آئی ایم ایف سے مذاکرات، ٹیکسی سروسز کو ٹیکس نیٹ میں لانے پر گفتگو
اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان آئندہ مالی سال کے بجٹ کے حوالے سے ورچوئل مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے۔ آئندہ ہفتے سے پالیسی نوعیت کی بات چیت شروع ہوگی۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ مذاکرات کا بنیادی موضوع ایف بی آر ریونیو اور اس کو حاصل کرنے کے لیے مجوزہ ریونیو اقدامات ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک تجویز ہے کہ ملک کے اندر چلنے والی ٹیکسی سروسز کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے۔ تنخواہ دار طبقہ اور پراپرٹیز اور گاڑیوں کے سیکٹر میں ٹیکسوں کے بوجھ میں کمی کی تجویز بھی زیر غور آئی ہے۔ صنعتی خام مال اور نیم تیار شدہ اشیاء پر ڈیوٹیز میں کمی کی تجویز ہے۔ نئے بجٹ میں آئندہ مالی سال کے لیے ایف بی آر کا ٹیکس ہدف 14305 ارب روپے مقرر کرنے کی تجویز ہے۔ ایف بی آر نے اس بات سے اتفاق کیا ہے کہ ائندہ مالی سال میں انفورسمنٹ کو موثر بنا کر 600 ارب روپے اکٹھے کیے جا سکتے ہیں۔ آئی ایم ایف نے تمباکو، بیوریج اور رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں ڈاکومنٹیشن کی ضرورت پر زور دیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
بلوچستان میں معیاری طبی تعلیم کے فروغ کے لئے ہارلے ہیلتھ کئیر سروسز کے ساتھ معاہدہ طے پا گیا ، وزیراعلیٰ میر سرفرازبگٹی
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 اکتوبر2025ء) بلوچستان میں معیاری طبی تعلیم کے فروغ کے لئے حکومت بلوچستان اور ہارلے ہیلتھ کئیر سروسز کے مابین معاہدہ طے پا گیا۔ معاہدے کے تحت پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے صوبے کا پہلا میڈیکل، ڈینٹل اور نرسنگ کالج قائم کیا جائے گا جو بلوچستان میں معیاری اور اعلیٰ سطح کی طبی تعلیم کے نئے دور کا آغاز ثابت ہوگا وزیر اعلیٰ بلوچستان کو دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا کہ اس کالج کے تحت ہر سال 100 طالب علموں کو میڈیکل، ڈینٹل، نرسنگ اور الائیڈ سائنسز کی تعلیم فراہم کی جائے گی جس میں ہر سال 16 ہونہار طالب علموں کو مکمل اسکالرشپ بھی دی جائے گی، مرحلہ وار اس منصوبے کو وسعت دے کر تعلیمی اہداف 600 طالب علموں تک بڑھائے جائیں گے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے اس منصوبے کو صوبے میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت طبی تعلیم کے فروغ میں سنگ میل قرار دیتے ہوئے کہا کہ صوبے کے نوجوانوں کو عالمی معیار کی طبی تعلیم دے کر مستقبل کے ڈاکٹرز اور نرسز تیار ہوں گے ۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے طلبہ کو اب اعلیٰ معیار کی تعلیم مقامی سطح پر میسر آئے گی جس سے صوبے کے ہر طبقے کے طلبہ کو فائدہ پہنچے گا وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ صوبے کے دور دراز علاقوں سے تعلق رکھنے والے ہونہار طلبہ بھی اس منصوبے سے مستفید ہوں گے اور یہ اقدام صوبے میں ہیلتھ کیئر نظام کو مضبوط بنانے میں عملی پیش رفت ثابت ہوگا ۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ تعلیم اور صحت کے شعبوں میں اصلاحات و ترقی حکومت بلوچستان کی اولین ترجیحات ہیں ،ایم او یو کی دستاویزات پر سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن صالح محمد بلوچ اور ہارلے ہیلتھ کئیر سروسز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر اظہر اسلم نے دستخط کئے اس موقع پر وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی، صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ، صوبائی وزیر میر محمد صادق عمرانی، سیکرٹری صحت مجیب الرحمٰن پانیزئی، سیکرٹری خزانہ عمران زرکون، بلوچستان پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی کے سربراہ ڈاکٹر فیصل خان اور بلوچستان بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کے وائس چیئرمین بلال خان کاکڑ بھی شریک تھے۔