---فائل فوٹو 

اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہا ہے کہ اسرائیل، فلسطین اور ایران کا تنازعہ بڑھتا نظر آ رہا ہے۔

 نجی تقریب سے خطاب کے دوران ملک محمد احمد خان نے کہا ہے کہ ایران پر اسرائیلی حملے سے خوف کی فضا پیدا ہو گئی ہے، دنیا کی لیڈر شپ پہلے جنگی جنون کو روکتی رہی، اب صورتحال تبدیل ہوگئی۔

ملک محمد احمد خان نے کہا کہ جنگ نے فلسطین کو تباہ کر دیا، لاتعداد بےگناہ لوگوں کو شہید کیا گیا، غزہ میں انسانیت کو قتل کیا جا رہا ہے، کشمیر اور غزہ میں ریاستی دہشت گردی کا بازار گرم ہے۔

 انہوں نے مزید کہا کہ جنگیں آزادیوں کا قتل کریں گی، انسانی حقوق کی جدوجہد کا قتل ہوگا۔

اسرائیل کے ایران میں فوجی قیادت کی رہائش گاہوں پر حملے، متعدد کمانڈرز اور 6 سائنسدان شہید

اسرائیل نے ایران میں درجنوں مقامات پر فضائی حملہ کیا ہے، دارلحکومت تہران کے شمال مشرقی علاقے میں دھماکوں کی زور دار آوازیں سنی کئی ہیں، بعض مقامات سے دھویں کے بادل اٹھتے دکھائی دیے۔

ملک محمد احمد خان نے کہا ہے کہ میڈیا کو چیلنجز کا سامنا ہے، میڈیا کے لوگ کیسے محفوظ رہ سکیں گے؟

ملک محمد احمد خان کا کہنا تھا کہتے ہیں جنگ کے دوران سب سے بڑا قتل سچ کا ہوتا ہے، پاک بھارت جنگ کے دوران بھارتی میڈیا نے حقائق مسخ کر کے پیش کیے، بھارت نے جھوٹ کی بنیاد پر اپنی جنگی برتری ثابت کرنے کی کوشش کی۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاک بھارت جنگ میں امریکی صدر کا کردار قابل ستائش تھا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: ملک محمد احمد خان نے کہا

پڑھیں:

پہلے فلسطین، پھر اسرائیل سے بات، عالمی کانفرنس میں سعودی عرب نے اپنا فیصلہ سنا دیا

نیویارک:

اقوام متحدہ میں فلسطینی مسئلے کے پرامن حل اور دو ریاستی فارمولے پر عملدرآمد کے لیے ہونے والی اعلیٰ سطحی عالمی کانفرنس کا آغاز ہو گیا، جس میں سعودی عرب اور فرانس کی میزبانی میں متعدد عالمی رہنماؤں نے شرکت کی۔

سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دو ریاستی حل ہی مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن و استحکام کی کنجی ہے۔

انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام کے جائز اور قانونی حقوق کی فراہمی کے بغیر خطے میں امن کا خواب شرمندۂ تعبیر نہیں ہو سکتا۔

سعودی وزیر خارجہ نے فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون کے ستمبر میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے اعلان کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ یہ کانفرنس دو ریاستی حل کے لیے ایک فیصلہ کن سنگِ میل ہے۔

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب یہ واضح کر چکا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کا انحصار فلسطینی ریاست کے قیام پر ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطینی ریاست 1967 کی سرحدوں کے مطابق، مشرقی یروشلم کو دارالحکومت بنا کر قائم ہونی چاہیے۔

شہزادہ فیصل نے کہا کہ غزہ میں جاری انسانی بحران کا فوری خاتمہ کیا جائے اور عالمی برادری فلسطینیوں کے ساتھ کھڑی ہو۔

انہوں نے مزید بتایا کہ سعودی عرب اور فرانس نے مشترکہ طور پر ورلڈ بینک کے ذریعے فلسطین کو 30 کروڑ ڈالر کی امداد کی فراہمی ممکن بنائی ہے۔

انہوں نے فلسطینی اتھارٹی کی اصلاحاتی کوششوں کی حمایت کی اور اس بات کا بھی عندیہ دیا کہ کانفرنس کے دوران فلسطینی اداروں کے ساتھ کئی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے جائیں گے تاکہ فلسطینی عوام کو بااختیار بنایا جا سکے۔

کانفرنس کے شریک صدر اور فرانسیسی وزیر خارجہ ژاں نول باروٹ نے کہا کہ فلسطینی عوام کو اپنی زمین پر خودمختاری کا حق حاصل ہے، اور آنے والے مہینوں میں مزید ممالک فلسطینی ریاست کو تسلیم کر سکتے ہیں۔

فرانسیسی وزیر خارجہ نے کہا کہ غزہ پر حملے اور عام شہریوں کو نشانہ بنانا ناقابل قبول ہے اور جنگ اب ختم ہونی چاہیے۔

فلسطینی وزیر اعظم کا خطاب:

کانفرنس میں فلسطینی وزیراعظم محمد مصطفیٰ نے بھی خطاب کیا اور اس کانفرنس کو قیامِ امن کی ایک تاریخی موقع قرار دیا۔

انہوں نے سعودی عرب اور فرانس کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ کانفرنس فلسطینی عوام کے لیے عالمی حمایت کا واضح پیغام ہے۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا، اسرائیل کا فلسطین کے دو ریاستی حل سے متعلق اقوام متحدہ کی کانفرنس کا بائیکاٹ
  • اسرائیل کو تسلیم کرنیکا کوئی ارادہ نہیں، سینیٹر محمد اسحاق ڈار
  • غزہ کی صورتحال انسانیت کے ماتھے پر بدنماء داغ ہے، ناروے
  • پہلے فلسطین، پھر اسرائیل سے بات، عالمی کانفرنس میں سعودی عرب نے اپنا فیصلہ سنا دیا
  • نیتن یاہو نے مسئلۂ فلسطین کو دنیا بھر میں زندہ کر دیا ہے، اسرائیلی جنرل
  • دو ریاستی حل کے سوا فلسطین-اسرائیل تنازعہ کا کوئی متبادل نہیں، فرانسوی وزیر خارجہ
  • احمد خان بچھر، محمد احمد چٹھہ کی نااہلی کا نوٹیفکیشن جاری
  • اقوام متحدہ میں مسئلہ فلسطین پر تین روزہ اہم کانفرنس آج سے شروع
  • آزاد‘ خود مختار ریاست کا قیام ہی مسئلہ فلسطین کا دل: آل پارٹیز کانفرنس
  • فلسطین کو دنیا سے نقشے سے مٹانے کے آرزو مند اسرائیل کے دیگر عزائم کیا ہیں؟