 سال کی جائے۔قومی اسمبلی اجلاس پیر کی شام پانچ بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرنیا مالی سال کا بجٹ ، ٹیکس ہدف 14 ہزار 305 ارب، گاڑیوں پر ٹیکسز میں کمی کی تجویز نیا مالی سال کا بجٹ ، ٹیکس ہدف 14 ہزار 305 ارب، گاڑیوں پر ٹیکسز میں کمی کی تجویز سول سرونٹ ایکٹ میں ترمیم منظور،افسران پر اپنے و اہل خانہ کے اثاثے ظاہر کرنا لازمی قرار پاکستان اور برطانیہ کے درمیان اعلی سطح کے مذاکرات، خطے میں پائیدار امن و استحکام کیلئے مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ ضلعی عدلیہ کی آزادی اور سلامتی منصفانہ انصاف کی فراہمی کیلئے ناگزیر ہے،چیف جسٹس پاکستان میں سیاسی سیز فائر ملک اور سسٹم کیلئے بہتر ہے، بیرسٹر گوہر پاکستان اور بھارت کے درمیان سیز فائر مخصوص مدت یا تاریخ تک محدود نہیں، سیکیورٹی ذرائع TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: انکم ٹیکس ترمیمی بل 2024 قومی اسمبلی

پڑھیں:

فنانس ایکٹ 2025 آج سے نافذ،312 ارب کے نئے ٹیکس لگ گئے

وفاقی حکومت کی جانب سے فنانس ایکٹ 2025 کے تحت آج(منگل) سے 389 ارب کے انفورسمنٹ اقدامات اور 312 ارب کے نئے ٹیکس لگ گئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق میوچل فنڈ کے ذریعے سرمایہ کاری پر عائد 25 فیصد ٹیکس بڑھ کر 29 فیصد ہو گیا ہے جبکہ سولر پینلز کی فروخت پر 10 فیصد سیلز ٹیکس کا نفاذ کیا گیا ہے بجٹ 26-2025 کے بعد ایف بی آر کو کاروبار کیلئے رجسٹرڈ شناختی کارڈ نمبر کی ٹرانزیکشنز چیک کرنے کا اختیار مل گیا ہے۔

اس حوالے سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) حکام کا کہنا ہے کہ فنانس ایکٹ 2025-26 منگل سے سے باضابطہ طور پر لاگو کردیا گیا ہے۔

فنانس ایکٹ کے تحت کی جانے والی ترامیم اور متعارف کروائی جانے والی نئی شقوں کے تحت انففورسمنٹ بھی بڑھائی جائے گی۔

نئے اقدامات کے تحت ٹی بلز اور پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز میں سرمایہ کاری پر بھی ٹیکس عائد کر دیا ہے جب کہ ای کامرس اور آن لائن کاروبار کرنے والوں کیلئے ایف بی آر رجسٹریشن کرانا لازمی قرار دے دی گئی ہے۔

دوسری جانب حکومت کو پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی شرح 90 روپے تک بڑھانے کی اجازت مل گئی ہے، نئے مالی سال کیساتھ ہی تنخواہوں پر نئی ٹیکس سلیب پر بھی عمل درآمد شروع کر دیا گیا ہے۔

پیٹرولیم مصنوعات کاربن لیوی، سولرپینلز کی درآمد پر 10 فیصد سیلز ٹیکس، ہائی برڈ گاڑیوں کے پرزوں پر 4 فیصد اور زرعی ٹریکٹرز پر15 فیصد ڈیوٹی، آئی ڈراپس سمیت آنکھوں کی ادویات اور گلوکوز پر 10فیصد کسٹم ڈیوٹی عائد کردی ہے۔

تنخواہ دار طبقے کیلئے انکم ٹیکس میں کمی کا بھی اطلاق ہو گیا ہے اور ساتھ ہی 109اداروں کو دی گئی ٹیکس چھوٹ پر عملدرآمد شروع کردیا گیا ہے۔

ایک لاکھ روپے تک آمدن والے ملازمین کو ایک فیصد انکم ٹیکس دینا ہو گا جب کہ ساڑھے 8 لاکھ روپے سے زائد ماہانہ پینشن پر اب انکم ٹیکس وصول کیا جائے گا۔

پانچ کروڑ روپے سے زائد مالیت کی جائیداد اور 70 لاکھ سے مہنگی گاڑی خریدنے کیلئے ایف بی آر سے سرٹیفکیٹ لینا ہوگا۔

اس کے علاوہ سیکڑوں اشیاء کی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی،ایڈیشنل کسٹمز ڈیوٹی اور کسٹمز ڈیوٹی کی شرح میں بھی کمی کا اطلاق کردیا گیا ہے جس سے صنعتی خام مال کی درآمد سستی ہوگی اور کاروباری لاگت و پیداواری لاگت میں کمی اور مینفویکچرنگ کو فروغ ملنے کے امکانات ہیں۔

نئے اقدامات کے تحت ٹیکس نیٹ سے باہر شہری اب صرف سادہ اکاوٴنٹ ہی رکھ سکیں گے بینک اکاوٴنٹ سے محدود رقم نکالنے کی اجازت ہوگی۔

سیلز ٹیکس میں رجسٹرڈ نہ ہونے والے بڑے دکانداروں کے خلاف کارروائی ہوگی، سیلز ٹیکس کے غیررجسٹرڈ افراد کا کاروبار سیل یا پراپرٹی ضبط ہو سکتی ہے۔

پانچ کروڑ سے زائد ٹیکس فراڈ پر کمیٹی کی اجازت سے گرفتاری بھی ہو سکے گی اسی طرح ٹیکس نیٹ سے باہر شہریوں کے سیونگ یا کرنٹ اکاونٹ کھولنے پر پابندی ہوگی وہ اب صرف سادہ بینک اکاونٹ ہی رکھ سکیں گے اور انہیں اکاوٴنٹ سے خاص حد تک ہی رقم نکالنے کی اجازت ہو گی۔

اس کے علاوہ مشترکہ بارڈر مارکیٹ میں فروخت ہونے والی 122 اشیا ء کو بھی تین کیٹگریز میں تقسیم کردیا گیا۔

جن میں پہلی کٹیگری میں شامل اشیا پر 5فیصد کسٹم ڈیوٹی عائد کی گئی ہے اور دوسری کٹیگری پر 10 فیصد اور تیسری پر 20فیصد کسٹمز ڈیوٹی لی جائے گی۔

اسی طرح ٹیکسٹائل سیکٹر کے آلات اور مشنیری کی درآمد پر کسٹمز ڈیوٹی زیرو، کینسر ، ہیپاٹائٹس بی کی ادویات اور ویکسینز جبکہ ادویات میں استعمال ہونے والے 380 اقسام کے خام مال کی درآمد پر بھی ڈیوٹی ختم کر دی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • امریکی سینیٹ میں ٹرمپ کا بل نائب صدر کے فیصلہ کن ووٹ کے باعث بمشکل منظور
  • انکم ٹیکس ریٹرن جمع کرانے والوں کی تعداد میں اضافے کے باوجود ٹیکس وصولی میں شارٹ فال کا سامنا کیوں؟
  • فنانس ایکٹ 2025 آج سے نافذ،312 ارب کے نئے ٹیکس لگ گئے
  • پاکستان میں سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی مجموعی شرح 3.2 فیصد رہی
  • وزیراعظم سے اعجازالحق کی ملاقات ،متعلقہ حلقوں کے امور پر گفتگو
  • 26ویں آئینی ترمیم کا فیصلہ پہلے کیا جائے، جسٹس منصور کا جوڈیشل کمیشن کی کارروائی کے دوران اعتراض
  • پٹرولیم مصنوعات کی قومی درآمدات میں مئی 2025 کے دوران 25 فیصد کمی
  • ایف بی آر مالی سال 25-2024 کا نظر ثانی ٹیکس وصولی کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام
  • صدر مملکت آصف علی زرداری نے فنانس بل کی منظوری دے دی
  • رکنِ قومی اسمبلی چوہدری عثمان علی مسلم لیگ ن میں شامل، وزیرعظم کی مبارکباد