10 ارب روپے کا آن لائن فراڈ، مقامی و غیر ملکی کمپنیاں ملوث نکلیں
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
ملک میں دس ارب روپے کا آن لائن فراڈ سامنے آگیا جس میں ایک درجن کے قریب مقامی وغیر ملکی کمپنیاں اور افراد ملوث ہیں،ایف آئی اے اکنامک کرائم ونگ نے منی لانڈرنگ قانون کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔
نجی ٹی وی کےمطابق مقدمے میں کئی غیرملکی کمپنیاں اور افراد بھی نامزد ہیں،مقدمہ متن کے مطابق مقامی نجی بینکوں کے ساتھ مل کر ہزاروں افراد کو جعلی نوکریوں اور کاروبار کا جھانسہ دے کر اربوں روپے لوٹے گئے۔
آن لائن فراڈ کا نیٹ ورک اربوں روپے کی منی لانڈرنگ میں ملوث ہے،ایف آئی اے حکام کے مطابق مقدمے میں غیرملکی شہریوں اور مقامی افراد کو پکڑنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
نیٹ ورک کے فراڈ کا حجم پچاس ارب تک جا سکتا ہے،رواں برس آن لائن فراڈ کی ایک لاکھ تیس ہزار شکایات درج کی گئی ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ا ن لائن فراڈ
پڑھیں:
(سندھ بجٹ)بے گھر افراد کیلیے 1ارب 19 کروڑکا اعلان
پارکس، لائبریریز اور کراچی زو کے لئے ڈیڑھ ارب روپے مختص کیے گئے ،جرأت رپورٹ
گٹر باغیچہ پارک کی بحالی کے لئے 14 کروڑ 70 لاکھ، قبرستانوں کی تعمیر کیلیے40کروڑ
سندھ بجٹ میں کراچی کے پارکس، لائبریریز اور کراچی زو کے لئے ڈیڑھ ارب روپے مختص کئے گئے ہیں، جبکہ نالوں سے بے گھر ہونے والوں کو آباد کرنے کے لئے ایک ارب 19 کروڑ روپے رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ جرات کی رپورٹ کے مطابق محکمہ بلدیات سندھ کے تحت آئندہ مالی سال کی بجٹ میں ناظم آباد کی غالب تیموریہ لائبریری کی بحالی و خوبصورتی کے لئے 9 کروڑ 80 لاکھ روپے رکھے گئے ہیں، لال قلعہ پارک عزیز آباد کی بحالی اور خوبصورتی کے لئے 18 کروڑ روپے خرچ ہونگے، کراچی زو کی بحالی اور خوبصورتی کے لئے 4 کروڑ روپے مختص ہوئے ہیں، بینظیر بھٹو پارک کے لئے ڈھائی کروڑ اور ملیر لائبریری کمیونٹی سینٹر کے لئے 8 کروڑ 40 لاکھ روپے خرچ ہونگے۔ ناظم آباد کے کھجی گرانڈ کی بحالی کے لئے 12 کروڑ اور شہر کے انڈر پاسز کے نیچے خوبصورتی، تفریحی اشیا کی فراہمی کے لئے 22 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں، کڈنی ہل پارک میں پرندوں کے پنجرے کے لئے 20 کروڑ روپے مختص ہوئے ہیں، گٹر باغیچہ پارک کی بحالی کے لئے 14 کروڑ 70 لاکھ اور قبرستانوں کی تعمیر کے لئے 40 کروڑ روپے خرچ ہونگے، نارتھ ناظم آباد میں ضیا الدین اسپتال کے ہاکی گرانڈ کی تعمیر و بحالی کے لئے 35 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں، گریٹر کراچی ریجنل پلان تیار کرنے کے لئے 20 کروڑ روپے مختص ہوئے ہیں۔ کراچی کے تین بڑے نالوں گجر، اورنگی اور محمود آباد نالوں سے متاثر ہونے والے لوگوں کو آباد کرنے کے لئے ایک ارب 19 کروڑ روپے خرچ ہونگے۔