وزیرِاعظم محمد شہباز شریف نے معیشت کی ڈیجیٹائیزیشن اور کیش لیس اکانومی کے فروغ کے لیے اعلیٰ سطح کمیٹی قائم کر دی ہے، جس کی صدارت وہ خود کریں گے۔ وزیرِاعظم نے ہدایت کی کہ یہ کمیٹی ہر ہفتے اجلاس منعقد کرکے اقدامات کا جائزہ لے گی تاکہ غیر رسمی معیشت کا خاتمہ، شفافیت کا فروغ اور ڈیجیٹل ادائیگیوں کو تیز تر بنایا جا سکے۔

وزیرِاعظم ہاؤس اسلام آباد میں منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ کیش لیس اکانومی حکومت کی اصلاحاتی ترجیحات میں سرفہرست ہے اور اس سلسلے میں وفاقی بجٹ میں متعدد اقدامات تجویز کیے گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت ڈیجیٹل ادائیگیوں اور رقوم کی منتقلی کو فروغ دینے کیلئے پالیسی اقدامات پر تیزی سے عملدرآمد کر رہی ہے۔

وزیرِاعظم نے رمضان المبارک کے دوران مستحقین کو شفاف انداز میں ڈیجیٹل والٹ کے ذریعے امدادی رقوم کی منتقلی کو ایک کامیاب ماڈل قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس عمل نے نہ صرف حقدار کو اس کا حق فراہم کیا بلکہ انسانی مداخلت کے بغیر ایک شفاف طریقہ کار متعارف کرایا۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف کی ایران میں موجود پاکستانی زائرین کی باحفاظت واپسی کے لیے ہنگامی اقدامات کی ہدایت

انہوں نے اس بات پر بھی اطمینان کا اظہار کیا کہ معیشت میں بہتری، مہنگائی میں کمی اور ترسیلات زر میں اضافے کے مثبت اثرات سامنے آ رہے ہیں۔ وزیرِاعظم نے اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کو سرمایہ کاروں کے اعتماد کا مظہر قرار دیتے ہوئے کہا کہ اللہ کے فضل و کرم سے معاشی ٹیم کی محنت رنگ لا رہی ہے۔

اجلاس میں وفاقی وزرا احد خان چیمہ، محمد اورنگزیب، شزہ فاطمہ خواجہ، وزیرِ مملکت برائے خزانہ بلال اظہر کیانی، چیئرمین ایف بی آر اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ڈیجیٹل ادائیگیوں کے لیے تاجروں کو ہدایات جاری کی جا چکی ہیں اور عوامی سطح پر بھی مہم کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

وزارتِ خزانہ اور وزارتِ انفارمیشن ٹیکنالوجی نے اجلاس کو اس ضمن میں جاری اقدامات پر بریفنگ دی، جس میں معیشت کو کیش لیس بنانے اور ٹیکنالوجی کے ذریعے مالیاتی نظام کو مربوط و شفاف بنانے کی کوششوں کو اجاگر کیا گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

کیش لیس اکانومی معیشت کی ڈیجیٹائیزیشن وزیراعظم محمد شہباز شریف.