بھارت کی ایٹمی دھوکہ دہی، عالمی اعتماد کی سنگین پامالی
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
1974 میں بھارت نے کینیڈا کی فراہم کردہ پرامن ایٹمی ٹیکنالوجی کا غلط استعمال کرتے ہوئے اپنا پہلا ایٹمی دھماکہ کیا، جسے ’اسمائلنگ بدھا‘ کا نام دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:بھارت کی یکطرفہ کارروائیاں ایٹمی خطے کو عدم استحکام کی طرف لے جا رہی ہیں، بلاول بھٹو
یہ اقدام نہ صرف عالمی قوانین، معاہدوں اور اعتماد کی خلاف ورزی تھا بلکہ خطے کے امن کے لیے ایک سنگین خطرے کی بنیاد بھی بن گیا۔
تجربے کے پس منظر میں یہ حقائق سامنے آئے کہ اول بھارت نے جھوٹ بولا۔ دوم یہ کہ سول نیوکلیئر پروگرام کو غلط استعمال کرتے ہوئے ایٹمی ہتھیار تیار کیا، اور سوم یہ کہ بھارت کے اس اقدام نے پورے خطے کے امن کو خطرے میں ڈال دیا۔
آج وہی بھارت خود کو ایک ’ذمہ دار جوہری ریاست‘ کے طور پر پیش کرتا ہے، حالانکہ اس کا نیوکلیئر سفر ہی دھوکہ دہی اور عالمی اعتماد کی پامالی سے شروع ہوا۔
یہ دوہرا معیار نہ صرف بھارت کی پہچان بن چکا ہے بلکہ دنیا کے امن کے لیے بھی ایک مستقل خطرہ ہے۔
عالمی برادری کو اس تاریخی حقیقت کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے کہ بھارت کا نیوکلئر سفر فریب اور عالمی ضابطوں کی خلاف ورزی سے شروع ہوا۔ یہ رویہ نہ صرف جنوبی ایشیا بلکہ پوری دنیا کے امن کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسمائلنگ بدھا ایٹمی دھماکہ ایٹمی دھوکہ بھارت کینیڈا.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسمائلنگ بدھا بھارت کینیڈا بھارت کی کے امن کے لیے
پڑھیں:
بھارت مغربی دریاؤں کا پانی پاکستان کے لیے چھوڑے، ثالثی عدالت
فائل فوٹوعالمی ثالثی عدالت نے قرار دیا ہے کہ بھارت مغربی دریاؤں کا پانی پاکستان کے بلا روک ٹوک استعمال کے لیے چھوڑے۔ یہ فیصلہ بھارت کو زیادہ سے زیادہ پانی ذخیرہ کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔
عالمی ثالثی عدالت نے یہ بھی قرار دیا ہے کہ فیصلہ حتمی اور فریقین پر لازم ہیں۔
پاکستان کی جانب سے ثالثی عدالت کے فیصلے کا خیر مقدم کیا گیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ثالثی عدالت کا فیصلہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کے اعلان کے پس منظر میں خصوصی اہمیت رکھتا ہے۔
ترجمان کے مطابق فیصلہ پاکستان کے تاریخی مؤقف کی توثیق ہے۔ پاکستان ٹریٹی پر مکمل عملدرآمد کا پابند ہے اور بھارت سے فیصلے پر عمل کی توقع رکھتا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق سندھ طاس معاہدے کی عمومی تشریح سے متعلق فیصلہ عالمی ثالثی عدالت نے 8 اگست کو سنایا گیا تاہم پیر کو عدالت کی ویب سائٹ پر جاری کیا گیا۔