آزادکشمیر ،دو بڑی حکومتی اتحادی جماعتیں آمنے سامنے :پیپلزپارٹی ، ن لیگ اورچیف سیکرٹری آزادکشمیر پربرس پڑی
اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT
اسلام آباد (رضوان عباسی سے)ن لیگ کے وفاقی وزراء کے حالیہ دورۂ آزاد کشمیر نے سیاسی منظرنامے میں نئی ہلچل پیدا کر دی ہے۔ پیپلز پارٹی آزاد کشمیر نے اس دورے کو “سیاسی مداخلت” قرار دیتے ہوئے وفاقی حکومت اور چیف سیکرٹری آزاد کشمیر پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔وزراء فیصل ممتاز راٹھور، میاں وحید اور سردار جاوید ایوب نے ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی وزیر امور کشمیر انجنئیر میر مقام کا موجودہ حالات میں دورہ سیاسی ایڈونچر کے مترادف ہے، جسے کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔پیپلز پارٹی کے پارلیمانی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ شہداء کے گھروں کے دورے کی آڑ میں ن لیگی وزراء نے سیاسی بیانات دیے اور چیک تقسیم کیے، جس سے قومی یکجہتی کو دھندلا دیا گیا۔ وزیر بلدیات و سیکرٹری جنرل پیپلز پارٹی آزاد کشمیر فیصل ممتاز راٹھور نے کہا کہ پاک فوج سے اظہارِ یکجہتی کے موقع پر سیاست کرنا ناقابلِ برداشت ہے۔ “ہم کسی کو کفن کی آڑ میں سیاست کی اجازت نہیں دیں گے،” انہوں نے دوٹوک مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا۔پیپلز پارٹی نے الزام عائد کیا کہ چیف سیکرٹری آزاد کشمیر نے حکومت کو اعتماد میں لیے بغیر متاثرین میں رقوم کی تقسیم شروع کی، جو ریاستی نظم و نسق کی خلاف ورزی ہے۔ مشیر امور کشمیر رانا ثناء اللہ کی متاثرین میں چیک تقسیم میں شمولیت کو بھی پارٹی نے سیاسی مداخلت قرار دیا۔پارٹی کی جانب سے وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ چیف سیکرٹری کے کردار اور رقوم کی تقسیم کے معاملے کی فوری تحقیقات کی جائیں۔ اطلاعات کے وزیر سردار جاوید ایوب نے خبردار کیا کہ “بارود کی بو ابھی ختم نہیں ہوئی، بھارت ایک مکار دشمن ہے، ایسے میں سیاسی مہم جوئی ناقابلِ قبول ہے۔رہنماؤں نے ن لیگ پر الزام لگایا کہ وہ شہداء کی قربانیوں کو سیاسی مفادات کے لیے استعمال کر رہی ہے، جو ناقابلِ معافی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ اور چیف سیکرٹری کے اقدامات آزاد کشمیر میں سیاسی امن کو سبوتاژ کرنے کے مترادف ہیں۔فیصل ممتاز راٹھور نے کہا کہ عوام نے سیاست سے بالاتر ہو کر قومی یکجہتی کا مظاہرہ کیا، اس قیمتی جذبے کو ضائع نہ ہونے دیا جائے۔ پیپلز پارٹی نے عزم ظاہر کیا کہ وہ ریاست میں آئین، قانون، اور جمہوریت کے دفاع کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی.
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی چیف سیکرٹری
پڑھیں:
آپریشن سندور میں ذلت آمیز شکست کے بعد مودی سرکار اور بھارتی فوج آمنے سامنے
آپریشن سندور میں ذلت آمیز شکست کے بعد مودی سرکار اور بھارتی فوج آمنے سامنے آگئے۔
رپورٹ کے مطابق آپریشن سندور کی ناکامی کے بعد بھارتی فوج اورمودی سرکار کے درمیان تناؤ بڑھ گیا، حالیہ پاک بھارت جنگ میں عبرتناک شکست کے بعد بھارتی افسران نے شکست کا الزام سیاسی قیادت پر ڈال دیا۔
انڈونیشیا میں "انڈیا پاکستان ائیر بیٹل" سیمینار کے دوران بھارتی اتاشی نیوی آفیسر کیپٹن شیو کمار نےبھی بھارتی طیاروں کے نقصان کا اعتراف کر لیا۔ انہوں نے کہا کہ "پاکستان کے خلاف کارروائی میں بھارتی فضائیہ کو طیاروں کے نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔
بھارتی خبر رساں ادارے دی وائر کی رپورٹ کے مطابق کیپٹن شیو کمار نے کہا کہ: مودی حکومت کے سخت سیاسی احکامات نے بھارتی فضائیہ کی کارروائیاں محدود کیں، بھارتی افواج خودمختار نہیں بلکہ سیاسی احکامات کی پابند ہیں، مودی حکومت کی سیاسی مداخلت کے باعث بھارتی فضائیہ پاکستانی فوجی اہداف کو نشانہ نہ بنا سکی۔
کیپٹن شیو کمار کے انکشافات کے بعد کانگریس نے بھی مودی سرکار پر کڑی تنقید کی، کانگریس نے ٹویٹ کیا کہ اس سے قبل چیف آف ڈیفنس اسٹاف انیل چوہان بھی آپریشن سندور کے دوران بھارتی طیاروں کے گرنے کا اعتراف کر چکے ہیں، اس حساس قومی مسئلے پر پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیوں مسترد کر دیا گیا؟
آپریشن سندور مودی سرکار کی عسکری ناکامی، سیاسی جھوٹ اور نااہل قیادت کی شرمناک علامت بن چکا ہے، مودی سرکار میدانِ جنگ میں نہیں بلکہ صرف گودی میڈیا پر بیانیہ کی جنگ لڑ رہی ہے، فوجی نقصانات چھپانے کی کوشش، مودی سرکار کے جھوٹے بیانیے اور عوام دشمن پالیسیوں کا کھلا ثبوت ہے۔
بھارتی فوج نے عملی شکست تسلیم کر لی مگر مودی سرکار اب بھی قوم کو اندھیرے میں رکھ رہی ہے، فوج اور مودی سرکار کے درمیان بڑھتے اختلافات بھارت کے اندرونی تضادات کا پیش خیمہ ہیں۔