ڈپٹی کمشنر اسلام آباد، راولپنڈی اور ہری پور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
اشاعت کی تاریخ: 22nd, June 2025 GMT
راولپنڈی (نیوز ڈیسک) احتساب عدالت راولپنڈی سے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد، راولپنڈی اور ہری پور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہو گئے۔
عدالت نے ڈی سی اسلام آباد کے وارنٹ گرفتاری پر ایس ایس پی آپریشنز اسلام آباد کوعملدرآمد کا حکم دے دیا۔
حکم نامے میں کہا گیا کہ ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کو گرفتار کرکے 25 جون کو عدالت پیش کیا جائے، عدالتی احکامات پر عملدرآمد میں ناکامی کو قانون کی راہ میں رکاوٹ سمجھا جائے گا۔
عدالت نے ڈی سی راولپنڈی اور ہری پور کے وارنٹ گرفتاری پر بھی 25 جون کے لئے عملدرآمد کا حکم دیا، وارنٹ گرفتاری ریفرنس نمبر 47 راحت محمود بنام سرکار میں جاری کئے گئے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: وارنٹ گرفتاری اسلام آباد
پڑھیں:
احتساب عدالت کی سزا کیخلاف اپیل، پی ٹی آئی بانی و اہلیہ کی درخواست پر سماعت کی تاریخ مقرر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: 190 ملین پاؤنڈ کرپشن کیس میں اہم قانونی پیش رفت سامنے آئی ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ نے تحریک انصاف کے بانی اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی جانب سے دائر سزا معطلی کی درخواستوں کو باقاعدہ سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے 26 جون کی تاریخ مقرر کردی ہے۔
عدالتی ذرائع کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے سماعت کی کاز لسٹ جاری کر دی ہے، جس کے مطابق سزا معطلی کی ان درخواستوں پر قائم مقام چیف جسٹس جسٹس سرفراز علی ڈوگر اور جسٹس محمد آصف سعید کی دو رکنی بینچ سماعت کرے گا۔
قابل ذکر ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کو پہلے ہی نوٹس جاری کرتے ہوئے عدالت نے ان سے اس معاملے پر جواب طلب کر رکھا ہے۔ نیب کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ آئندہ سماعت تک کیس سے متعلق اپنا موقف پیش کرے۔
واضح رہے کہ 17 جنوری 2024 کو اسلام آباد کی احتساب عدالت نے 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل کیس میں سابق وزیرِ اعظم اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو جرم ثابت ہونے پر سزا سنائی تھی۔ نیب کے مطابق ملزمان پر الزام تھا کہ انہوں نے برطانیہ سے واپس بھیجی گئی خطیر رقم، جو دراصل قومی خزانے میں جمع کرائی جانی تھی، اسے غیرقانونی طور پر القادر ٹرسٹ کے ذریعے استعمال کیا اور اس کا ذاتی مفاد میں فائدہ حاصل کیا۔
عدالتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ہائیکورٹ کی جانب سے سزا معطلی کی درخواستوں پر سماعت کے بعد نہ صرف ملزمان کو عارضی ریلیف ملنے یا انکار کی صورت میں قانونی پیچیدگیاں بڑھنے کا امکان ہے، بلکہ یہ سماعت آئندہ قانونی اور سیاسی منظرنامے پر بھی گہرا اثر ڈال سکتی ہے۔
یاد رہے کہ یہ کیس اس وقت منظرعام پر آیا تھا جب برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (NCA) نے 190 ملین پاؤنڈ پاکستان منتقل کیے تھے، جنہیں نیب کے مطابق شفاف طریقے سے قومی خزانے میں جمع کرانے کے بجائے ذاتی ٹرسٹ میں منتقل کر کے استعمال کیا گیا۔
مزید قانونی کارروائی 26 جون کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہوگی، جس کے بعد کیس کی آئندہ سمت واضح ہو گی۔