آئی ایم ایف کا تنخواہ دار طبقے پر سے ٹیکس بوجھ کم کرنے کی درخواست پر اعتراض
اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT
پاکستان اور آئی ایم ایف نے 700 ارب کی ٹیکس وصولی کے لیے مختلف اقدامات پر غور شروع کردیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق نئے مالی سال کے لیے حکومت نے آئی ایم ایف سے تمباکو، مشروبات اور تنخواہ دار طبقے سے متعلق ٹیکس اصلاحات کی اجازت کی درخواست کی ہے۔
تاہم آئی ایم ایف نے تنخواہ دار طبقے پر سے ٹیکس بوجھ کم کرنے کی درخواست پر اعتراض کردیا ہے۔
واضح رہے کہ آئی ایم ایف اور پاکستان کے ورچوئل مذاکرات جاری ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: اصلاحاتی ایجنڈے کو مؤثر طور پر نافذ کیا جائے تو یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہو سکتا ہے، محمد اورنگزیب
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ایف بی آر کو ٹیکس چوری کرنے والے افراد و شعبوں کے خلاف بھرپور کارروائی عمل میں لانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹیکس چوروں کی معاونت کرنے والے افسروں و اہلکاروں کا بھی کڑا احتساب کیا جائے، ٹیکس چوری کی روک تھام کے لیے جدید ٹیکنالوجی استعمال کی جائے۔
وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت ایف بی آر کی ٹیکس کے دائرہ کار بڑھانے اور ٹیکس آمدن میں اضافے پر جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: ایف بی آر میں انسانی مداخلت کم کرکے ٹیکنالوجی متعارف کرانے سے کرپشن کم ہوگی، وزیر خزانہ
اجلاس میں وفاقی وزرا اعظم نذیر تارڑ، محمد اورنگزیب، احد خان چیمہ، عطاء اللہ تارڑ چیئرمین ایف بی آر اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔
اس موقع پر وزیر اعظم نے رواں مالی سال میں ایف بی آر کے آمدن کے اہداف کے حصول کی جانب تیزی سے گامزن ہونے پر حکومتی معاشی ٹیم کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ایسے افراد اور شعبے جو ٹیکس دینے کی استعداد رکھتے ہیں اور ٹیکس نہیں دیتے، انہیں ٹیکس نیٹ میں لایا جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی ایم ایف ٹیکس معیشت.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف ٹیکس آئی ایم ایف کے لیے ایف بی
پڑھیں:
کراچی: عدالت نے پولیس کو پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کی گرفتاری سے روک دیا
— فائل فوٹوسندھ ہائی کورٹ نے پولیس کو پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کی گرفتاری سے روک دیا۔
عدالت عالیہ میں پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کے تحفظ کےلیے دائر کردہ درخواست پر سماعت ہوئی۔
سماعت کے دوران عدالت نے پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کے خلاف کارروائی اور ہراساں کرنے پر برہمی کا اظہار کیا۔
سندھ ہائی کورٹ نے پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کی تحفظ فراہمی سے متعلق درخواست پر لڑکی کی عمر کے تعین اور لڑکے کو جیل کا بھیجنے کا حکم دے دیا۔
جسٹس عدنان کریم میمن نے استفسار کیا کہ کیا پولیس کا کام لوگوں کو ہراساں کرنا ہے؟
انہوں نے کہا کہ لگتا ہے لوگوں کو ہراساں کرنا پولیس کی پرائم ڈیوٹی ہے۔
عدالت نے لڑکے اور اس کے گھر والوں کو ہراساں کرنے سے روکتے ہوئے فریقین کو 29 مئی کےلیے نوٹس جاری کردیا۔