اپنے ایک جاری بیان میں فلسطین کی مقاومت اسلامی کا کہنا تھا کہ آج ایران اپنی مستقل قومی پالیسی، فلسطین اور مقاومت کی حمایت میں اپنے ثابت موقف کی وجہ سے بھاری قیمت ادا کر رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی مقاومتی تحریک "حماس" نے ایک جاری بیان میں اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف تازہ ترین صیہونی جارحیت کی مذمت کی۔ حماس نے صیہونی حملے کو خطرناک تبدیلی اور امت کے اصلی دشمن کے ساتھ جنگ کی تباہ کن نوعیت قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ صیہونیوں کی یہ دشمنی صرف فلسطینیوں تک ہی محدود نہیں بلکہ سارے خطے اور امت اسلامی کے ساتھ ہے۔ آج صبح غاصب اسرائیل کی اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف وسیع پیمانے پر جارحیت ایک انتہائی خطرناک جرم ہے جو انتہاء پسند نتین یاہو کابینہ کے اس کردار کی عکاسی کرتا ہے جو وہ خطے کو وسیع پیمانے پر تصادم میں گھسیٹ کر اپنے باطل تلمودی نظریات کی خدمت اور تسلط پسندانہ کوششوں کے پیرائے میں انجام دیتا ہے۔ حماس نے زور دے کر کہا کہ یہ اقدام بین الاقوامی قوانین و روایات کی کھلی خلاف ورزی ہے اور ایک بار پھر ثابت کرتا ہے کہ صیہونی ریاست کی تشکیل کا منصوبہ نہ صرف فلسطین بلکہ پورے خطے کے لیے ایک وجودی خطرہ ہے۔ یہ وہ خطرہ ہے جو اُن تمام اقوام و حکومتوں کو نشانہ بنا رہا ہے جو صیہونی قبضے کی خُو کے خلاف اُٹھ کھڑے ہوئے ہیں اور امت اسلامی کے مسائل خاص طور پر فلسطین کاز کی حمایت کرتے ہیں۔
حماس نے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی ایران کے سربراہ جنرل "حسین سلامی" اور مسلح افواج کے کمانڈر انچیف میجر جنرل "محمد باقری" سمیت دیگر برجستہ شخصیات کی شہادت پر تعزیت پیش کی جب کہ زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے نیک تمناوں کا اظہار کیا۔ آخر میں حماس نے کہا کہ آج ایران اپنی مستقل قومی پالیسی، فلسطین اور مقاومت کی حمایت میں اپنے ثابت موقف کی وجہ سے بھاری قیمت ادا کر رہا ہے۔ اس حقیقت کی وجہ سے امتِ اسلامی اور اس کی زندہ قوتوں کا فرض بنتا ہے کہ وہ خطرناک صیہونی جارحیت کے خلاف متحد و ہم آہنگ موقف اپنائیں۔ کیونکہ اسرائیل، امت مسلمہ کا مرکزی دشمن ہے۔ اس کے ساتھ جنگ ایک فیصلہ کن مرحلے پر ہے۔ جس کے لئے ہمیں اپنی صفوں میں اتحاد و ہم آہنگی کی ضرورت ہے تاکہ ہم اپنی اقوام کو اس رژیم کے جرائم اور توسیع پسندانہ منصوبوں سے بچا سکیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ایران کے کے خلاف کے ساتھ

پڑھیں:

ایٹمی ہتھیاروں سے لیس شرپسند ملک دنیا کے امن کیلئے خطرہ ہے، عباس عراقچی

اپنے ایک بیان میں ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکا کا جوہری تجربات دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ غیر ذمہ دارانہ ہے، ایک شرپسند ملک جوہری ہتھیاروں کے تجربات دوبارہ شروع کر رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ایران کے وزیرِ خارجہ سید محمد عباس عراقچی کی جانب سے امریکی جوہری تجربات دوبارہ شروع کرنے کے فیصلے پر ردِعمل کا اظہار کیا گیا ہے۔ عباس عراقچی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ امریکا کا جوہری تجربات دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ غیر ذمہ دارانہ ہے، ایک شرپسند ملک جوہری ہتھیاروں کے تجربات دوبارہ شروع کر رہا ہے، ان کا کہنا تھا کہ ایٹمی ہتھیاروں سے لیس شرپسند ملک دنیا کے امن کے لیے خطرہ ہے۔

 واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے 33 سال بعد امریکی ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات دوبارہ سے بحال کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ اپنے جوہری ہتھیاروں کی جانچ برابری کی بنیاد پر فوراً شروع کرے گا۔ برطانوی نیوز ایجنسی کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یہ فیصلہ چین و روس کے بڑھتے جوہری پروگراموں کے ردِعمل میں کیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • مقبوضہ فلسطین کا علاقہ نقب صیہونی مافیا گروہوں کے درمیان جنگ کا میدان بن چکا ہے، عبری ذرائع
  • جنگ بندی کے باوجود غزہ میں صیہونی فوج کے حملے، مزید 5 فلسطینی شہید
  • غزہ کی امداد روکنے کیلئے "بنی اسرائیل" والے بہانے
  • فلسطین کے گرد گھومتی عالمی جغرافیائی سیاست
  • حزب الله کو غیرمسلح کرنے کیلئے لبنان کے پاس زیادہ وقت نہیں، امریکی ایلچی
  •  ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی اور نادہندگان کیخلاف مؤثر کارروائی کیلئے “ون ایپ” متعارف
  • ایران کا امریکا کے دوبارہ ایٹمی تجربات کے فیصلے پر ردعمل، عالمی امن کیلیے سنگین خطرہ قرار
  • ایٹمی ہتھیاروں سے لیس شرپسند ملک دنیا کے امن کیلئے خطرہ ہے، عباس عراقچی
  • امریکا کے دوبارہ ایٹمی تجربات دنیا کے امن کے لیے خطرہ، ایران
  • قیدیوں کیساتھ صیہونی وزیر داخلہ کے نسل پرستانہ برتاو پر حماس اور جہاد اسلامی کا ردعمل