آئی ایم ایف سے مذاکرات، ٹیکسی سروسز کو ٹیکس نیٹ میں لانے پر گفتگو
اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان آئندہ مالی سال کے بجٹ کے حوالے سے ورچوئل مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے۔ آئندہ ہفتے سے پالیسی نوعیت کی بات چیت شروع ہوگی۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ مذاکرات کا بنیادی موضوع ایف بی آر ریونیو اور اس کو حاصل کرنے کے لیے مجوزہ ریونیو اقدامات ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک تجویز ہے کہ ملک کے اندر چلنے والی ٹیکسی سروسز کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے۔ تنخواہ دار طبقہ اور پراپرٹیز اور گاڑیوں کے سیکٹر میں ٹیکسوں کے بوجھ میں کمی کی تجویز بھی زیر غور آئی ہے۔ صنعتی خام مال اور نیم تیار شدہ اشیاء پر ڈیوٹیز میں کمی کی تجویز ہے۔ نئے بجٹ میں آئندہ مالی سال کے لیے ایف بی آر کا ٹیکس ہدف 14305 ارب روپے مقرر کرنے کی تجویز ہے۔ ایف بی آر نے اس بات سے اتفاق کیا ہے کہ ائندہ مالی سال میں انفورسمنٹ کو موثر بنا کر 600 ارب روپے اکٹھے کیے جا سکتے ہیں۔ آئی ایم ایف نے تمباکو، بیوریج اور رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں ڈاکومنٹیشن کی ضرورت پر زور دیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
وزیراعظم کی گورنر، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سے ٹیلیفونک گفتگو
وزیراعظم شہباز شریف نے گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی اور وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور سے ٹیلیفونک گفتگو کی۔
گورنر اور وزیراعلیٰ سے الگ الگ گفتگو میں وزیراعظم نے خیبر پختونخوا میں حالیہ کلاؤڈ برسٹ اور سیلاب سے قیمتی جانوں کے نقصان پر افسوس کا اظہار کیا۔
وزیراعظم نے چیئرمین این ڈی اے ایم لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر کو ہدایت کی کہ خیبرپختونخوا میں بھرپور امدادی کارروائیاں کی جائیں۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کو ہدایت کی ہے کہ صوبائی حکومت کی ریسکیو و ریلیف آپریشن میں ہر قسم کی معاونت کریں۔
انہوں نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سے کہا کہ وفاقی حکومت صوبائی حکومت کی ہر قسم کی مدد کرے گی۔
وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ وفاقی حکومت ادویات، خیمے اور اشیاء خور و نوش بھیج رہی ہے، مشکل کی اس گھڑی میں ہماری تمام ہمدردیاں متاثرین کے ساتھ ہیں۔