’کیش لیس اکانومی حکومتی ترجیحات میں سرفہرست‘، وزیرِاعظم ڈیجیٹائیزیشن کے لیے کمیٹی قائم کردی
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
وزیرِاعظم محمد شہباز شریف نے معیشت کی ڈیجیٹائیزیشن اور کیش لیس اکانومی کے فروغ کے لیے اعلیٰ سطح کمیٹی قائم کر دی ہے، جس کی صدارت وہ خود کریں گے۔ وزیرِاعظم نے ہدایت کی کہ یہ کمیٹی ہر ہفتے اجلاس منعقد کرکے اقدامات کا جائزہ لے گی تاکہ غیر رسمی معیشت کا خاتمہ، شفافیت کا فروغ اور ڈیجیٹل ادائیگیوں کو تیز تر بنایا جا سکے۔
وزیرِاعظم ہاؤس اسلام آباد میں منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ کیش لیس اکانومی حکومت کی اصلاحاتی ترجیحات میں سرفہرست ہے اور اس سلسلے میں وفاقی بجٹ میں متعدد اقدامات تجویز کیے گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت ڈیجیٹل ادائیگیوں اور رقوم کی منتقلی کو فروغ دینے کیلئے پالیسی اقدامات پر تیزی سے عملدرآمد کر رہی ہے۔
وزیرِاعظم نے رمضان المبارک کے دوران مستحقین کو شفاف انداز میں ڈیجیٹل والٹ کے ذریعے امدادی رقوم کی منتقلی کو ایک کامیاب ماڈل قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس عمل نے نہ صرف حقدار کو اس کا حق فراہم کیا بلکہ انسانی مداخلت کے بغیر ایک شفاف طریقہ کار متعارف کرایا۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف کی ایران میں موجود پاکستانی زائرین کی باحفاظت واپسی کے لیے ہنگامی اقدامات کی ہدایت
انہوں نے اس بات پر بھی اطمینان کا اظہار کیا کہ معیشت میں بہتری، مہنگائی میں کمی اور ترسیلات زر میں اضافے کے مثبت اثرات سامنے آ رہے ہیں۔ وزیرِاعظم نے اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کو سرمایہ کاروں کے اعتماد کا مظہر قرار دیتے ہوئے کہا کہ اللہ کے فضل و کرم سے معاشی ٹیم کی محنت رنگ لا رہی ہے۔
اجلاس میں وفاقی وزرا احد خان چیمہ، محمد اورنگزیب، شزہ فاطمہ خواجہ، وزیرِ مملکت برائے خزانہ بلال اظہر کیانی، چیئرمین ایف بی آر اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ڈیجیٹل ادائیگیوں کے لیے تاجروں کو ہدایات جاری کی جا چکی ہیں اور عوامی سطح پر بھی مہم کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
وزارتِ خزانہ اور وزارتِ انفارمیشن ٹیکنالوجی نے اجلاس کو اس ضمن میں جاری اقدامات پر بریفنگ دی، جس میں معیشت کو کیش لیس بنانے اور ٹیکنالوجی کے ذریعے مالیاتی نظام کو مربوط و شفاف بنانے کی کوششوں کو اجاگر کیا گیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
کیش لیس اکانومی معیشت کی ڈیجیٹائیزیشن وزیراعظم محمد شہباز شریف.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: کیش لیس اکانومی معیشت کی ڈیجیٹائیزیشن وزیراعظم محمد شہباز شریف کیش لیس اکانومی شہباز شریف کے لیے
پڑھیں:
دہشتگردی کیخلاف سب متحد ہوں: شہباز شریف، سہیل آفریدی کو بھرپور تعاون کی پیشکش
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی + نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ملکی ترقی ، عوام کی خوشحالی، دہشت گردی و بدامنی کے خاتمے کیلئے سب کو ساتھ مل کر چلنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کے عوام نے پاکستان کیلئے جو قربانیاں دیں وہ فراموش نہیں کی جا سکتیں، نوجوانوں کو علم و ہنر سے آراستہ کرکے ملکی ترقی کیلئے بروئے کار لائیں گے، چترال میں دانش سکول وفاقی حکومت کا تحفہ ہے، گیس پلانٹ فی الفور نصب کیا جائے گا ، اپر چترال میں ہسپتال قائم اور بجلی کیٹیرف کا معاملہ حل کیا جائے گا۔ وہ دانش سکول کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔ ا س موقع پر وفاقی وزراء عطاء اللہ تارڑ ، انجینئر امیر مقام اور اعلیٰ وفاقی و صوبائی حکام بھی موجود تھے۔ وزیر اعظم نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چترال خیبرپختونخوا کا خوبصورت علاقہ ہے، صوبے کے بہادر اور غیور عوام نے پاکستان کیلئے بے پناہ قربانیاں دیں، خیبرپختونخوا اور چترال کی حب الوطنی بے مثال ہے، خیبرپخونخوا کے عوام کی ترقی اور یکجہتی کیلئے کاوشیں ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ محدود تعلیمی سہولیات کے باوجود چترال کے عوام تعلیم یافتہ اور مہذب ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ انہیں کسی نے چترال کیلئے دانش سکول کے قیام کیلئے نہیں کہا، یہ منصوبہ ان کا تحفہ ہے۔ دانش سکول سے ہونہار بچوں کو بہترین ، جدید اور مفت تعلیمی سہولیات میسر آئیں گی، وفاقی وسائل سے دور دراز علاقوں میں جدید سہولیات فراہم کر رہے ہیں، یہ کسی پر احسان نہیں۔ غریب، یتیم اور عام آدمی کے بچے بھی یہاں مفت تعلیمی سہولیات حاصل کرسکتے ہیں ، آئندہ سال چترال میں دانش سکول کا افتتاح ہوگا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ انہوں نے گزشتہ روز طلبہ کیلئے میرٹ پر ایک لاکھ لیپ ٹاپ فراہم کرنے کی سکیم کا اجراء کیا ہے، یہ لیپ ٹاپ چترال کے ہونہار طلباء کو بھی ملیں گے۔ سہیل آفریدی کو وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا منتخب ہونے پر فون کرکے مبارکباد دی، انہیں پیشکش کی کہ مل کر ترقی ، خوشحالی ، بدامنی و دہشت گردی کے خاتمے کیلئے کام کریں، وفاق ان سے مکمل تعاون کرے گا۔ وزیر اعظم نے اس توقع کا اظہار کیا کہ وزیر اعلیٰ ان کی پیشکش قبول کریں گے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان قدرتی وسائل اور نوجوان افرادی قوت کی صورت میں قیمتی سرمائے سے مالامال ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ مئی میں چار دن کی جنگ میں پاکستان نے بھارت کو شکست فاش سے دوچار کیا۔ انہوں نے افواج پاکستان کی بہادری اور مہارتوں کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی قیادت میں مسلح افواج نے اپنی صلاحیتوں کا ایسا لوہا منوایا کہ آج دنیا اس کی معترف ہے۔ جنگ میں بھارت کو واضح شکست دی ۔ فیلڈ مارشل کی قیادت میں بہادری کی داستان لکھی۔ وزیراعظم نے کہا کہ ایئر چیف کے شاہینوں نے بھارتی طیارے گرائے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنگ روکنے میں کلیدی کردار ادا کیا، امن کیلئے ان کا کردار تاریخ میں یاد رکھا جائے گا ، جنگ بندی نہ ہوتی تو بہت جانی نقصان ہوتا۔ وزیر اعظم نے سب کو امن، ترقی و خوشحالی اور دہشت گردی کے خاتمے کیلئے مل کر کام کرنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں ملکی ترقی کیلئے ایک ہونا ہوگا۔ وزیر اعظم نے عوامی مطالبے پر اپر چترال میں جلد ہسپتال بنانے، چترال کیلئے گیس پلانٹ فی الفور لگانے، اپر چترال کیلئے بجلی کے ٹیرف کا معاملہ حل کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے شاہراہوں کی تعمیر کے حوالے سے اعلان کیا کہ چترال بونی شندور 153 کلومیٹر روڈ پر کام جاری ہے، آئندہ سال دسمبر تک چترال ایون 46 کلومیٹر روڈ آئندہ سال مئی تک مکمل کر لی جائے گی، لواری ٹنل کی شمالی رسائی کا 7 کلومیٹر حصے کا کام بھی مکمل ہو چکا ہے، بھی چترال میں شاہراہوں کے منصوبوں پر کام کر رہے ہیں۔وزیر اعظم نے اپر چترال کیلئے وفاق کی طرف سے یونیورسٹی کے قیام کا بھی اعلان کیا۔ قبل ازیں وزیر اعظم نے تختی کی نقاب کشائی کرکے چترال میں دانش سکول کے قیام کا سنگ بنیاد رکھا۔ وفاقی وزیر انجینئر امیر مقام نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چترال میں دانش سکول قائم کرنا وزیر اعظم کا وژن ہے، صوبے کے 36 اضلاع میں یہ سب سے پہلا دانش سکول ہوگا۔ انہوں نے وزیر اعظم کی انتظامی، سفارتی، معاشی اور جنگی حکمت عملیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف نے ثابت کیا کہ وہ ناصرف اچھے منتظم ہیں بلکہ سفارتی مشنز اور جنگی محاذ پر بھی کامیاب اور سرخرو ہوئے، آج دنیا میں ہر جگہ ان کا وہ استقبال ہورہا ہے جس کی مثال نہیں ملتی۔ علاوہ ازیں متحدہ کے رہنما خالد مقبول صدیقی نے وزیراعظم سے رابطہ کر کے پنجاب اسمبلی کی مقامی حکومتوں کیلئے قرارداد پر مبارکباد دی۔