مسلمان حکمرانوں کو بھلائی کی توفیق، ہدایت اور تقویٰ کیلئے دعا، اے اللہ فلسطینیوں کو دشمن پر غالب فرما: خطبہ حج
اشاعت کی تاریخ: 6th, June 2025 GMT
ریاض +مدینہ منورہ (ممتاز احمد بڈانی+ نوائے وقت رپورٹ+جاوید اقبال بٹ) مسجد الحرام کے امام و خطیب شیخ صالح بن حمید نے خطبہ حج میں کہا کہ اے اللہ! فلسطین کے بھائیوں کی مدد فرما، عورتوں اور بچوں کو قتل کرنے والوں کو برباد کر دے، ان کے قدم اکھیڑ دے۔ مسجد الحرام کے امام و خطیب شیخ صالح بن حمید نے خطبہ حج دیا۔ امام شیخ صالح بن حمید کا کہنا تھا کہ تقوی اختیار کرو، اللہ کی پکڑ بہت سخت ہے، تقویٰ اختیار کرنا ایمان والوں کی شان ہے، تقویٰ اختیار کرنے پر اللہ جنت عطا فرمائے گا۔ انہوں نے کہا نبی کریمؐ نے فرمایا اللہ کی عبادت کرو، اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو۔ نیکو کاروں، تقویٰ اختیار کرنے والوں کیلئے آخرت میں اچھا انجام ہے۔ چھوٹی سے چھوٹی نیکی کو بھی حقیر نہ جانو۔ اللہ فخر اور تکبر کرنے والے کو پسند نہیں کرتا۔ نماز قائم کرو، یہ اللہ اور بندے کے درمیان ایک بہترین رابطہ اور سب سے زیادہ درمیان کی نماز کی حفاظت کرو۔ اللہ تعالیٰ نے فساد فی الارض سے سختی سے منع فرمایا ہے۔ شیطان انسان کا دشمن ہے، شیطان سے بچو، شیطان تمہارے اندر دشمنی ڈالنا چاہتا ہے۔ اللہ تمہیں آزماتا ہے۔ اللہ نے ہر چیز کا وقت مقرر کر رکھا ہے۔ نیکیاں برائیوں کو مٹا دیتی ہیں لہٰذا نیکیوں کی زیادہ سے زیادہ کوشش کرنی چاہیے۔ نیک لوگ جنت میں جائیں گے اور ہمیشہ وہیں رہیں گے۔ نیکی اور برائی کبھی برابر نہیں ہو سکتی۔ شیخ صالح بن حمید نے امت مسلمہ کو بدعت اور غیبت سے دور رہنے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ اللہ سے دعا مانگتے رہو، اس کی عبادت کرتے رہو۔ اللہ کی توحید، اس کے رسولوں پر ایمان لانا ایمان کا حصہ ہے۔ قیامت، جہنم، جنت پر ایمان ہونا چاہیے۔ اللہ کی رضا جنت سے بھی بڑی ہے۔ دنیا میں ہمارے ساتھ جو ہو رہا ہے وہ لوح محفوظ میں لکھا ہے۔ دین اسلام کے تین درجات ہیں اور سب سے بڑا درجہ احسان ہے۔ والدین سے صلہ رحمی، نرمی اور وعدوں کی تکمیل بھی دین کا حصہ ہے۔ حیا ایمان کی شاخ ہے، ایمان اور حیا دونوں لازم و ملزوم ہیں۔ حج کے دوران اللہ کا بہت زیادہ ذکر کرنا، دعائیں کرنی چاہئیں اور دنیا و آخرت کی بھلائیاں مانگنی چاہیے۔ اللہ نے فرمایا کہ نیکی میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کریں اور بری باتوں سے رک جائیں۔ اللہ صبر کرنے والوں کو پورا ثواب عطا کرتا ہے اور ایمان والوں کو سچی باتیں کہنی چاہئیں، جھوٹ سے بچنا چاہیے۔ امام حرم نے امت مسلمہ کیلئے دعا کرتے ہوئے کہا کہ اے اللہ! مسلمانوں کے احوال اچھے کر دے، ہمارے دل جوڑ دے، ہمارے دلوں میں محبت ڈال دے۔ انہوں نے فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کیلئے خصوصی دعا کرتے ہوئے کہا کہ اے اللہ! فلسطین کے بھائیوں کی مدد فرما، ان کے شہداء کو معاف کر دے، زخمیوں کو شفا دے۔ اے اللہ! عرفات سے دعا کی جا رہی ہے، اہل فسلطین کے دشمنوں کو تباہ و برباد کردے، ان میں تفریق ڈال دے۔ اے اللہ! وہ بچوں کے قاتل ہیں، ان میں تفریق ڈال دے۔ اے اللہ! مسلمانوں کو ہدایت عطا فرما۔ اے اللہ فلسطین میں ہمارے بھائیوں کا خیال رکھ، فلسطینی بھائیوں کی بھوک، مصائب اور تکالیف کا خاتمہ فرما۔ اے اللہ فلسطین کے گھروں کو آسرا دے، انہیں امن عطا کر، دشمنوں کے شر سے نجات دے۔ فلسطین میں ہمارے بھائیوں کو دشمن پر غالب فرما۔ مسلمان حکمرانوں کو بھائی کی توفیق دے، انہیں ہدایت اور تقویٰ عطا فرما۔ اس موقع پر امام حرم نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی صحت اور ولی عہد محمد بن سلمان کیلئے آسانی کی دعا فرمائی۔ خطبہ حج کے بعد حجاج کرام نے میدان عرفات میں امام شیخ صالح بن حمید کی امامت میں ظہر اور عصر کی نمازیں ملا کر ادا کیں۔ اذان مغرب کے بعد نماز پڑھے بغیر حجاج کرام میدان عرفات سے مزدلفہ روانہ ہو گئے۔ مزدلفہ میں حجاج کرام نے مغرب اور عشاء کی نمازیں ملا کر ادا کیں۔ مزدلفہ میں حجاج کرام نے شیطان کو مارنے کیلئے کنکریاں جمع کیں اور پھر حجاج نے مزدلفہ میں کھلے آسمان تلے رات گزاری۔ آج 10 ذوالحجہ کو وقوف مزدلفہ کے بعد حجاج رمی کیلئے روانہ ہوں گے۔ حجاج بڑے شیطان کو 7 عدد کنکریاں ماریں گے اور قربانی کریں گے۔ حجاج کرام حلق کرانے کے بعد احرام کھول دیں گے۔ کل 11 ذوالحجہ کو حجاج کرام چھوٹے، درمیانے اور بڑے شیطان کو سات سات کنکریاں ماریں گے۔ رمی جمرات کے بعد حجاج کرام طواف زیارت کیلئے خانہ کعبہ روانہ ہوں گے۔ طواف زیارت کے بعد حجاج کرام صفا مروہ کی سعی کریں گے۔ 12 ذوالحجہ کو زوال آفتاب کے بعد تینوں شیطانوں کو کنکریاں ماری جائیں گی۔ 13 ذوالحجہ کو حجاج کرام رمی جمرات کے بعد منیٰ سے اپنی رہائش گاہ روانہ ہو جائیں گے۔ شیخ ڈاکٹر صالح بن حمید نے خطبہ حج میں قوانین و ضوابط کی پابندی کرنے پر زور دیتے ہوئے اسے نظم وضبط کیلئے انتہائی اہم قرار دیا۔ خطیب حرم نے خطبہ حج میں حجاج اور ملت اسلامیہ سے تقویٰ اختیار کرنے پر زور دیا کہ اسی میں دنیا اور آخرت کی فلاح و بھلائی ہے۔ شیخ صالح بن حمید نے والدین سے حسن سلو ک، مشکلات و پریشانیوں پر صبر اور کثرت سے توبہ و استغفار کرنے پر زور دیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: شیخ صالح بن حمید نے کے بعد حجاج ذوالحجہ کو فلسطین کے روانہ ہو اللہ کی اے اللہ
پڑھیں:
عوام کی جان و مال کا تحفظ اولین ترجیح ہے، صدر مملکت اور وزیراعظم کا سیلابی صورتحال کے باعث جانی و مالی نقصانات پر اظہار افسوس
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22جولائی 2025)صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ملک کے مختلف حصوں میں بارشوں اور سیلاب کے باعث ہونے والے جانی و مالی نقصانات پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا اور متاثرین کی ہرممکن مدد کی ہدایت کی، عوام کی جان و مال کا تحفظ اولین ترجیح ہے، دونوں رہنماؤں کی زخمی ہونے والوں کو فوری طبی امداد فراہم کرنے اور متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشنز تیز تر کرنے کی ہدایت۔سیلاب اور مختلف حادثات میں جاں بحق ہونے والوں کی بلند درجات کی دعاء اور ان کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کی۔صدر و وزیراعظم دونوں نے ریاستی اداروں کو تاکید کی کہ عوام کی جان و مال کا تحفظ اولین ترجیح ہونی چاہیے اور ہر ممکن وسائل بروئے کار لا کر متاثرہ افراد کی امداد اور بحالی کو یقینی بنایا جائے۔(جاری ہے)
صدر مملکت آصف علی زرداری نے اپنے بیان میں جاں بحق افراد کے درجات کی بلندی کیلئے دعا کی ہے اور متاثرہ خاندانوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔
صدر مملکت نے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں فوری اور مؤثر انداز میں تیز کی جائیں تاکہ متاثرین کو بروقت امداد اور ضروری سہولیات فراہم کی جا سکیں۔دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے بھی سیلاب اور مختلف حادثات میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق افراد کے اہل خانہ سے تعزیت کی ہے اور زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔وزیراعظم نے سیلاب اور مختلف حادثات میں جاں بحق ہونے والوں کی بلند درجات کی دعاء اور ان کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کی۔وزیراعظم شہباز شریف نے حادثات میں زخمی ہونے والوں کو فوری طبی امداد فراہم کرنے اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشنز تیز تر کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے این ڈی ایم اے کو صوبوں اور متعلقہ محکموں سے مسلسل رابطے میں رہنے اور انہیں تمام تر ضروری سہولیات فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ متاثرہ عوام تک فوری ریلیف پہنچایا جائے اور آنے والے دنوں میں کسی بھی ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کیلئے تمام تیاریاں مکمل رکھی جائیں۔ وزیراعظم نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی اور ایف ڈبلیو او کو سیلاب سے متاثرہ شاہراہوں اور رابطہ سڑکوں کی بحالی کا کام تیز تر کرنے کی ہدایت کر دی ۔