سیلابی ریلے میں 70 افراد 7 مختلف مقامات پر پھنس گئے، 52 کو بچا لیا گیا: شیری رحمٰن
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی رہنما سینیٹر شیری رحمنن نے سیلابی ریلے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہارِ افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیلابی ریلے میں 70 افراد 7 مختلف مقامات پر پھنس گئے، جن میں سے 52 کو بچا لیا گیا۔
جاری کیے گئے بیان میں شیری رحمٰن نے کہا ہے کہ این ڈی ایم اے نے 2 دن قبل شمالی علاقوں کے لیے الرٹ جاری کیا تھا، الرٹ کے باوجود عوامی غفلت اور حکومتی عدم توجہی نے تباہی کو بڑھایا، یہ سانحہ محض قدرتی آفت نہیں بلکہ ماحولیاتی دباؤ اور شدید مون سون بارشوں کا نتیجہ ہے۔
دریائے سوات میں ڈوبنے والے سیاحوں میں سیالکوٹ کے 1 خاندان کے 16 افراد بھی شاملڈپٹی کمشنر سوات کے مطابق ، جاں بحق افراد میں 5 بچے بھی شامل ہیں، ڈوبنے والے 18سیاحوں میں سے 3 کو بچا لیا گیا تھا ۔
پی پی پی رہنما نے کہا کہ پاکستان 2025ء کے عالمی کلائمیٹ رسک انڈیکس میں دنیا کا سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ صرف سیکشن 144 نافذ کرنے سے خطرات کا خاتمہ نہیں ہوتا، عوامی آگاہی اور مؤثر وارننگ سسٹم ضروری ہیں۔
شیری رحمٰن نے یہ بھی کہا ہے کہ ’لاس اینڈ ڈیمیج فنڈ‘ میں ہماری آواز گم نہیں ہونی چاہیے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم کے مسودے میں صدرِ مملکت کو تاحیات گرفتاری اور مقدمات سے استثنیٰ دینے کی شق شامل ، پیپلز پارٹی کا مطالبہ منظور
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے مطالبے پر مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم کے مسودے میں ایک نئی شق شامل کر دی گئی ہے، جس کے تحت صدرِ مملکت کو تاحیات مقدمات اور گرفتاری سے مکمل استثنیٰ حاصل ہوگا۔ اس ترمیم کے بعد صدر کے خلاف ان کے عہدے کے دوران یا بعد میں کوئی مقدمہ درج نہیں کیا جا سکے گا۔ایکسپریس ٹربیون کے مطابق یہ شق ہفتے کے روز پارلیمانی مشترکہ کمیٹی کے اجلاس میں پیپلز پارٹی کے مطالبے پر شامل کی گئی جس میں آئینی ترامیم سے متعلق تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔
ترمیم کے تحت آئین کے آرٹیکل 248 میں نئی شق شامل کی جا رہی ہے، جو صدر کو تاحیات قانونی تحفظ فراہم کرے گی۔ اس وقت آئین کے آرٹیکل 248 کے مطابق صدر اور گورنرز کو صرف اپنے عہدے کے دوران مقدمات اور گرفتاری سے استثنیٰ حاصل ہے، تاہم مجوزہ ترمیم کے بعد یہ استثنیٰ صدر کے لیے مستقل ہو جائے گاالبتہ گورنرز کے لیے موجودہ استثنیٰ میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی اور وہ صرف اپنی مدتِ ملازمت کے دوران ہی قانونی تحفظ حاصل کرتے رہیں گے۔
صدر مملکت آصف علی زرداری سےمولانا فضل الرحمان کی ملاقات
مزید :