اندرونی ہو یا بیرونی، دشمن کی ہر سازش کو ناکام بنائیں گے، فیلڈ مارشل عاصم منیر
اشاعت کی تاریخ: 1st, June 2025 GMT
کوئٹہ(ڈیلی پاکستان آن لائن)فیلڈ مارشل عاصم منیر کا کہنا ہے کہ اندرونی ہو یا بیرونی، دشمن کی ہر سازش کو ناکام بنائیں گے۔
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ کوئٹہ میں گرینڈ جرگے سے خطاب میں فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کہا کہ بلوچستان میں دہشتگردی کے نیٹ ورکس کے پیچھے بھارت کا ہاتھ ہے، بھارتی پراکسی وار اب چھپی ہوئی نہیں بلکہ کھلی جارحیت میں تبدیل ہو چکی۔
آرمی چیف عاصم منیر نے کہا کہ بلوچستان میں امن پر سودے بازی ہر گز نہیں ہوگی، پاکستان کا مستقبل بلوچستان سے جڑا ہے، دشمن کی ہر سازش کو ناکام بنائیں گے، چاہے اندرونی ہو یا بیرونی، پاک فوج ہر خطرے کا بھرپور جواب دینے کیلئے تیار ہے۔
نواز شریف طبی معائنے کیلئے لندن روانہ ہوگئے لیکن عید کہاں منائیں گے؟ جانیے
اس موقع پر قبائلی عمائدین سے خطاب میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ شہدا کے لواحقین کو مکمل تعاون فراہم کیا جائے گا، بھارت بلوچستان میں تخریب کاری کے ذریعے امن و ترقی کو نشانہ بنا رہا ہے، ریاستی ادارے عوامی حمایت سے دہشتگردی کے خلاف جنگ منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ فتنہ الہندوستان جیسے دہشتگرد گروہ عوامی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، دہشتگردوں کو معاشرے میں جگہ نہیں ملنی چاہیے، بلوچستان کی ترقی کیلئے بڑے پیکجز متعارف کروائے، ثمرات عوام تک پہنچنے چاہئیں، بلوچ عوام نے قومی وحدت کے لیے تاریخی کردار ادا کیا ہے۔
ملک کے مختلف حصوں میں آج موسم کیسا رہے گا؟
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
خاندانی نظام کو توڑنے کی سازش
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
جب سے ہوش سنبھالا ہے زندگی میں بہت سارے فارم بھرتے آئے ہیں۔ اسکول میں داخلہ لیتے وقت کا فارم،ب فارم،شناختی کارڈ کے لئے فارم،اسکول چھوڑنے کا فارم، پاسپورٹ کے لئے فارم، پھر کالج میں داخلے کے لئے فارم بھرے۔ یونیورسٹی میں داخلہ لیتے وقت بھی بھرا اور نکاح نامہ، ہسپتال میں داخلہ کے وقت فارم یہاں تک کے مرنے کے بعد بھی ہمارے گھر والے ایک فارم بھریں گے جس کی بنیاد پر ڈیتھ سرٹیفکیٹ جاری کیا جائے گاـ۔اور ان سب فارم میں ایک خانہ ہوتا ہے جس پر لکھا ہوتا ہے’’ولدیت‘‘یہ خانہ سب ہی فارم بھرنے والے بھرتے ہیں اور ایک عام سی چیز اسے لیتے ہیں-بلکہ کبھی چڑ بھی جاتے ہیں کہ ابو کا نام بھی لکھو تو ان کا شناختی کارڈ نمبر وغیرہ بھی- اور چونکہ ہم سب کو اپنے والد کا نام کیا ان کا بھی پورا شجر نسب معلوم ہوتا ہے لہذا ہمارے لئے یہ لکھنا ایک زندگی کے بہت سارے عام سے کاموں میں ایک کام ہے-اور یہ خانہ ایک عام خانہ ہے جسے ہم بھرتے ہیں-
لیکن درحقیقت یہ صرف ایک خانہ نہیں بلکہ خاندانی نظام کی بنیاد ہے-کہ جہاں کوئی بھی شترے بے مہار کی طرح آزاد نہیں کہ جو جی چاہے کرتا پھرے بلکہ اگر ایک ایک عورت یا مرد کو اپنی کچھ خواہشات پوری کرنی ہیں تو اسے ذمہ داریوں کو بھی ادا کرنے کے لئے تیار رہنا ہے-انھیں ایک پہلے “شادی”جیسے مقدس رشتے میں بندھنا ہے پھر اپنی خواہشات کی تکمیل کرنی ہے-اور عورت یا مرد جہاں کہیں کسی کے ساتھ بھی ایک چھت تلے نا رہیں بلکہ اس مقدس رشتے میں بندھنے کے بعد رہیں-تاکہ یہ ’’خاندانی نظام‘‘ ب رقرار رہے-تاکہ یہ “ولدیت “کا خانہ برقرار رہے-اس دنیا میں آنے والے فرد کو پتہ ہو کہ میرا باپ کون ہے؟؟؟کون ہے وہ فرد جو میری ذمہ داریاں ادا کرسکتا ہے-جو مجھے پیار و محبت دے سکتا ہے-اور اس نئے فرد کو دنیا میں لانے والے عورت اور مرد کو بھی اپنی حدود کا علم ہو-کہ کہیں بھی کسی کے ساتھ بھی اپنی خواہش پوری نہیں کرنی-کیونکہ یہ عورت پر بھی زیادتی ہے کہ خواہش کی تکمیل کے لئے ان انسانوں کی ذمہ داریاں اٹھائے کہ جن کے باپ کا ہی علم نہیں-جب ایک عورت کی زندگی میں پاکیزہ بندھن میں بننے والے شوہر کی بجائے اور کئی مرد ہوں گے تو کیا معلوم ان آنے والے بچوں کا’’باپ‘‘کون ہے ۔
عورت اور مرد پر ظلم کرنے کے لئے ان کا مستقبل برباد کرنے کے لئے “لازوال عشق “جیسے گندے پروگرام پیش کرنے کی تیاری آخری مرحلوں پر ہے-جس کی ہوسٹ عائشہ عمر نامی اداکارہ ہے-
اور حقیقتاً یہ پروگرام نہیں بلکہ مرد اور عورت کو گندگی کے دلدل میں پھنسانے کی سازش ہے-ان کی جوانیاں تو جوانیاں ان کے بڑھاپے خراب کا منصوبہ ہے تو ساتھ خاندانی نظام کو توڑنے کی سازش ہے-کیونکہ یہ باپ کا خانہ بھی انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور حدیث ہے کہ “کسی آدمی کے سر میں کیل ٹھونس دی جائے یہ اس کے لیے اس سے بہتر ہے کہ وہ غیر محرم عورت کو چھوئے جو اس کے لیے حلال نہیں”ـ
لہذا اس پروگرام کو رپورٹ کریں تاکہ ہماری آگے کی نسلیں محفوظ رہ سکیں-