اسرائیلی وزیر دفاع کی ہسپتال پر حملے کے بعد آیت اللہ خامنہ ای کو قتل کرنے کی دھمکی WhatsAppFacebookTwitter 0 19 June, 2025 سب نیوز

تل ابیب (آئی پی ایس )اسرائیل کے وزیرِ دفاع یسرائیل کاٹز نے بیئر شیبع کے سوروکا میڈیکل سینٹر پر ایرانی بیلسٹک میزائل حملے کے ردعمل میں براہِ راست ایرانی رہبرِ اعلی آیت اللہ علی خامنہ ای کو قتل کرنے کی دھمکی دے دی۔خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے کہا کہ خامنہ ای کو اپنے جرائم کی قیمت چکانی پڑے گی۔

وزیرِ دفاع نے مزید کہا کہ اسرائیل اب ایران میں نئے نوعیت کے اسٹریٹجک اہداف پر حملے شروع کرے گا تاکہ ریاستِ اسرائیل پر منڈلاتے خطرات کو ختم کیا جا سکے اور آیت اللہ کے نظام کو جھنجھوڑا جا سکے۔یہ واضح نہیں ہو سکا کہ آیا اسرائیلی حکومت نے واقعی خامنہ ای کو نشانہ بنانے کا حکم دے دیا ہے یا نہیں کیونکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اب تک اس طرح کے اقدام سے روکنے کے خواہش مند رہے ہیں تاکہ ایرانی حکومت کے ساتھ کسی قسم کے معاہدے کی گنجائش باقی رکھی جا سکے۔

قبل ازیں اسرائیلی وزیرِاعظم بینجمن نیتن یاہو نے تازہ میزائل حملوں کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ آج صبح ایران کے دہشت گرد ظالموں نے بیئر شیبع میں سوروکا اسپتال اور ملک کے وسطی حصے میں شہری آبادی پر میزائل داغے، ہم تہران کے ظالم حکمرانوں سے اس کا پورا حساب لیں گے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبروزیرِاعظم شہباز شریف نے چینی کی قیمتوں میں مصنوعی اضافہ روکنے کیلئے کریک ڈاون کی منظوری دے دی وزیرِاعظم شہباز شریف نے چینی کی قیمتوں میں مصنوعی اضافہ روکنے کیلئے کریک ڈاون کی منظوری دے دی کنگ سلمان ریلیف سینٹر کی طرف سے پاکستان میں اندھے پن اور اس کی وجہ سے ہونے والی بیماریوں کے علاج کیلئے 11 آئی.

.. اسلام آباد، محرم الحرام کے دوران سیکیورٹی کے حوالے سے اجلاس،ضلع بھر میں سرچ اینڈ کومنگ و انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کرنے کا فیصلہ غزہ میں امداد کیلئے جمع افراد پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ، 11فلسطینی شہید کیو ایس ورلڈ رینکنگ میں قائداعظم یونیورسٹی پاکستان کی نمبرون یونیورسٹی قرار پہلگام حملہ، بھارتی انٹیلی جنس کی ناکامی کا اعتراف، خطے کے استحکام میں پاکستان کا کردار اہم قرار TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: اسرائیلی وزیر خامنہ ای کو آیت اللہ

پڑھیں:

غزہ: اسرائیلی ڈرون حملے میں 6 صحافیوں کی ہلاکت کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 13 اگست 2025ء) اقوام متحدہ کے تعلیمی، سائنسی و ثقافتی ادارے (یونیسکو) نے غزہ میں 10 اگست کو اسرائیلی ڈرون حملے میں چھ فلسطینی صحافیوں کو ہلاک کیے جانے کی سخت مذمت کی ہے۔

ادارے کی ڈائریکٹر جنرل آدرے آزولے نے کہا ہے کہ انس الشریف، محمد قریقہ، ابراہیم ظاہر، محمد نوفل، مومن علیوا اور محمد الخالدی کی ہلاکت کا واقعہ افسوسناک ہے جس کی مفصل اور شفاف تحقیقات ہونی چاہئیں۔

ہلاک ہونے والوں میں پانچ صحافی قطر کے ٹیلی ویژن چینل الجزیرہ کے لیے کام کرتے تھے۔ اطلاعات کے مطابق، یہ لوگ غزہ شہر میں الشفا ہسپتال کے داخلی دروازے کے قریب ایک خیمے میں موجود تھے جب اسرائیل کی فوج نے ان پر ڈرون حملہ کیا۔

اسرائیلی فوج نے الزام عائد کیا ہے کہ الجزیرہ کے 28 سالہ نمائندے انس الشریف حماس کے لیے کام کرتے تھے جبکہ ٹی وی چینل نے اس الزام کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے اسے قتل کا منظم واقعہ اور آزادی صحافت پر ایک اور سوچا سمجھا حملہ قرار دیا ہے۔

(جاری ہے)

UNESCO/Fouad Choufany یونیسکو کی ڈائریکٹر جنرل آدرے آزولے صحافیوں سے بات کر رہی ہیں (فائل فوٹو)۔

سوچا سمجھا قتل

اقوام متحدہ کی کونسل برائے انسانی حقوق کی جانب سے آزادی اظہار پر متعین کردہ غیرجانبدار ماہر نے 31 جولائی کو ایک بیان جاری کیا تھا جس میں اسرائیلی فوج کے ترجمان کی جانب سے انس الشریف کو متواتر ملنے والی دھمکیوں کی مذمت کرتے ہوئے ان کی زندگی کو خطرے میں ڈالنے اور ان کے کام کو روکنے کی کوشش قرار دیا تھا۔

کونسل کے دو خصوصی اطلاع کاروں نے کہا ہے کہ ان ہلاکتوں کا مقصد غزہ میں جاری نسل کشی اور لوگوں کو بھوکا مارنے کی مہم کے بارے میں اطلاعات کو سامنے آنے سے روکنا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج نے پہلے انس الشریف کی رپورٹنگ کو متنازع بنانے کے لیے ان کے خلاف مہم شروع کی اور پھر انہیں اور ان کے ساتھیوں کو قتل کر دیا کیونکہ وہ دنیا کو سچائی سے آگاہ کر رہے تھے۔

ماہرین نے ان واقعات کی فوری تحقیقات کرانے اور بین الاقوامی میڈیا کو غزہ میں رسائی دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ UN News اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والے صحافیوں کے جنازوں کا ایک منظر۔

عالمی قانون کی پامالی

آدرے آزولے نے واضح کیا ہے کہ جنگوں میں اطلاعات فراہم کرنے والے صحافیوں پر حملے ناقابل قبول اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہیں۔

انہوں نے 2015 میں منظور کی جانے والی سلامتی کونسل کی قرارداد 2222 کا احترام یقینی بنانے کے مطالبے کو بھی دہرایا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ جنگی حالات میں صحافیوں، ذرائع ابلاغ سے تعلق رکھنے والے پیشہ وار لوگوں اور متعلقہ اہلکاروں کو تحفظ دینا لازم ہے۔

یونیسکو کے مطابق، اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ میں 62 صحافی دوران ڈیوٹی ہلاک ہو چکے ہی جبکہ دیگر حالات میں موت کا شکار ہونے والوں کی تعداد اس کے علاوہ ہے۔ اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق (او ایچ سی ایچ آر) نے بتایا ہے کہ اس عرصہ میں مجموعی طور پر 242 فلسطینی صحافیوں کو ہلاک کیا جا چکا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • حزب اللہ کے ہتھیار لبنان کی دفاعی ڈھال
  • غزہ: اسرائیلی ڈرون حملے میں 6 صحافیوں کی ہلاکت کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ
  • اسرائیلی فوج کا غزہ پٹی پر نئے حملے کا منصوبہ تیار
  • وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ کو ستارہ امتیاز کیلئے نامزد کر دیا گیا 
  • وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑاور پریس انفارمیشن آفیسرمبشر حسن ستارہ امتیاز کیلئے نامزد
  • غزہ: اسرائیلی حملے میں فلسطینی صحافیوں کی ہلاکت کی مذمت
  • پاکستان کا غزہ میں حالیہ اسرائیلی فضائی حملے پر اظہار مذمت
  • غزہ پٹی میں اسرائیلی حملے میں ’الجزیرہ‘ کے پانچ صحافی ہلاک
  • غزہ کے معروف صحافی انس الشریف سمیت الجزیرہ کے 5 ارکان اسرائیلی حملے میں شہید
  • الجزیرہ کے معروف صحافی اپنے ساتھیوں کے ہمراہ اسرائیل کے ٹارگٹڈ حملے میں شہید