روزانہ کچھ مقدار میں بادام کھانے کا بہترین فائدہ دریافت
اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اگر آپ روزانہ کچھ بادام کھانے کی عادت رکھتے ہیں تو یہ معمول آپ کی صحت کے لیے انتہائی فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔
ایک حالیہ امریکی تحقیق کے مطابق، روزانہ بادام کھانے سے ان افراد کی صحت میں بہتری دیکھی گئی جو میٹابولک سینڈروم کا شکار ہوتے ہیں۔
میٹابولک سینڈروم ایک ایسی حالت ہے جس میں بیک وقت موٹاپا، بلند فشار خون (بلڈ پریشر)، ہائی کولیسٹرول، ہائی بلڈ شوگر اور خون میں چربی کی زیادتی جیسے مسائل شامل ہوتے ہیں۔ یہ سب مل کر دل کی بیماریوں، ذیابیطس اور اچانک موت کے خطرات میں نمایاں اضافہ کرتے ہیں۔
اوریگن اسٹیٹ یونیورسٹی میں کی گئی اس تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اگر کوئی شخص روزانہ تقریباً 2 اونس (تقریباً 23 بادام) کھائے تو اس سے نہ صرف دل اور میٹابولک صحت بہتر ہوتی ہے بلکہ معدے کی کارکردگی بھی مثبت طور پر متاثر ہوتی ہے۔
یہ بات بھی اہم ہے کہ آج کے دور میں ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس ٹائپ 2 اور کولیسٹرول جیسے امراض تیزی سے بڑھ رہے ہیں، اور یہ دماغی صحت پر بھی منفی اثر ڈال سکتے ہیں۔
تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ میٹابولک سینڈروم کے شکار افراد میں دل کا دورہ یا فالج ہونے کا خطرہ عام افراد کے مقابلے میں تین گنا زیادہ ہوتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ غیر صحت بخش خوراک اور سارا دن بیٹھے رہنے جیسی عادات میٹابولک مسائل کو جنم دیتی ہیں، جس سے معدے کی صحت بھی بری طرح متاثر ہوتی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
گردوں کے امراض سے بچاؤ کیلئے بہترین 11 قدرتی غذائیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
گردے انسانی جسم کے نہایت اہم اعضا میں شمار ہوتے ہیں جو ہمارے خون کو فلٹر کر کے زہریلے مواد اور اضافی سیال کو جسم سے خارج کرتے ہیں۔
یہ بالکل ایسے ہی کام کرتے ہیں جیسے واٹر فلٹر پانی کو صاف کرتا ہے۔ گردے نہ صرف پوٹاشیم، سوڈیم اور دیگر معدنیات کی سطح کو متوازن رکھتے ہیں بلکہ ایسے ہارمونز بھی پیدا کرتے ہیں جو بلڈ پریشر کو قابو میں رکھنے اور ہڈیوں کو مضبوط بنانے میں مدد دیتے ہیں۔
طبی ماہرین کے مطابق دنیا بھر میں ہر دس میں سے ایک فرد گردوں کے دائمی مرض میں مبتلا ہوتا ہے، جس کی بڑی وجہ ناقص غذائی عادات اور غیر صحت مند طرز زندگی ہے۔ تاہم اگر ہم اپنی خوراک میں کچھ خاص غذاؤں کو شامل کریں تو گردوں کی صحت کو بہتر رکھا جا سکتا ہے۔ مچھلی جیسے کھانے جسم کو پروٹین کے ساتھ ساتھ اومیگا 3 فیٹی ایسڈز فراہم کرتے ہیں جو نقصان دہ چکنائی کو کم کرنے اور بلڈ پریشر کو متوازن رکھنے میں مددگار ہوتے ہیں۔ بند گوبھی اور شملہ مرچ وہ سبزیاں ہیں جن میں پوٹاشیم کی مقدار کم اور فائبر، وٹامن سی اور وٹامن کے جیسے مفید اجزا کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جو گردوں کے لیے مفید سمجھی جاتی ہیں۔
بلیو بیری ایک ایسا پھل ہے جو نہ صرف گردوں کو صحت مند بناتا ہے بلکہ ان کی مرمت میں بھی مدد دیتا ہے۔ اس میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس اور فائبر جسم میں ورم کو کم کرتے ہیں اور ہڈیوں کی مضبوطی میں بھی کردار ادا کرتے ہیں۔ سبز پتوں والی سبزیاں جیسے پالک میں بھی وہ تمام اجزا پائے جاتے ہیں جو گردوں کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ مدافعتی نظام کو بھی مضبوط کرتے ہیں، تاہم گردے کے مریضوں کو انہیں ڈاکٹر کے مشورے سے ہی استعمال کرنا چاہیے کیونکہ ان میں پوٹاشیم کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔
زیتون کا تیل اینٹی آکسیڈنٹس اور صحت بخش فیٹی ایسڈز سے بھرپور ہوتا ہے جو نہ صرف گردوں بلکہ دل، دماغ اور کینسر جیسے امراض کے خلاف بھی تحفظ فراہم کرتا ہے۔ لہسن اور پیاز میں ایسے قدرتی مرکبات موجود ہوتے ہیں جو گردوں کی صحت بہتر بنانے اور مختلف بیماریوں کا خطرہ کم کرنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔ اسی طرح گوبھی میں بھی وہ اجزا شامل ہوتے ہیں جو جسم میں موجود زہریلے مواد کو ختم کر کے گردوں کو بہتر طریقے سے کام کرنے میں مدد دیتے ہیں۔
انڈوں کی سفیدی پروٹین کا بہترین ذریعہ ہے اور گردوں کے مریضوں کے لیے خاص طور پر مفید ہوتی ہے کیونکہ یہ پروٹین گردوں کو اضافی دباؤ ڈالے بغیر فراہم کیا جا سکتا ہے۔ سیب ایک اور مفید غذا ہے جس میں موجود فائبر، اینٹی آکسیڈنٹس اور دیگر مفید اجزا نہ صرف گردوں کو صحت مند رکھتے ہیں بلکہ کولیسٹرول اور بلڈ شوگر کو متوازن رکھنے میں بھی مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
یاد رکھیں کہ یہ تمام معلومات طبی تحقیقات پر مبنی ہیں، تاہم کسی بھی قسم کی تبدیلی یا علاج سے پہلے اپنے معالج سے ضرور مشورہ کریں۔