ضرورت پڑی تو اسرائیل پر نیا حملہ کرنے کے لیے تیار ہیں، ایران
اشاعت کی تاریخ: 27th, May 2025 GMT
تہران(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 مئی2025ء)ایران کی فوج نے اسرائیل کو حملے کی براہ راست دھمکی دے دی ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق ایرانی فوج کے کمانڈر انچیف میجر جنرل عبدالرحیم موسوی نے یہ بیان "مقدس دفاع کے آٹھ جلدوں پر مشتمل انسائیکلوپیڈیا کی نقاب کشائی کی تقریب میں میں شرکت کے دوران دیا۔
(جاری ہے)
ایرانی فوج کے کمانڈر انچیف میجر جنرل عبدالرحیم موسوی نے اسرائیل کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اگر حالات نے تقاضا کیا تو ایرانی مسلح افواج اسرائیل کے خلاف نئی فوجی کارروائیاں کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ اگر اسرائیل نے کوئی تزویراتی غلطی کی تو اسے مناسب جواب دیا جائے گا۔اس سے قبل اسرائیل حالیہ دنوں میں یہ اشارہ دے رہا تھا کہ اگر امریکا کے ساتھ مذاکرات ایران کے ایٹمی پروگرام کو روکنے میں ناکام رہے تو وہ ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنائے گا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
جوہری پروگرام پر امریکا سے براہ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں‘ایران
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251102-01-20
تہران( مانیٹرنگ ڈیسک) ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ تہران کو جوہری پروگرام پرامریکا سے براہ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں ہے‘نہ ہم جوہری پروگرام پر پابندی کو قبول کریں گے ۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایران نے امریکا کے ساتھ ممکنہ مذاکرات اور جوہری پروگرام سے متعلق واضح پالیسی بیان جاری کر دیا۔ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ امریکا کے ساتھ براہ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں تاہم بالواسطہ بات چیت کے لیے تیار ہیں۔ ہم ایک منصفانہ معاہدے کے لیے تیار ہیں۔ لیکن امریکا نے ایسی شرائط پیش کی ہیں جو ناقابل قبول اور ناممکن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپنے جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں کریں گے۔ اور کوئی بھی سمجھدار ملک اپنی دفاعی صلاحیت ختم نہیں کرتا۔ عباس عراقچی نے کہا کہ جو کام جنگ کے ذریعے ممکن نہیں وہ سیاست کے ذریعے بھی حاصل نہیں کیا جا سکتا۔ ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق مخالفین کے خدشات دور کرنے کے لیے تیار ہیں۔ لیکن یورینیم افزودگی نہیں روکیں گے۔انہوں نے کہا کہ جون میں اسرائیل اور امریکا کے حملوں کے باوجود جوہری تنصیبات میں موجود مواد تباہ نہیں ہوا۔ اور ٹیکنالوجی اب بھی برقرار ہے۔ جوہری مواد ملبے کے نیچے ہی موجود ہے اور اسے کہیں دوسری جگہ منتقل نہیں کیا گیا۔ اسرائیل کے کسی بھی جارحانہ اقدام کا جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔