اسرائیل، فلسطین اور ایران کا تنازعہ بڑھتا نظر آ رہا ہے: ملک محمد احمد خان
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
---فائل فوٹو
اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہا ہے کہ اسرائیل، فلسطین اور ایران کا تنازعہ بڑھتا نظر آ رہا ہے۔
نجی تقریب سے خطاب کے دوران ملک محمد احمد خان نے کہا ہے کہ ایران پر اسرائیلی حملے سے خوف کی فضا پیدا ہو گئی ہے، دنیا کی لیڈر شپ پہلے جنگی جنون کو روکتی رہی، اب صورتحال تبدیل ہوگئی۔
ملک محمد احمد خان نے کہا کہ جنگ نے فلسطین کو تباہ کر دیا، لاتعداد بےگناہ لوگوں کو شہید کیا گیا، غزہ میں انسانیت کو قتل کیا جا رہا ہے، کشمیر اور غزہ میں ریاستی دہشت گردی کا بازار گرم ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جنگیں آزادیوں کا قتل کریں گی، انسانی حقوق کی جدوجہد کا قتل ہوگا۔
اسرائیل نے ایران میں درجنوں مقامات پر فضائی حملہ کیا ہے، دارلحکومت تہران کے شمال مشرقی علاقے میں دھماکوں کی زور دار آوازیں سنی کئی ہیں، بعض مقامات سے دھویں کے بادل اٹھتے دکھائی دیے۔
ملک محمد احمد خان نے کہا ہے کہ میڈیا کو چیلنجز کا سامنا ہے، میڈیا کے لوگ کیسے محفوظ رہ سکیں گے؟
ملک محمد احمد خان کا کہنا تھا کہتے ہیں جنگ کے دوران سب سے بڑا قتل سچ کا ہوتا ہے، پاک بھارت جنگ کے دوران بھارتی میڈیا نے حقائق مسخ کر کے پیش کیے، بھارت نے جھوٹ کی بنیاد پر اپنی جنگی برتری ثابت کرنے کی کوشش کی۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاک بھارت جنگ میں امریکی صدر کا کردار قابل ستائش تھا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ملک محمد احمد خان نے کہا
پڑھیں:
ایران کیخلاف صیہونی جارحیت پوری امت اسلامی کیلئے خطرہ ہے، حماس
اپنے ایک جاری بیان میں فلسطین کی مقاومت اسلامی کا کہنا تھا کہ آج ایران اپنی مستقل قومی پالیسی، فلسطین اور مقاومت کی حمایت میں اپنے ثابت موقف کی وجہ سے بھاری قیمت ادا کر رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی مقاومتی تحریک "حماس" نے ایک جاری بیان میں اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف تازہ ترین صیہونی جارحیت کی مذمت کی۔ حماس نے صیہونی حملے کو خطرناک تبدیلی اور امت کے اصلی دشمن کے ساتھ جنگ کی تباہ کن نوعیت قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ صیہونیوں کی یہ دشمنی صرف فلسطینیوں تک ہی محدود نہیں بلکہ سارے خطے اور امت اسلامی کے ساتھ ہے۔ آج صبح غاصب اسرائیل کی اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف وسیع پیمانے پر جارحیت ایک انتہائی خطرناک جرم ہے جو انتہاء پسند نتین یاہو کابینہ کے اس کردار کی عکاسی کرتا ہے جو وہ خطے کو وسیع پیمانے پر تصادم میں گھسیٹ کر اپنے باطل تلمودی نظریات کی خدمت اور تسلط پسندانہ کوششوں کے پیرائے میں انجام دیتا ہے۔ حماس نے زور دے کر کہا کہ یہ اقدام بین الاقوامی قوانین و روایات کی کھلی خلاف ورزی ہے اور ایک بار پھر ثابت کرتا ہے کہ صیہونی ریاست کی تشکیل کا منصوبہ نہ صرف فلسطین بلکہ پورے خطے کے لیے ایک وجودی خطرہ ہے۔ یہ وہ خطرہ ہے جو اُن تمام اقوام و حکومتوں کو نشانہ بنا رہا ہے جو صیہونی قبضے کی خُو کے خلاف اُٹھ کھڑے ہوئے ہیں اور امت اسلامی کے مسائل خاص طور پر فلسطین کاز کی حمایت کرتے ہیں۔
حماس نے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی ایران کے سربراہ جنرل "حسین سلامی" اور مسلح افواج کے کمانڈر انچیف میجر جنرل "محمد باقری" سمیت دیگر برجستہ شخصیات کی شہادت پر تعزیت پیش کی جب کہ زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے نیک تمناوں کا اظہار کیا۔ آخر میں حماس نے کہا کہ آج ایران اپنی مستقل قومی پالیسی، فلسطین اور مقاومت کی حمایت میں اپنے ثابت موقف کی وجہ سے بھاری قیمت ادا کر رہا ہے۔ اس حقیقت کی وجہ سے امتِ اسلامی اور اس کی زندہ قوتوں کا فرض بنتا ہے کہ وہ خطرناک صیہونی جارحیت کے خلاف متحد و ہم آہنگ موقف اپنائیں۔ کیونکہ اسرائیل، امت مسلمہ کا مرکزی دشمن ہے۔ اس کے ساتھ جنگ ایک فیصلہ کن مرحلے پر ہے۔ جس کے لئے ہمیں اپنی صفوں میں اتحاد و ہم آہنگی کی ضرورت ہے تاکہ ہم اپنی اقوام کو اس رژیم کے جرائم اور توسیع پسندانہ منصوبوں سے بچا سکیں۔